سینٹ ، پی ایم ڈی سی اور فاٹا آرڈیننس کو پیش نہ کرنے اور وزراء کی عدم حاضری پر اپوزیشن کا دوسرے روز بھی احتجاج ، واک آئوٹ

وزیر آتے نہیں،مذاق بنایا ہوا ہے،جان بوجھ کر پارلیمنٹ کو آئینی کردار ادا کرنے سے روکا جا رہا ہے، سینیٹر رضا ربانی کا اظہار خیال

جمعہ 1 فروری 2019 14:16

سینٹ ، پی ایم ڈی سی اور فاٹا آرڈیننس کو پیش نہ کرنے اور وزراء کی عدم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 فروری2019ء) اپوزیشن نے پی ایم ڈی سی اور فاٹا آرڈیننس کو ایوان میں پیش نہ کرنے اور وزراء کی عدم حاضری پر دوسرے روز بھی احتجاجاً واک آئوٹ کرتے ہوئے کہاہے کہ ایوان پی ایم ڈی سی کی منسوخی کیلئے تحریک پیش کر سکتا ہے،وزیر آتے نہیں،مذاق بنایا ہوا ہے،جان بوجھ کر پارلیمنٹ کو آئینی کردار ادا کرنے سے روکا جا رہا ہے۔

جمعہ کور اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیر ی رحمن نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ پی ایم ڈی سی اور فاٹا آرڈیننس کو ایوان میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا تھا، پی ایم ڈی سی اور انتخاب آرڈیننس ایوان میں پیش کیوں نہیں کیا گیا جس پر چیئر مین سینٹ نے کہاکہ معاملے پر میری رولنگ ہے معاملہ کمیٹی کو بھیجا ہے ۔

(جاری ہے)

میاں رضا ربانی نے کہاکہ ایوان پی ایم ڈی سی کی منسوخی کیلئے تحریک پیش کر سکتا ہے،وزیر آتے نہیں،مذاق بنایا ہوا ہے،جان بوجھ کر پارلیمنٹ کو آئینی کردار ادا کرنے سے روکا جا رہا ہے۔سینیٹر رضا ربانی ے کہا کہ وزیر صحت ایوان میں نہیں آئے ۔ چیئر مین سینٹ نے کہاکہ وزیر صحت کی فیکس آئی ہے وہ شہر سے باہر ہیں ۔رضا ربانی نے کہاکہ وزیر صحت شہر سے باہر،وزیر مذہبی امور روٹھ کے بیٹھے ہیں،وزیر ایوی ایشن بزنس ہونے کے باوجود ایوان میں نہیں ،افغان مفاہمتی عمل سے متعلق بھی وزیر خارجہ ایوان کو کچھ بتانے سے معذوری ہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وزیر خارجہ نے مجھے بتایا کہ یہ انتہائی اہم معاملہ ہے،ان کے علاوہ کسی کو معلوم نہیں،انہوں نے ایوان میں آکر تفصیلات سے آگاہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔قائد ایوان شبلی فراز نے کہاکہ وزیر صحت کو بہت کم وقت ملا ایوان میں آکر جواب دینے کا۔ انہوںنے کہا کہ عامر کیانی شہر سے باہر ہیں اس لیے ایوان میں نہیں آسکے ۔قائد ایوان شبلی فراز نے کہاکہ وزیر مذہبی امور ناراض نہیں ، ان کی مصروفیت تھی ۔

اجلاس کے دور ان اپوزیشن نے سینیٹ میں وزراء کی غیر حاضری اور پی ایم ڈی سی آرڈیننس سینیٹ میں پیش نہ کرنے پر احتجاج اور واک آئوٹ کیا ۔ قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے کہاکہ ہم وزراء کی عدم غیر حاضری پر بطور احتجاج ٹوکن واک آؤٹ کر رہے ہیں۔ اپوزیشن کے واک آئوٹ کے بعد اجلاس میں غوث بخش نیازی نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر اجلاس میں کورم نامکمل نکلا ۔چیئرمین سینیٹ نے اراکین کو بلوانے کے لئے پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجانے کی ہدایت کر دی تاہم بعد میں قائد ایوان شبلی فراز اپوزیشن کو منا کر ایوان میں لے آئے جس کے بعد سینیٹ اجلاس کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی ۔