بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بےقاعدگیوں کا انکشاف

ایڈوٹائزنگ ایجنسیوں کو1647ملین کی خلاف قواعد ادائیگیاں، خلاف قانون ادائیگیاں2012ء میں کی گئیں۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام حکام کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 1 فروری 2019 17:18

بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بےقاعدگیوں کا انکشاف
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم فروری 2019ء) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے، خلاف قانون ادائیگیاں 2012ء میں کی گئیں، ایڈوٹائزنگ ایجنسیوں کو 1647ملین کی خلاف قواعد ادائیگیاں کی گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بے قاعدگیوں سے متعلق موضوع پر بحث کیا گئی۔

اجلاس میں تجویز دی گئی کہ سابق چیئرمین پرسن کو بلالیتے ہیں شیری رحمان نے منزہ حسن کی بات اتفاق کیا۔ تاہم ارکان نے سابق چیئرپرسن فرزانہ راجہ کو طلب کرنے سے اختلاف کیا۔ شیخ روحیل اصغرنے کہا کہ یہ ایک غلط روایت ہوگی۔ادارہ ہمارے سامنے موجود ہے حکام کوچاہیے کہ جواب دیں۔جو بے قاعدگیاں ہوئی ہیں ، ادارہ ہی جواب دہ ہے۔

(جاری ہے)

حکام نے اجلاس کو بتایا کہ ایڈوٹائزنگ ایجنسیوں کو 1647ملین کی خلاف قانون ادائیگیاں کی گئیں۔

یہ ادائیگیاں 2012ء میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے کی گئیں۔ اسی طرح اجلاس میں نیواسلام آباد ایئرپورٹ، انجینئر کوکنسلٹنسی، کنٹریکٹر کو ڈیڑھ ارب ادائیگی اور لاہورایئر پورٹ کے ایپرن پر دراڑیں پڑنے کے معاملے پر بحث کی گئی۔ شہبازشریف نے جمعرات کو سی اےاے، ایف آئی اے اور سیکرٹری داخلہ سمیت دیگرحکام کودوبارہ طلب کرلیا ہے۔ لاہور ایئر پورٹ کے ایپرن پر دراڑیں پڑنے پر حکام نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ عارضی طورپردراڑوں کو پُرکرنے پر34 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ دراڑین پڑنے کے معاملے پر ماہرین کی رپورٹ آئندہ چند دنوں میں مل جائے گی۔ ماہرین کی رپورٹ کو دیکھ کر ہی کوئی حتمی فیصلہ ہو سکے گا۔ جس پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 4ہفتوں میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ اجلاس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں تفصیلات بتاتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سول ایوی ایشن اور نیسپاک سفید ہاتھی ہیں، ان کا ہر ایئرپورٹ ایک اسکینڈل ہے۔

انہوں نے ملتان ایئرپورٹ کا ٹرمینل 35ارب میں تعمیر کیا، جبکہ نجی شعبے نے سیالکوٹ ایئرپورٹ 4ارب میں بنا دیا ہے۔ مزید برآں اجلاس میں ایک آڈٹ اعتراض کے جائزے کے دوران ریکارڈ نہ ملنے کا ذکر ہوا تو شہباز شریف نے برجستہ انداز میں کہا کہ میرے کیس میں توفوری ریکارڈ مل جاتا ہے۔ مجھے پکڑکربھی اسہی لیے رکھا ہوا ہے کہ کہیں ریکارڈ غائب نہ کردوں۔ شہبازشریف کی بات پر پی اے سی اجلاس میں قہقہے لگ گئے۔