پنجاب اسمبلی : اپوزیشن کا ذمہ دران کو جائے وقوعہ پرپھانسی کا مطالبہ

سچائی قوم کے سامنے لانے کیلئے اعلیٰ سطح کا جوڈیشل کمیشن بنایا جائے،جب تک جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا،تسلی نہیں ہوگی،ہم معصوم بچوں کو انصاف دلانا چاہتے ہیں۔اپوزیشن لیدڑ پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 24 جنوری 2019 15:39

پنجاب اسمبلی : اپوزیشن کا ذمہ دران کو جائے وقوعہ پرپھانسی کا مطالبہ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 جنوری2019ء) مسلم لیگ ن کے رہنماء اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرمیاں حمزہ شہباز نے مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ ساہیوال کے ذمہ دران کو جائے وقوعہ پرپھانسی دی جائے،سچائی قوم کے سامنے لانے کیلئے اعلیٰ سطح کا جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ جب تک جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا، تسلی نہیں ہوگی،۔ انہوں نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کہتی ہے اگرضرورت ہوئی توجوڈیشل کمیشن بنائیں گے۔

لیکن جب تک جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تب تک تسلی نہیں ہوگی۔ہم سانحہ ساہیوال پر سیاست نہیں ، ان معصوم بچوں کو انصاف دلانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنا کردودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔جبکہ ذمہ دران کو اسی مقام پر پھانسی دی جائے۔

(جاری ہے)

انہو ں نے جس دن سانحہ ماڈل ٹاؤ ن ہوا، اسی روز رانا ثناء اللہ اور توقیر علی شاہ نے استعفیٰ دیا تھا۔

ساہیوال واقعے کو سیاست کی نظر نہیں ہونا چاہیے۔ کسی کے گریبان پکڑنے کی ضرورت نہیں بلکہ حقائق سے پردہ اٹھائیں گے۔ جب تک ملزمان کو پھانسی نہیں ہوگی سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہوں نے کہا کہ ہم نے بہت سی جے آئی ٹی رپورٹ دیکھی ہیں جوڈیشل کمیشن بنے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو اگر آج ذمہ داروں کا تعین نہیں ہو گاتوماں روز مرے اور جئے گی اس کی جدائی کے احساس کو ہر روز محسوس کرے گی۔

اس دلخراش واقعہ پر پوری قوم رنجیدہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ویڈیو میں فائرنگ کی آواز سنی گئی ۔بار بار حکومتی موقف تبدیل ہورہاتھا کبھی معصوم لوگوں کو اغوا کار تو کبھی دہشت گرد کہاگیااس معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے قوم حقائق جانناچاہتی ہے جس طرح پولیس نے بچوں کے سامنے کار سے نکالتے ہوئے چودہ سال کی بچی اور ان کے والدین کو گولیوں کا نشانہ بنایا وہ اس واقعہ سے روزانہ جئیں گے اور روزانہ مریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی دہشت گردی پر بند باندھنے کیلئے بنائی گئی لیکن محافظ قاتل بن گئے ۔ہمسائے کہتے شادی پر جارہے تھے یہ ڈراؤنا خواب ساری زندگی انہیں ستائے گا یتیمی کا سایہ زندگی بھررہے گا۔ یہ بہت بڑا امتحان ہوتا ہے واقعہ پربہت تشویش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی پہلو پر بات کررہاہوں سب کے دل ہیں حکومت میں بیٹھے لوگوں کو بھی تشویش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ساہیوال کا واقعہ ہمارے معاشرے پر ایک بدنما داغ ہے اور حکومت نام کی کہیں کوئی چیزنظر نہیں آتی ،حالات یہ ہیں کہ کوئی بھی پاکستانی اپنی فیملی کیساتھ کہیں آ جا نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی اپوزیشن کوئی بات کرتی ہے تو حکمران گالیاں دینا شروع ہو جاتے ہیں اور گرفتاریوں کی دھمکی دی جاتی ہے اسٹیٹ بنک کی یہ رپورٹ ہے کہ بیرونی سرمایہ کاری ختم ہو گئی ہے بلکہ مقامی سرمایہ کارنے بھی نیازی حکومت کی پالیسیوں اور غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے اپنا سرمایہ لگانا بند کردیا ہے۔ وزرا یہ بیان جاری کرتے ہیں کہ ہم پی اے سی میں لڑائی کرنے جا رہے ہیں اگر یہی وزرا کے حالات رہے تو اس ملک کی معیشت پہلے ہی وینٹی لیٹر پر ہے۔