جعلی اکاؤنٹس کیس ، زر داری اور فریال تالپور نے سپریم کورٹ کا سات جنوری کا فیصلہ چیلنج کر دیا

سپریم کورٹ کے حکم سے فئیر ٹرائل کا حق متاثر ہوگا، عدالت عظمیٰ سات جنوری کے فیصلے پر نظر ثانی کرے، درخواست میں استدعا

پیر 28 جنوری 2019 13:42

جعلی اکاؤنٹس کیس ، زر داری اور فریال تالپور نے سپریم کورٹ کا سات جنوری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین اور رکن صوبائی اسمبلی فریال تالپور نے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے معاملہ پرسپریم کورٹ کا 7 جنوری کا فیصلہ چیلنج کر دیا۔ پیر کو فیصلے کیخلاف ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ کے ذریعے نظر ثانی درخواست دائر کی گئی۔ درخواست میں کہاگیاکہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں فائنل چالان داخل کرنے میں ناکام رہا۔

درخواست میں کہاگیاکہ چاہتے تھے کہ معاملہ صاف شفاف انداز سے منطقی انجام تک پہنچے۔درخواست میں کہاگیاکہ ایف آئی اے تمام اداروں کی مدد کے باوجود کوئی قابل جرم شواہد تلاش نہ کرسکا۔ درخواست میں کہاگیا کہ ایف آئی اے کی استدعا پر سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دی۔

(جاری ہے)

درخواست کے مطابق جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے اور تحریری جواب دیا۔ درخواست میں کہاگیا کہ جے آئی ٹی ہمارے خلاف براہ راست شواہد تلاش نہ کرسکی۔

درخواست میںکہاگیا کہ جے آئی ٹی نے ہمارے موقف کو شامل کیے بغیر رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی۔درخواست میں کہاگیا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ مفروضوں اور شکوک و شبہات پر مبنی تھی۔ درخواست میں کہاگیا کہ جے آئی ٹی نے بھی معاملے کی مزید انکوائری کی سفارش کی۔درخواست میں کہاگیا کہ عدالت عظمی نے تسلیم کیا کہ جے آئی ٹی قابل قبول شواہد نہ لاسکی۔

درخواست میں کہاگیا کہ عدالت نے مراد علی شاہ کا نام جے آئی ٹی سے نکالنے کے زبانی حکم کو فیصلے کا حصہ نہیں بنایا۔درخواست میں کہاگیاکہ آصف علی زرداری کو ساری زندگی سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔درخواست میں کہاگیا کہ مقدمہ کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔درخواست میں کہاگیاکہ قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں پر مشتمل جے آئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی۔درخواست میں کہاگیا کہ سپریم کورٹ کے حکم سے فئیر ٹرائل کا حق متاثر ہوگا، عدالت عظمیٰ سات جنوری کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔