Live Updates

ْسستی تعلیم کا خواب ادھورا رہ گیا،

وفاقی حکومت نے شعبہ تعلیم کو منی بجٹ میں نظرانداز کردیا بجٹ میں اخباری پیپرپردرآمدی ڈیوٹی ختم ، درسی کتابوں کے کاغذ پر 62 فیصد برقرار،50روپے کلو ملنے والا کاغذ اب200روپے کلو فروخت ہونے لگا

ہفتہ 2 فروری 2019 13:18

ْسستی تعلیم کا خواب ادھورا رہ گیا،
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 فروری2019ء) سستی تعلیم کا خواب ادھورا رہ گیا،وفاقی حکومت نے شعبہ تعلیم کو منی بجٹ میں نظرانداز کردیا۔اصلاحاتی بجٹ میں اخباری پیپرپردرآمدی ڈیوٹی تو ختم کی گئی مگر درسی کتابوں کے کاغذ پر 62 فیصد رکھی گئی۔50روپے کلو ملنے والا کاغذ اب 200 روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔تعلیم کے بغیر ترقی ناممکن اور کتابوں کے بغیر تعلیم کا حصول مشکل ہے،ملک میں فروغ تعلیم کا ذریعہ اور علم کا خزانہ کتابیں مہنگی سے مہنگی ترہوگئی ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا سستی تعلیم کا وعدہ ادھورا رہ گیا۔اصلاحاتی بجٹ میں ٹیکسٹائلز، فرٹیلائزر اور دیگر شعبوں کو تو ریلیف مل گیا، لیکن کسی کو کتابوں کے مہنگے کاغذ کا خیال نہ آیا۔ ملکی خزانے کو 1 ارب 66 کروڑ ریونیو دینے والی صنعت پر 62 فیصد درآمدی ڈیوٹی برقرارکھی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ملک کی دوسری بڑی صنعت جولاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کرتی ہے، ماضی میں 50 روپے کلو ملنے والا کتابی کاغذ اب 200 روپے فی کلو فروخت ہورہا ہے،والدین اپنی جمع پونجی مہنگی کتابیں خریدنے پرخرچ کررہے ہیں تاکہ ان کی اولاد تعلیم کے حصول کے بعد کسی قابل بن جائے۔

حیرت انگیزطور پر پرنٹنگ پیپرکی درآمدی ڈیوٹی ختم کردی گئی لیکن کتابی کاغذ پرڈیوٹی برقرارہے، جس کی وجہ سے درآمد ہونے والی کتابیں سستی اورمقامی طورپرتیارکی جانیوالی کتابیں مہنگی مل رہی ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات