حکومت بلدیاتی اداروں کو مالی وتنظیمی اختیارات دے کر مزید مستحکم اور بااختیار بنانا چاہتی ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان

بدھ 30 جنوری 2019 00:07

حکومت بلدیاتی اداروں کو مالی وتنظیمی اختیارات دے کر مزید مستحکم اور ..
کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جنوری2019ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں اصلاحات اور ترامیم سے متعلق قائم کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ صوبے میں جاری نئی حلقہ بندیوں ، قحط سالی کے سبب مختلف اضلاع میں جاری ایمرجنسی اور ایکٹ میں ضروری ترامیم کے سلسلے میں الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت سے رجو ع کیا جائے گا تاکہ بلدیاتی انتخابات سے قبل ضروری امور کو نمٹایا جاسکے۔

سیکریٹری لوکل گورنمنٹ قمبر دشتی نے اجلاس کو بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010ء میں مجوزہ ترامیم، نئے وارڈز اور یونین کونسلزکے قیام، گرانٹس کی تقسیم، الیکشن کمیشن کے زیراہتمام ہونے والی نئی حلقہ بندیوں سمیت مختلف امور پر تفصیلی بریفنگ دی، اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ وسائل کی تقسیم کے ساتھ ساتھ مختلف شہروں میں بڑھتے ہوئے ترقیاتی عمل کومدنظر رکھتے ہوئے میونسپل کمیٹیوں اور کارپوریشن کے قیام کو زیرغور لایا جائے، اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ چونکہ صوبے میں الیکشن کمیشن نے Delimitation کا عمل شروع کردیا ہے جس کے تناظر میں بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010ء میںترامیم اور دشواریوں کا سامنا ہے جبکہ صوبے کے اٹھارہ اضلاع میں قحط سالی کے سبب ایمرجنسی نافذ ہے لہذا لوکل باڈیز کے انتخابات کا بروقت انعقاد ممکن نہیں ہوسکتا اس سلسلے میں صوبائی الیکشن کمیشن کو مراسلہ بھیجا جائے گا جس کے ذریعہ سے الیکشن کمیشن کو تمام عوامل سے آگاہ کیا جائے گا تاکہ ایکٹ میں مجوزہ ترامیم اور ایمرجنسی کے خاتمے تک بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی مدت کو بڑھایا جائے، اجلاس میں اس امر پر تفصیلی غوروخوض کیا گیا کہ چونکہ ملک کے دیگر صوبوں میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم پر کام جاری ہے اور ممکن ہے کہ ایک ایسے نظام کا قیام عمل میں لایا جائے جس سے تمام صوبے متفق ہوں، اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو 120دن کی بجائے 180دن تک کرائے جانے پر غور کیا گیا تاکہ بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010ء میں باہمی مشاورت اور جامع طریقے سے ترامیم کو یقینی بنایا جاسکے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں یونین کونسلوں کی ازسرنو تشکیل میں لوکل کونسل گرانٹس کی تقسیم کے طریقہ کار میں مجوزہ ترامیم کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت بلدیاتی اداروں کو مالی وتنظیمی اختیارات دے کر انہیں مزید مستحکم اور بااختیار بنانا چاہتی ہے تاکہ عوامی مسائل ان کی دہلیز پر ہی حل ہوسکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں حکومت اور اپوزیشن مل کر باہمی مشاورت سے ترامیم لائیں گے اور اس سلسلے میں پائے جانے والے تمام ابہام کا خاتمہ کیا جائے گا۔

اجلاس میں صوبائی وزراء نوابزادہ طارق خان مگسی، سردار صالح محمد بھوتانی، میر نصیب اللہ مری، عبدالخالق ہزارہ، میر عارف جان محمد حسنی، اراکین صوبائی اسمبلی نوابزادہ گہرام بگٹی،میر جان محمد جمالی، قائد حزب اختلاف ملک سکندر خان ایڈووکیٹ، رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے، ثناء اللہ بلوچ، مختلف محکموں کے سیکریٹری اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔