مقبوضہ کشمیر:کپواڑہ میں 1994ء کے قتل عام کے شہداء کی یاد میں ہڑتال

بھارت کا ہر مذہبی اور قومی دن کشمیریوں کے لیے نئے مصائب لاتا ہے

اتوار 27 جنوری 2019 19:20

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جنوری2019ء) مقبوضہ کشمیر میں1994 ء میں آج ہی کے دن کپواڑہ میںبھارتی فوجیوں کی طرف سے کئے گئے قتل عام کے شہداء کی یاد میں آج قصبے میں مکمل ہڑتال کی گئی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال سید علی گیلانی،میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی جبکہ قصبے کی تاجر تنظیموں نے اس کی حمایت کی تھی۔

قصبے میں تمام دکانیں اور کاروباری مراکزبند جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدوفت معطل رہی۔ مشترکہ حریت قیادت نے ایک بیان میں کہا کہ1990 کی دہائی میں جنوری کے مہینے میں کپواڑہ، ہندواڑہ اور گائو کدل میںقتل عام کے واقعات کشمیریوں کو بھارت کے جابرانہ قبضے اور مظالم کی یاد دلاتے ہیں ۔ بھارتی فوجیوں نے بھارتی یوم جمہویہ کے موقع پر ہڑتال کرنے پر قصبے کے عوام کو سزادینے کے لیے 1994ء میں آج ہی کے دن 27بے گناہ کشمیریوں کو بہیمانے طریقے سے قتل کیا تھا۔

(جاری ہے)

ادھرضلع پلوامہ کے علاقے آری ہل میں لوگوں کا ایک سمندر جمع ہوا اور شہید نوجوان ثاقب شفیع ڈار کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ثاقب کو بھارتی فوجیوں نے ایک اور ساتھی کے ہمراہ گزشتہ روز بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر سرینگر کے علاقے کھنموہ میں شہید کیا تھا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںشہید نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ۔

انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ بھارت کاہر مذہبی یا قومی دن کشمیریوںکے لیے نئی مصائب اور مشکلات کا باعث بنتا ہے اور ظالم حکمران اس دن کو معصوم کشمیریوں کا خون بہاکرمناتے ہیں ۔محمد اشرف صحرائی، شبیر احمد ڈار، محمد اقبال میر، محمد احسن انتو، امتیاز ریشی، غلام نبی وار، غلام نبی وسیم، یاسمین راجہ ، میرواعظ کی سرپرستی میںقائم حریت فورم اور اسلامی تنظیم آزادی سمیت حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اپنے بیانات میں کہا کہ شہدائے کشمیر کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔

میرواعظ کی سرپرستی میں قائم حریت فورم کا ایک وفدجنوبی کشمیر کے علاقوںمیںپلوامہ،شوپیان، نازنین پورہ اور راجپورہ گیا اورحال ہی شہید ہونے والے نوجوانوں کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا۔ میرواعظ عمرفاروق نے سوگوار خاندانوں سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے ان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ دریں اثناء معروف حریت پسند عابد خان کے یوم شہادت پر آج ترال قصبے میں مکمل ہڑتال کی گئی۔

بھارتی حکام کو گزشتہ روزاس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب ضلع راجوری میں یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب کے دوران بھارتی جھنڈا لہرائے جانے کے فوراً بعد اچانک زمین پر آگرا۔بارہمولہ میں ایک فوجی کیمپ میں ایک بھارتی فوجی نے اپنی سروس رائفل سے گولی مارکر خودکشی کرلی ہے۔ اس واقعے سے جنوری 2007ء سے مقبوضہ علاقے میںخودکشی کرنے والے بھارتی فوجی اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 420ہوگئی ہے۔