اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیا دوں پر درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹس جاری کردیا ، جواب طلب کرلیا

نئے میڈیکل بورڈ کی جانب سے تیار کی گئی نوازشریف کی تمام رپورٹس عدالت میں پیش کی جائیں

پیر 28 جنوری 2019 17:27

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیا دوں پر درخواست ضمانت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2019ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیا دوں پر درخواست ضمانت کی سماعت کے دور ان فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے جبکہ عدالت نے کہا ہے کہ نئے میڈیکل بورڈ کی جانب سے تیار کی گئی نوازشریف کی تمام رپورٹس عدالت میں پیش کی جائیں۔ پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیا دوں پر درخواست ضمانت کی سماعت کی ۔

اس موقع پر لیگی رہنما مریم اورنگزیب، عرفان صدیقی کمرہ عدالت میں موجودتھے ۔نواز شریف نے خواجہ حارث کے ذریعے احتساب عدالت کے 24 دسمبر کے العزیزیہ ریفرنس فیصلے کے خلاف طبی بنیادوں پر درخواست دائر کر رکھی تھی ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دور ان خواجہ حارث نے کہا کہ یہ درخواست پہلی سزا معطلی درخواست میں ایڈیشن ہے،اس میں طبی بنیادوں پر سزا معطلی مانگی گئی ہے۔

خواجہ حارث نے کہاکہ نواز شریف کی فیملی کو ان کی صحت سے متعلق تشویش ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اس درخواست کو علیحدہ سے سن لیںجس پر خواجہ حارث نے کہاکہ پیر کے روز سزا معطلی درخواست سماعت کیلئے مقرر کر لیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ جو میڈیکل بورڈ بنایا گیا اس کی رپورٹ ابھی آنی ہے یا وہی ہیں۔ خواجہ حارث نے استدعا کی کہ جو رپورٹس آ چکی ہیں وہ عدالت یہاں منگوا لے۔

خواجہ حارث نے کہا کہ وہ رپورٹس ہمیں ملی ہیں لیکن مکمل نہیں ملیں۔ خواجہ حارث نے کہاکہ جو نیا بورڈ بنایا گیا اس کی رپورٹ بھی عدالت منگوا لے۔ عدالت نے کہاکہ تیسرے بورڈ کی رپورٹ آ جائے تو اس کو دیکھ لیتے ہیں کہ کیا تجویز ہے۔ خواجہ حارث نے کہاکہ نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹ درخواست کے ساتھ لگائی گئی ہیں ۔خواجہ حارث نے کہاکہ کچھ ٹیسٹ کی رپورٹ ہمیں نہیں دی گئی۔

خواجہ حارث نے کہاکہ نوازشریف کی فیملی کو بھی ان کی صحت کے حوالے سے خدشات ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ کیا آپ اس درخواست کو الگ سے سننا چاہتے ہیں یا مرکزی اپیل کے ساتھ ۔جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیاکوئی علاج رپورٹ میں تجویز کیا گیاہے۔ خواجہ حارث نے دونوں میڈیکل بورڈر کی رپورٹس عدالت کو پڑھ کر سنائیں۔ خواجہ حارث نے کہاکہ رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو گردے میں تیسرے درجے کی بیماری ہے۔

خواجہ حارث نے کہاکہ میڈیکل بورڈ نے گردے اور دل کے عارضے کے باعث نواز شریف کو ہسپتال منتقل کرنے کی تجویز دی ہے۔خواجہ حارث نے کہا کہ عدالت نیب کو نوٹس جاری کر دے اور سپیشل بورڈ کی رپورٹ منگوا کر دیکھ لے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا جیل سپریڈنٹ کے پاس میڈیکل رپورٹس جاتی ہیں۔ خواجہ حارث نے کہا کہ جی جیل سپریڈنٹ کے پاس میڈیکل رپورٹس جاتی ہیں۔ سماعت کے دور ان عدالت نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس بھی طلب کرتے ہوئے کہاکہ نئے میڈیکل بورڈ کی جانب سے تیار کی گئی رپورٹس سمیت تمام رپورٹس عدالت میں پیش کی جائیںبعد ازاں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔ مزید سماعت چھ فروری تک ملتوی کر دی گئی ۔