امریکا میں سفید فام انتہا پسند نے افریقی النسل بوڑھے کے قتل کا اعتراف کرلیا

سابق فوجی ملک میں نسلی فسادات کروانا چاہتا تھا‘بالٹی مور سے نیویارک صرف منصوبے کو عملی جامہ پہنانے آیا‘ اعترافی بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 24 جنوری 2019 10:53

امریکا میں سفید فام انتہا پسند نے افریقی النسل بوڑھے کے قتل کا اعتراف ..
 نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 جنوری۔2019ء) امریکہ میں نسلی امتیاز پر سیاہ فام شخص کو قتل کرنے والے سابق فوجی اہلکار نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیاہے . سفید فام انتہا پسند30 سالہ ملزم جمیز جیکسن کا اپنے اعترافی بیان میںبتایا ہے کہ وہ 2017 میں بالٹی مور سے نیویارک اس لیے آیا تھا کہ اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنا کر امریکہ بھر میں نسلی فسادات کراسکے.

جس کیلئے اس نے ایک66 سالہ سیاہ فام شخص کو تیزدھار آلے سے قتل کیاتھا، ملزم کے اعتراف کے بعد عدالت ملزم کیخلاف فیصلہ 13 فروری کو سنائے گی, 30 سالہ ملزم جمیز جیکسن افغانستان میں امریکی فوج میں بھی اپنی خدمات انجام دے چکا ہے. یاد رہے کہ امریکہ میں سیاہ فام شہریوں کو آج بھی تعصب اور نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، امریکیوں میں یہ ذہنیت اتنی زیادہ جڑ پکڑ چکی کہ اب وہ خصوصاً ہر غریب سیاہ فام کو مشکوک سمجھتے ہیں.

اس سے ذلت آمیز سلوک کرتے ہیں،حتی کہ معمولی بات پہ گولی مار کر زخمی بھی کر دیتے ہیں‘ ان دلدوز واقعات کے خلاف امریکی عوام نے زبردست مظاہرے بھی کیے. اسی ذہنیت کا اظہار چند سال قبل سفید فام پولیس افسر ڈیرن ولسن نے عدالت میں کیا‘ 9 اگست 2014 کی دوپہرکو اس نے امریکی شہر، فرگوسن میں ایک غیر مسلح 18سالہ سیاہ فام لڑکے، مائیکل براﺅن کو گولی مار دی۔

(جاری ہے)

لڑکے کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ اپنے دوست کے ساتھ گلی کے درمیان میں چل رہا تھا.

امریکیوں میں یہ ذہنیت اتنی زیادہ جڑ پکڑ چکی کہ اب وہ خصوصاً ہر غریب سیاہ فام کو مشکوک سمجھتے ہیں. اس سے ذلت آمیز سلوک کرتے ہیں،حتی کہ معمولی بات پہ گولی مار کر زخمی بھی کر دیتے ہیں‘ ان دلدوز واقعات کے خلاف امریکی عوام نے زبردست مظاہرے بھی کیے. اسی ذہنیت کا اظہار چند سال قبل سفید فام پولیس افسر ڈیرن ولسن نے عدالت میں کیا‘ 9 اگست 2014 کی دوپہرکو اس نے امریکی شہر، فرگوسن میں ایک غیر مسلح 18سالہ سیاہ فام لڑکے، مائیکل براﺅن کو گولی مار دی۔ لڑکے کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ اپنے دوست کے ساتھ گلی کے درمیان میں چل رہا تھا.