اداروں میں اصل مسائل گور ننس کے ہیں ،اصلاحات پر عملدر آمد میں وقت لگے گا ، وزیر خزانہ اسد عمر

ستمبر میں فنانس بل میں دیئے گئے اہداف حاصل کریں گے، سٹیل مل کو اپنے پائوں پر کھڑا کرینگے ،آئی ایم ایف کیساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور معمول کے مذکرات جاری ہیں، آئی ایم ایف کے پیچھے چھپنے کے بجائے بہتر فیصلہ کریں گے، سینئر صحافیوں سے گفتگو برآمدات بڑھانے کیلئے موثر اقدامات کیے جارہے ہیں،سٹیل ملز کے حوالے قائم کمیٹی مارچ میں حتمی رپورٹ پیش کریگی، عبد الرزاق دائود

جمعرات 24 جنوری 2019 18:28

اداروں میں اصل مسائل گور ننس کے ہیں ،اصلاحات پر عملدر آمد میں وقت لگے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2019ء) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ اداروں میں اصل مسائل گور ننس کے ہیں ،اصلاحات پر عملدر آمد میں وقت لگے گا ،ستمبر میں فنانس بل میں دیئے گئے اہداف حاصل کریں گے، سٹیل مل کو اپنے پائوں پر کھڑا کرینگے ،آئی ایم ایف کیساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور معمول کے مذکرات جاری ہیں،آئی ایم ایف کے پیچھے چھپنے کے بجائے بہتر فیصلہ کریں گے۔

جمعرات کو وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبد الرزاق دائو اور وزیرمملکت حماد اظہر کے ہمراہ سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ عوام کو ریلیف دینے اور معیشت کو استحکام دینے کیلئے اصلاحات کے پہلے مرحلے کا آغاز کردیا ہے اس حوا لے سے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی اور لائحہ عمل تیار کیا گیا، مشکل فیصلے لیے گئے۔

(جاری ہے)

انہو ںنے کہاکہ اصلاحاتی پیکج میں صنعت اور زراعت کو مراعات دی گئی ہیں۔

اسد عمر نے کہاکہ معیشت کی ترقی کیلئے نجی شعبے کا کردار اہم ہے۔ اسد عمر نے کہ کہ روزگار کی فراہمی،برامدات میں اضافے اور ریونیو بڑھانے کے لیے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ گاڑیوں پر اون والا بزنس قابل قبول نہیں۔اسد عمرنے کہاکہ اداروں میں اصل مسائل گورننس کے ہیں۔اسد عمرنے کہاکہ ایف بی آر نے انتظامی اصلاحات کرنی ہیں،اصلاحات پر عمل در آمد میں وقت لگے گا۔

اسد عمر نے کہاکہ ستمبر میں فنانس بل میں دیئے گئے اہداف حاصل کریں گے۔انہوںنے کہاکہ وہ کام کریں گے جو معیشت کیلئے بہتر ہو۔ اسد عمر نے کہاکہ گزشتہ چھ ماہ میں نجی شعبے کو قرضوں کو فراہمی 13سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہاکہ عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کی مارکیٹ کا رسک کم ہو رہا ہے۔اسد عمر نے کہاکہ فائلر پر ٹیکس ختم جبکہ نان فائلر پر ٹیکس 50 فیصد بڑھا دیا ہے،مقامی صنعت کو سپلائی بڑھانے کے لیے مالیاتی پیکج دیا گیا ہے ۔

اسد عمر نے کہا کہ سرمایہ کاری نہیں بلکہ اس کے منافع پر ٹیکس ٹیکس ہوگا۔اسد عمر نے کہاکہ اصلاحاتی پیکج کا مقصد سرمایہ کاری بڑھانا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ سٹیل مل کو اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے،اس کی پیداواری صلاحیت 3ملین ٹن پر لے کر جائیں گے،اس میں کوئلے سمیت خام مال پاکستان کا استعمال ہوگا،سٹیل مل چلنے سے دوسری انڈسری بھی چلے گی۔اسد عمر نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور معمول کے مذکرات جاری ہیں، آئی ایم ایف کے پیچھے چھپنے کے بجائے ملکی معیشت کے لیے جو بہترہوا وہی فیصلہ کریں گے۔

روپے کی قدر میں کمی آئی ایم ایف کی شرائط پر کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ فنانس بل کا آئی ایم ایف کی شرائط سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے چھوٹے تاجروں پر سالانہ فکس ٹیکس پر ایف بی آر کومشکل سے منایا، فکس شرح پر تاجروں سے مذاکرات بھی جاری ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ میں اس بات کو نہیں مانتا کہ حکومت کی کاروبارمیں کوئی مداخلت نہیں ہونا چاہیے، جو کاروبار کرنا چاہتا ہے ضرور کرے لیکن حکومت کسی چورکو چوری نہیں کرنے دے گی۔

ا س موقع پر وزیر مملکت حماد اظہر نے کہا کہ پچھلے سال فائلر گیارہ لاکھ تھے،اس سال یہ تعداد ساڑھے چودہ لاکھ ہو گئی ہے،ریونیو بڑھانے کے لیے طویل مدت اقدامات کررہے ہیں۔حماد اظہر نے کہا کہ دو لاکھ افراد کے آف شورڈیٹا تک رسائی حاصل کی ہے، ایف بی آر کے ڈیٹا کو آپس میں ملانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، محکمے میں تمام خامیاں دور کرکے اصلاحات کی جارہی ہیں، اس کے قوانین میں تبدیلی سے آف شوراثاثے ایک ہفتے میں ضبط کر سکتے ہیں، پہلے آف شور اثاثے ضبط کرنے میں دو سال سے زائد کا عرصہ لگ جاتا تھا۔

عبد الرزاق دائود نے کہاکہ برآمدات بڑھانے کے لیے موثر اقدامات کیے جارہے ہیں،سٹیل ملز کے حوالے قائم کمیٹی مارچ میں حتمی رپورٹ پیش کرے گی۔انہوںنے کہاکہ سٹیل ملز کو بحال کیا جائے گا۔عبدالرزاق داؤد نے بتایا کہ چین اور روس کی کمپنیاں پاکستان پاکستان اسٹیل مل میں دلچسپی رکھتی ہیں، اس کی نجکاری کے لیے ایک اہل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، ہماری کوشش ہے کہ اسٹیل مل کسی طرح چل جائے، تجویز ہے کہ 25 سے 50 سال تک سرمایہ کاری حکومت کے بجائے وہی کمپنی کرے، جو بھی کمپنی آئے گی وہ مقامی کوئلہ اور لوہا استعمال کرے گی۔ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان اسٹیل مل سے تین ارب ٹن سالانہ اسٹیل بنائیں گے۔