امریکا میں مسلمان نہیں دائیں بازو کی شدت پسندی میں اضافہ ہوا،جائزہ پورٹ

2018ء کے دوران دہشت گردی کا صرف ایک ہی ایسا واقعہ تھا، جس میں کسی مسلمان کا ہاتھ تھا،اینٹی ڈیفیمیشن لیگ

بدھ 30 جنوری 2019 12:30

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جنوری2019ء) امریکا میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں مسلمان عسکریت پسند کم ہی ملوث پائے گئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اینٹی ڈیفیمیشن لیگ کے ایک جائزے میں بتایاگیاکہ 2018ء کے دوران دہشت گردی کا صرف ایک ہی ایسا واقعہ تھا، جس میں کسی مسلمان کا ہاتھ تھا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اس دوران دائیں بازو کے انتہاپسندوں نے انچاس افراد کی جان لی۔ 1995ء میں اوکلوہاما سٹی میں ہوئے حملے کے بعد یہ کسی ایک سال میں دائیں بازو کی شدت پسندی کا نشانہ بننے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ ہوم لینڈ سکیورٹی اور ٹرائنگل سینٹر کے مطابق امریکی محکمے شدت پسندوں کے پر تشدد واقعات پر غیر معمولی توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :