Live Updates

ہر ماہ بعد صرف قرضہ یا علیمہ خان کی جائیداد سامنے آنے کی خوشخبریاں ملتی ہیں،

حکومت کو گرانا مشکل نہیں لیکن ہم دھکا نہیں دینگے ‘ (ن) لیگ حکمرانوں کا ظلم کمزور پڑنے اور مٹنے والا ہے ،جب کپتان ہی جعلی ہو تو ٹیم نے کیا کارکردگی دکھانی ہے، ایک کروڑ نوکریاں دینے کے دعویدار بیروزگاری کوفروغ دے رہے ہیں ، غریب عوام کا کباڑہ کر دیا گیا ہے ، ممنو ن حسین، رانا ثنااللہ ، جاوید ہاشمی ،محمد زبیر ، طلال چوہدری ،آصف کرمانی اور عظمیٰ بخاری کی کوٹ لکھپت جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 31 جنوری 2019 16:54

ہر ماہ بعد صرف قرضہ یا علیمہ خان کی جائیداد سامنے آنے کی خوشخبریاں ملتی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جنوری2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ ہر ماہ بعد صرف قرضہ یا علیمہ خان کی جائیداد سامنے آنے کی خوشخبریاںملتی ہیں،نمبر گیم پر حکومت کو گرانا مشکل کام نہیں لیکن ہمیں حکومت کو دھکا دینے کی ضرورت نہیں ، حکمرانوں کا ظلم کمزور پڑنے اور مٹنے والا ہے ،پنجاب کے فیصلے پنجاب میں نہیں بلکہ بنی گالہ میں ہوتے ہیں ،جب کپتان ہی جعلی ہو تو ٹیم نے کیا کارکردگی دکھانی ہے ،ایک کروڑ نوکریاں دینے کے دعویدار بیروزگاری کوفروغ دے رہے ہیں ، حکمران ملک کو ٹھیک نہیں چلا رہے ، غریب عوام کا کباڑہ کر دیا گیا ہے ،اس وقت ملک کے حالات دگر گوں ہیں ، پارٹی چٹان کی طرح مضبوط اور متحد ہے ،نیب سیاسی جماعتوں کو توڑنے اور جوڑنے ، لیڈر شپ ختم کرنے اور نئی لیڈر شپ پیدا کرنے کا ادارہ ہے ،نواز شریف کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے انصاف ملے گا اور وہ جلد جیل سے باہر آئیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں سابق صدر مملکت ممنو ن حسین، رانا ثنااللہ خان، جاوید ہاشمی ،محمد زبیر ، طلال چوہدری ،آصف کرمانی اور عظمیٰ بخاری نے پارٹی قائد محمدنواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کیلئے آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ممنون حسین نے کہا کہ پورا ملک نواز شریف سے اپنی محبت اورعقیدت کا اظہار کررہا ہے ،ان کی صحت اتنی اچھی نہیں ہے او رانہیں علاج معالجے کی مکمل سہولیات ملنی چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ میں بطور صدر مملکت دن رات کام کرتا تھا ،تعلیم اور صحت کے شعبے میں بہت کام کیا ،ریاست کی ترقی کے لیے کام کیا کرتا تھا لیکن کبھی اپنی تصویر بنوائی اور نہ کبھی اپنی تشہیر کی۔موجودہ صدر اپنی تشہیر کرتے ہیں یا نہیں اس کے بارے میں میڈیا والوں کو معلوم ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ حکمران ملک کو ٹھیک نہیں چلا رہے ، آج جتنی مہنگائی ہوئی ہے اس سے پہلے کبھی اتنی مہنگائی نہیں ہوئی ، انہیں چاہیے کہ سب سے پہلے معیشت کو ٹھیک کریں۔

حکومت نے غریب کا کباڑہ کر دیا ہے اور وہ پریشان ہے ، غریب کیلئے کام کریں اور اسے پریشانی سے باہر نکالیں ،حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے لاکھوں لوگوں بیروز گار ہو گئے ہیں، ملک کے حالات دگر گوں ہیں اللہ تعالیٰ پاکستان کے حال پر رحم کرے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری تو دعا ہے کہ نواز شریف آج ہی جیل سے باہر آ جائیں لیکن اللہ تعالیٰ کی طرف سے نواز شریف کو انصاف ملے گا اور وہ جلد جیل سے باہر آئیں گے۔

رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ نوازشریف اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں ریاستی ناانصافی و ظلم کا شکار ہیں ،ظلم اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ نوازشریف کو بنیادی حق سے محروم رکھاجارہاہے ،بورڈ کی جانب سے تجویز کرنے کے باوجود ان کا علاج نہیں کروایاجارہا ۔ انہوںنے کہا کہ ظلم جب بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے اور موجودہ حکمرانوں کا ظلم بھی کمزور پڑنے اور مٹنے والا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ عوام نعیم الحق اورزلفی بخاری کے اعمال دیکھیں گے کہ یہ کس قسم کی خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں توپریشان ہو جائیں گے ۔ پورے ملک میں کہیں ترقیاتی کام نہیں ہورہا، یہ اس تھیوری پر عمل پیر اہیں کہ لوگوں کو ڈرا کر حکومت کر کرو ،لوگوں کے گھر اوردوکانیں توڑ رہے ہیں اور یہ ہتھکنڈہ ہے کہ عوام حکمرانوں کی بداعمالی پر آواز نہ اٹھا سکیں ،عمران خان نے استخارہ نکال کر عثمان بزدار کو لاکر عوام کو رسوا کیا۔

انہوںنے کہا کہ سانحہ ساہیوال میں حکومت ملوث ہے ،موجودہ دور میں جے آئی ٹی اور جوڈیشل کمیشن کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکتے ،اگلی حکومت جو جے آئی ٹی بنائے گی وہ حقائق سامنے لائے گی ،اب عمران خان کو پتہ چلے گا کہ سانحہ ماڈل ٹائون پر کیسے سیاست کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ نمبر گیم پر حکومت کو گرانا مشکل کام نہیں صرف چار ووٹ کی اکثریت ہے ، ان کے اپنے اتحادی ان سے ناراض ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک کو دلدل میں پھنسا دیا ،معیشت کا بیڑا غرق کر دیا گیا ،پنجاب کا فیصلہ پنجاب میں نہیں ہوتا ، عثمان بزدار کچھ نہیں سارے فیصلے بنی گالہ میں ہوتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ پنڈی کا شیطان دنیا کا گھٹیاانسان ہے ، کہتاہے میں پی اے سی میں(ن) لیگ کا آڈٹ کروں گا ،شہبازشریف کو درخواست دی آپ مجھے موقع دیں وعدہ کرتا ہوں میں پنڈی کے شیطان کی وگ اتار کر اس کا چہرہ عوام میں بے نقاب کروںگا ۔

انہوںنے کہا کہ شہباز شریف نے گرفتاری سے پہلے او ربعد میں کہا کہ معیشت کے لئے میثاق کریں،ہم ملک کو ان حالات سے نکالنا چاہتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ جب بار بار ہماری قیادت کے خلاف گھٹیا زبان استعمال کی گئی اور سمجھانے کے باوجود باز نہیں آئے تو پھر ورکرز اور ووٹرز کے دبائو پر ہمیں جواب دینا پڑا ۔سو روز تک جہلم کا ڈبو ،چیخا وزیر اور پنڈی کا شیطان ہماری لیڈر شپ کے خلاف گھٹیا زبان استعمال کرتے رہے ،ان کا یہی طریقہ ہے کہ چور ، چور اور ڈاکو ، ڈاکو کی رٹ لگائو ، ہم نے انہیں سمجھایا بھی ہے کہ ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا لیکن انہیں سمجھ نہیں آئی جس پر انہیں جواب دیا ۔

انہوںنے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون پر نئی جے آئی ٹی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،یہ عمران خان اورطاہر القادری کے گٹھ جوڑ کاشاخسانہ ہے ،ہمیں جے آئی ٹی میں شامل افسران کی دیانتداری اور پروفیشنل ہونے پر کوئی اعترا نہیں ، اسے عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے فیصلہ آجا ئے تو جے آئی ٹی کے ممبران کو کہیں گے کہ آپ غیر قانونی حکم کو نہ مانتے ہوئے اسے جاری نہ رکھیں ۔

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ نے وزیراعظم کی جانب سے عثمان بزدار کو وسیم اکرم قرار دینا سابق کرکٹر کے ساتھ زیادتی ہے ۔پی ٹی آئی سندھ میں بہت خطرناک کھیل کھیل رہی ہے، اس طرح کے اقدامات کے نتائج بہت خطرناک ہوتے ہیں، سندھ میں پیپلز پارٹی کے پاس بہت اچھی اکثریت ہے ۔انہوں نے کہا کہ جو کہتے تھے ہم ایک کروڑ نوکریاں دیں گے وہ مائنس میں چل رہے ہیں، جو بھی پرفارمنس ہوتی ہے وہ پوری ٹیم کی ہوتی ہے لیکن جب اوپر کپتان ہی جعلی ہو تو ٹیم کی پرفارمنس کیا ہوگی۔

ہمیں حکومت کو دھکا دینے کی ضرورت نہیں یہ خود ہی گرنے والی ہے۔آصف کرمانی نے کہا کہ نواز شریف حوصلے اور استقامت سے جیل کاٹ رہے ہیں۔نواز شریف پاکستان کی معیشت اور ملک میں مہنگائی کے حوالے سے فکر مند ہیں۔نواز شریف حکومت کی معاشی کامیابیوں کو موجودہ حکومت کی نالائق ٹیم نے ضائع کر دیا۔نواز شریف کو ان کے ذاتی معالج کی رائے کے مطابق ہسپتال منتقل کیا جانا چاہیے ۔

انہوںنے کہا کہ نواز شریف آج بھی عوام کے دلوں میں بستے ہیں۔طلال چوہدری نے کہا کہ الیکٹڈ وزیراعظم کو جیل میں رکھیں گے تو سلیکٹڈ وزیراعظم کی عزت کون کرے گا،موجودہ حکومت ایک نااہل حکومت ہے۔صدر کبھی لائن میں کھڑے ہوتے ہیں ،کبھی دال سے روٹی کھائی جاتی ہے ،کبھی کہتے ہیں وزیر اعظم کی قمیض میں دو سوراخ ہیں ،یہ لوگ دکھاوے کے لئے دال روٹی کھا رہے ہوتے ہیں ،انہوں نے تو غریب کی دال بھی چھین لی ہے ،یہ نااہل حکومت صرف ڈرامہ بازی کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہر ماہ بعد صرف دو خوشخبریاں ہی ملتی ہیں جن میں قرضہ یا علیمہ خان کی جائیداد ہوتی ہے ،عمران خان اور علیمہ خان نے کالے دھن میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ سچ سرخرو ہو گا ،جیل میں ڈالو ،سولی پرچڑھائواور غداروالا فارمولااب ناکام ہو چکاہے ۔انہوں نے کہا کہ جتنے دن آپ نے شہباز شریف کو جیل میں رکھا ہے پشاور میں رکھتے تو میٹرو بن جاتی۔

جاوید ہاشمی نے کہا کہ لیڈر وہی ہوتا ہے جو دکھوں کی گٹھری دوسروں کے سامنے نہیں کھولتا ، نواز شریف سے ملاقات کرنے والے ان سے حوصلہ لے کر آتے ہیں۔ جنوبی پنجاب سے ہمیشہ قیادت سامنے آئی ہے اور انہوںنے وفاق اور پنجاب میں کارکردگی بھی دکھائی ہے۔ عثمان بزدار کو لانے کی وجوہات تو عمران خان ہی بتا سکتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کو ہمیشہ جیلوں میں ڈالا جاتا ہے لیکن انہیں کرپشن کی رقم کی وصولی کے لئے نہیں ڈالا جاتا ۔ انہوںنے کہا کہ نیب سیاسی جماعتوں کو توڑنے اور جوڑنے ، لیڈر شپ ختم کرنے اور نئی لیڈر شپ پیدا کرنے کا ادارہ ہے ۔ پرویز مشرف کے بنائے گئے اس ادرے کا مقصد کرپشن کی وصولی نہیں ہے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات