لاہور میں مختلف مقامات پر احتجاجی ریلیوں اور دھرنوں کے باعث ٹریفک کا نظام گھنٹوںتعطل کا شکار رہا

پیرا میڈیکل سٹاف، رکشہ یونین، تاجروں اور شہریوں کے احتجاج کیوجہ سے مال روڈ ، فیروز پور روڈ ،جیل روڈ سمیت دیگر شاہراہیں ٹریفک کیلئے گھنٹوں بند رہیں

منگل 29 جنوری 2019 21:32

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جنوری2019ء) صوبائی دارلحکومت لاہور میں مختلف مقامات پر احتجاجی ریلیوں اور دھرنوں کے باعث ٹریفک کا نظام گھنٹوںتعطل کا شکار رہا ،مال روڈ ، فیروز پور روڈ ،جیل روڈ اور شملہ پہاڑی چوک سمیت دیگر شاہراہوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

تفصیلات کے مطابق پیرا میڈیکل سٹاف نے اپنے مطالبات کے حق میں جیل روڈ سے شادمان اور بعد ازاںفیصل چوک تک احتجاجی ریلی نکالی جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا او ر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں۔ پیرا میڈیکل سٹاف نے مال روڈ پہنچ کر فیصل چوک میں دھرنا دیدیا جس سے مال روڈ کے ایک حصے کو عام ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ۔

(جاری ہے)

مال روڈ بند ہونے سے ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک کا دبائو بڑھنے سے شہری گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہے ۔

اس موقع پر محکمہ صحت اور پولیس کے افسران کی جانب سے مظاہرین سے سہ پہر تک مذاکرات کے کئی دور ہوئے جو ناکام رہے ۔ بعد ازاں شام کے وقت دوبارہ مذاکرات کئے گئے جو کامیاب ہو گئے اور مظاہرین نے دھرنا ختم کر کے مال روڈ کو ٹریفک کے لئے کھول دیا ۔رکشہ یونین کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں لاری اڈا سے لاہور پریس کلب تک ریلی نکالی گئی ۔ ریلی کی وجہ سے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا ۔

ملی رکشہ یونین کی جانب سے شملہ پہاڑی چوک میں احتجاج کیا گیا جس کی وجہ سے اطراف کی شاہراہوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ۔دانش سکول چشتیاں بہاولنگرکے آئے مظاہرین نے بھی لاہور پریس کلب کے باہر دھر نا دیا۔تجاوزات کیخلاف آپریشن کرنے پر دکانداروں نے مستی گھاٹی سے اندرون لاہور تک احتجاج کیا اور بعد ازاں سڑک کو بلاک کر دیا جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریںلگ گئیں ۔کلمہ چوک سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں شہریوں نے گیس بندش کے خلاف بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔مظاہرین کی جانب سے فیروز پور روڈ پر چونگی امر سدھو کے مقام پر سڑک کو بلاک کر کے احتجاج کیا گیا جبکہ مظاہرین نے میٹرو بس سروس کے روٹ کو بھی بند کر دیا ۔