افغان طالبان اور امریکہ کے مابین مذاکرات کی تفصیلات سامنے آ گئیں

امریکہ نے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر آمادگی ظاہر کر دی، افغان طالبان نے امریکہ سے فوج کے اںخلاء کی ٹائم لائن مانگ لی، افغان طالبان کی طرف سے القاعدہ اور داعش کو آپریٹ نہ کرنے پر بھی اتفاق۔ میڈیا رپورٹس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 26 جنوری 2019 12:12

افغان طالبان اور امریکہ کے مابین مذاکرات کی تفصیلات سامنے آ گئیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جنوری2019ء) افغان طالبان اور امریکی حکام کے درمیان قطر میں مذاکرات جاری ہیں۔ طالبان ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ افغانستان کی سترہ سالہ جنگ کے خاتمے کے لئے امریکی حکام کے مذاکرات جاری ہیں اور اس حوالے سے معاہدے کو حتمی شکل دینے پر مذاکرات کی مزید تفصلات سامنے لائی جائیںگی۔تاہم اب افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

فریقین کے مابین امریکی فوج کے انخلا کے مختلف پہلووں پر بات چیت ہوئی۔ قطر میں امریکا اورطالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے اور امریکا نے افغانستان سے انخلاءپر آمادگی ظاہر کردی ہے. افغان نشریاتی ادارے کے مطابق مذاکرات کے چھٹے روز امریکی حکام نے افغانستان سے اپنی افواج کے انخلا پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے طالبان کو جنگ بندی کا کہا ہے.امریکہ نے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر آمادگی ظاہر کر دی۔

(جاری ہے)

جب کہ افغان طالبان نے امریکہ سے فوج کے اںخلاء کی ٹائم لائن مانگ لی ہے۔افغان طالبان نے القاعدہ اور داعش کو آپریٹ نہ کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔امریکا کی جانب سے جنگ بندی کے مطالبے پرافغان طالباننے موقف اختیار کیا ہے کہ پہلے امریکا اپنے انخلا کی ٹائم لائن دے ، ساتھ ہی ساتھ یہ بھی یقینی بنائے کہ امریکا خطے کے دیگر ممالک بالخصوص پاکستان کے لیے خطرات نہیں پیدا کرے گا، اس کے بعد ہی جنگ بندی ممکن ہوگی۔

یاد رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی نے نو اور دس جنوری کو قطر میں پہلے سے طے شدہمذاکرات منسوخ کر دیئے گئے تھے ۔بعد میں پاکستان نے ان مذاکرات کو دوبار شروع کر انے کی کوششیں کی تھیں اور طالبان کو خلیل زاد سے پاکستان میںمذاکرات کی تجویز پیش کی تھی تاہم طالبان نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا تھااور قطر کے دفتر کے ذریعے مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ کیا ۔

پاکستان کا چار روزہ دورہ مکمل کر نے کے بعد زلمے خلیل زاد اتوار کوقطر پہنچ گئے تھے اور پیر کو طالبان اور خلیل زاد کے درمیان دس بجے مذاکرات شروع ہوئے جو دوپہر تک جاری رہے ۔اس سے پہلے طالبان اور امریکہ کے درمیان سترہ اور اٹھارہ دسمبر 2018ء کو متحدہ عرب امارات میں ہوئے تھے جس میں پاکستان ،سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں نے بھی شرکت کی تھی ۔’’این این آئی ‘‘کو معلوم ہواہے کہ قطر میں پیر کو شروع ہونے والے مذاکرالت میں پاکستان نے اہم کر دار ادا کیا ہے ۔پاکستانی رہنمائوں نے زلمے خلیل زاد کو اس بات پر راضی کیا کہ وہ طالبان کیساتھ قطر میں مذاکرات بحال کریں تاکہ تعطل کا تاثر دور ہو جائے ۔