وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی کابینہ میں کیا فرق ہے؟
موجودہ اور سابق کابینہ کے ارکان کی تعلیمی قابلیت میں کیا فرق ہے؟ جانئے اس مفصل رپورٹ میں
سمیرا فقیرحسین پیر 28 جنوری 2019 10:40
(جاری ہے)
موجودہ حکومت کے کپتان اور ٹیم میں موجود وزرا میں 18 ایسے ایم این ایز ہیں جو ماسٹرز یا اس کے مساوی ڈگری ہولڈرز ہیں جبکہ 11 ایم این ایز ایسے ہیں جو گریجویٹ ہیں۔
اگر موجودہ اور سابق وزیر اعظم کا تقابلی جائزہ لیا جائے تو معلوم ہو گا کہ موجودہ وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی تعلیم تقریباً مساوی ہے۔ عمران خان کے پاس بی اے پولیٹیکل سائنس کی ڈگری ہے جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پاس ایل ایل بی کی ڈگری رکھتے تھے۔ وزارتوں کے اعتبار سے اگر وزرا کی تعلیمی قابلیت کا جائزہ لیا جائے تو ہمیں معلوم ہو گا کہ موجودہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف ، دونوں کے پاس بی اے کی ڈگری تھی۔ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کے پاس ایم ایس سی کی ڈگری تھی جبکہ موجودہ حکومت میں وزارت داخلہ خود وزیراعظم عمران خان کے پاس ہے۔ موجودہ وزیر خزانہ اسد عمر نے ایم بی اے کر رکھا ہے جبکہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے پاس بی کام کی ڈگری تھی اور وہ گولڈ میڈلسٹ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ تھے۔ موجودہ وزیر اطلاعات فواد چودھری کے پاس ایل ایل بی کی سند ہے جبکہ سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے پاس ایم ایس اکنامکس کی ڈگری تھی۔ موجودہ وزیر دفاع پرویز خٹک اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کے پاس بی اے کی ڈگری تھی۔ موجودہ وزیر ریلوے شیخ رشید کے پاس ایم اے ایل ایل بی کی ڈگری ہے جبکہ سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ایم اے پولیٹیکل سائنس کی ڈگری رکھتے تھے۔ موجودہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار کے پاس ایل ایل بی آنرز بار ایٹ لاء کی ڈگری موجود ہے جبکہ سابق وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال ایم بی اے وارتھون کی ڈگری رکھتے تھے۔ موجودہ وزیر تعلیم شفقت محمود کے پاس ایم اے پبلک ایڈمنسٹریشن کی ڈگری موجود ہے جبکہ سابق وزیر تعلیم بلیغ الرحمان کے پاس بی ایس سی الیکٹریکل کی ڈگری موجود تھی۔ موجودہ وزیر برائے ٹیکنالوجی خالد محمود صدیقی کے پاس ایم بی بی ایس کی ڈگری جبکہ سابق وزیر برائے ٹیکنالوجی انوشے رحمان کے پاس ایم اے کی ڈگری تھی۔ موجودہ وزیر پٹرولیم غلام سرور خان کے پاس بی اے کی ڈگری ہے جبکہ سابق وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے پاس ایم ایس سی انجینئیرنگ کی ڈگری موجود تھی۔ موجودہ وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری پی ای ڈی ڈگری ہولڈر ہیں جبکہ سابق وزیر برائے انسانی حقوق کامران مائیکل کے پاس بی اے کی ڈگری موجود تھی۔ موجودہ وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ کی تعلیمی قابلیت بی اے ہے جبکہ سابق وزیر اکرم خان درانی تھے ان کے پاس بھی بی اے کی ڈگری موجود تھی۔ موجودہ وزیر صحت عامر کیانی ہیں لیکن اُن کے پاس سند ایل ایل بی کی ہے۔ طارق حبیب نے بتایا کہ فیصل واوڈا کے پاس بی کام ، علی زیدی کے پاس بیچلر آف کامرس ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس انہوں نے جو دستاویزات جمع کروائی ہیں، اُن میں بیچلر کے ہجے غلط لکھے ہوئے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
بلوچستان کی 14 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا
-
کراچی، غیر ملکیوں کی گاڑی پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کی شناخت بارے تفصیلات سامنے آگئیں
-
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع جنرل طلال بن عبداللہ آل سعود کی پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات، دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے کے اقدامات پر تبادلہ خیال
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی کراچی کے علاقے لانڈھی میں خودکش حملے کی مذمت
-
عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کو زیر بحث نہیں لایا جا سکتا،سپیکر قومی اسمبلی
-
لاہور ہائیکورٹ کا ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور اور ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنے کا حکم
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
-
ورلڈ پریس فوٹو ایوارڈ: مردہ بچی کو تھامے فلسطینی خاتون کی تصویر کو
-
ٹوبہ ٹیک سنگھ ،باپ ،بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی ڈی این رپورٹ میں زیادتی کے شواہدنہیں ملے
-
پاکستان میں سال 2023 کے دوران موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
-
اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائیگا،دہشتگردوں سے مذاکرات نہیں ہونگے،اعظم نذیر تارڑ
-
رمضان شوگر مل ریفرنس کیس وزیراعظم شہبازشریف اور حمزہ شہبازکی حاضری سے معافی کی درخواست منظور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.