مقبوضہ کشمیرکے علاقے شوپیاںمیں نوجوان کے قتل پرانسانی حقوق کمیشن کا ایس ایس پی کوتازہ نوٹس جاری

بدھ 30 جنوری 2019 14:30

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جنوری2019ء) مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کمیشن نے ایک نوجوان شاہد منظورمیر کے قتل پر ایس ایس پی شوپیان کو تازہ نوٹس جاری کردیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کمیشن کے چیئر پرسن ریٹائرڈ جسٹس بلال نازکی نے اسے پہلے بھی متعلقہ حکام کو دو نوٹس جاری کئے تھے جن میںان سی29 جنوری 2019ء تک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

کمیشن نے ایس ایس پی شوپیان کو جواب داخل کرانے کا ایک اورموقع فراہم کرتے ہوئے رواں سال 22 مارچ تک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پولیس نے کمیشن کوپیش کی گئی اپنی پہلی رپوٹ میں شہید نوجوان شاہد منظور میرکوجس کو بھارتی فورسز نے گزشتہ سال نومبر میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا تھا، عسکریت پسندوں کا معاون قراردیا ہے جبکہ تحصیلدار شوپیان نے اپنی رپوٹ میں کہاہے کہ شہید نوجوان ایک عام شہری اور پیشے کے لحاظ سے مزدور تھا۔

(جاری ہے)

یہ متضاد رپورٹس انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن انتو کی طرف سے انسانی حقوق کمیشن میں دائر کردہ ایک درخواست کے جواب میں سامنے آئی ہیں۔ احسن انتو نے ایک بیان میں کہاکہ یہ نوٹس دو نوجوانوں کے قتل پر جاری کیا گیا ہے جن میں سے کھڈپورہ شوپیان سے تعلق رکھنے والے نوجوان شاہد منظور میر کو ان کے گھر پر شہید کیا گیا اور پولیس نے اسے شہید ہونے والے پلوامہ کے علاقے بنڈزو سے تعلق رکھنے والے ایک اور نوجوان عرفان احمد بٹ کا معاون قراردیاہے۔

درخواست گزار نے کمیشن کو بتایا ہے کہ شاہد منظور میر ایک عام شہری تھا اور بھارتی فوجیوں نے جان بوجھ کراسے شہید کرکے ایک عسکریت پسند قراردیاجبکہ اس کے خلاف کوئی منفی رپورٹ نہیں ہے۔ درخواست گزار نے کمیشن پر زوردیا کہ وہ کیس کی تحقیقات اور متاثرہ خاندان کے لیے معاوضے کا حکم جاری کرے۔