Live Updates

عدالت نے آصف زرداری نااہلی کیس کو قابل سماعت قراردیدیا

سیاسی لڑائی سیاسی فورم اور پارلیمنٹ میں لڑنی چاہیے‘الیکشن کمیشن متعلقہ فورم ہے سیاسی کیس عدالتوں میں کیوں لاتے ہیں. چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 29 جنوری 2019 11:10

عدالت نے آصف زرداری نااہلی کیس کو قابل سماعت قراردیدیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29 جنوری۔2019ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کی نااہلی کے لیے درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کردیئے اور درخواستوں کو ابتدائی سماعت کے لئے منظور کرلیا جبکہ درخواستیں قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلئے ہیں. تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائی کورٹ میں سابق صدر آصف زرداری کی نااہلی کے لئے درخواستوں پر سماعت ہوئی ، سماعت رجسٹرار آفس کے عائد اعتراضات کے ساتھ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی.

(جاری ہے)

وزیر مملکت عثمان ڈار اور خرم شیر زمان کی جانب سے سکندر بشیر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ، عدالت نے کہا رجسٹرار آفس کے اعتراضات درست ہیں، آپ کو الیکشن کمیشن میں جانا چاہئے، سیاسی معاملات کو عدالت میں کیوں لاتے ہو، بہت سارے کیس عدالت میں التوا کا شکار ہیں، اس معاملے کو پارلیمنٹ لے جائیں، درخواستیں قابل سماعت ہونے پر مطمئن کرنا ہوگا.

عثمان ڈار کے وکیل نے کہا آصف زرداری نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثے چھپائے، آصف علی زرداری صادق اور امین نہیں رہے، سابق صدر این اے 213 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، اثاثے چھپانے پر ہائی کورٹ آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت آصف علی زرداری کو نااہل قرار دے. اسلام آبادہائی کورٹ نے آصف زرداری کی نااہلی کے لیے درخواستیں ابتدائی سماعت کیلئے منظور کرلیں اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے رجسٹرارکے اعتراضات ختم کردئیے.

عدالت نے حکم دیا رجسٹرار آفس دونوں درخواستوں کو نمبر لگا دیں، جوڈیشل طریقے سے کیسز کو سن لیں گے جبکہ وکلاسے درخواستیں قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلئے. یاد رہے گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے راہنماﺅں عثمان ڈاراورخرم شیرزمان نے درخواستیں دائرکیں تھیں، جس میں اثاثے چھپانےاورغیرقانونی طریقے سےبلٹ پروف گاڑی رکھنے پر آصف زرداری کی نااہلی کی استدعا کی گئی تھی.

رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراضات کئے تھے، رجسٹرار آفس نے درخواستوں پر اعتراضات کیے تھے کہ درخواست کےساتھ منسلک دستاویزات غیرواضح ہیں. بعد ازاں آصف زرداری کی نااہلی کیلئے تحریک انصاف کے عثمان ڈارکی درخواست پر ابتدائی سماعت کے لئے بینچ تشکیل دے دیا تھا اور رجسٹرارآفس نے عثمان ڈارکی درخواست پر1551نمبرالاٹ کردیا تھا.قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے درخواست گزار اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ آصف زرداری کی نااہلی کیس کافیصلہ بھی تاریخ میں لکھا جائے گا، مراد علی شاہ جیسے درباری نون لیگ میں بھی تھے دیکھ لیں نون لیگ کاکیا حشر ہوا.

انہوں نے کہا آصف زرداری کی نااہلی کی درخواست منظور کرنے پر ہائی کورٹ کاشکرگزارہوں، کیس کافیصلہ بھی تاریخ میں لکھا جائے گا. عثمان ڈار نے کہاکہ آصف زرداری نے اپنے اثاثے اور نیویارک کے اپارٹمنٹ چھپائے چھپائے جبکہ مہرین شاہ کوفرنٹ مین کی طرح استعمال کیا گیا، اگلی سماعت پر نوٹس جاری ہوں گے، آصف زرداری 62 ون ایف کے تحت نااہل ہوں گے. وزیر اعلیٰ سندھ کے بیان کے حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا مرادعلی شاہ کوپاکستان ڈوبتانظرآرہاہے سندھ نہیں؟ وہ اچھل کود اسمبلی کی بجائے اپنی قیادت کے سامنے کرتے اور اومنی گروپ میں بےنامی اکاﺅنٹس سے متعلق پوچھتے؟ پیپلز پارٹی کامستقبل چاہتے ہوتوآصف زرداری سے سوال کرو.

انہوں نے کہا کہ آپ کو وزیراعلیٰ اس لیے نہیں بنایاگیاتھاکہ سندھ کے عوام نیچے جائیں اور آصف زرداری کے اثاثے اوپر، مراد علی شاہ جیسے درباری نون لیگ میں بھی تھے مفت مشورہ دیتاہوں ن لیگ کاحشر دیکھ لیں. تحریک انصاف کے راہنما خرم شیر زمان نے اس موقع پر کہا کہ آج ایک نئی تاریخ رقم ہونے کا آغاز ہورہا ہے، کیس میں کورٹ کے اعتراضات دور ہوگئے ہیں، اثاثوں کو الیکشن کمیشن میں ظاہر نہ کرکے قوم کو دھوکا دیاگیا. خرم شیر زمان نے کہا کہ معزز عدالت سے انصاف کی پوری امید ہے، سیاست سے جھوٹ، فریب اور دھوکا دہی کا خاتمہ کریں گے.
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات