کشمیر ہمارے ڈی این اے میں ہے،

ہم کشمیر کو خد سے الگ نہیں کرسکتے،کشمیری بھائیوں کو کبھی نہیں چھوڑیں گے،آصف علی زر داری کشمیر کے ہر گھر میں ایک بچہ شہید ہے ،کشمیریوں کی جدوجہد نہیں بھلائی جاسکتی،اختلافات کے باوجود تمام سیاسی جماعتیں کشمیر کے مسئلے پر اکٹھی ہیں، اللہ نے چاہا تو اپنی زندگی میں ہی اس کو آزاد دیکھوں گا،سابق صدر کا ’’قومی مشاورت برائے کشمیر ‘‘کے عنوان سے کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 2 فروری 2019 16:22

کشمیر ہمارے ڈی این اے میں ہے،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 فروری2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین اور سابق صدر آصف علی زر داری نے کہا ہے کہ کشمیر کے ہر گھر میں ایک بچہ شہید ہے ،کشمیریوں کی جدوجہد نہیں بھلائی جاسکتی،کشمیر ہمارے ڈی این اے میں ہے،ہم کشمیر کو خد سے الگ نہیں کرسکتے،کشمیری بھائیوں کو کبھی نہیں چھوڑیں گے،اختلافات کے باوجود تمام سیاسی جماعتیں کشمیر کے مسئلے پر اکٹھی ہیں، اللہ نے چاہا تو اپنی زندگی میں ہی اس کو آزاد دیکھوں گا۔

ہفتہ کو کشمیر کے مظلوموں کے ساتھ اظہاریکجہتی اور بھارتی جارحیت کیخلاف جمعیت علمائے اسلام (ف)کے زیراہتمام ’’قومی مشاورت برائے کشمیر ‘‘کے عنوان سے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زر داری نے کہا کہ کشمیر پر سارے پاکستانیوں کا ایک موقف ہے۔

(جاری ہے)

آصف زرداری نے کہاکہ میرا موقف بھی سب پاکستانیوں جیسا ہے۔آصف زرداری نے کہاکہ سیاسی ڈائیلاگ پر سیاسی جماعتوں کی پوزیشن مختلف ہوسکتی ہے۔

انہوںنے کہا کہ کشمیر کے ہر گھر میں ایک بچہ شہید ہے،کشمیریوں کی جدوجہد نہیں بھلائی جاسکتی۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر پر سب کو متحد ہوکر کام کرنا ہوگا۔ سابق صدر نے کہاکہ جب ایوان میں صدر میں تھا مسئلہ کشمیر کوشش کی۔انہوںنے کہاکہ کشمیر ہمارے ڈی این اے میں ہے،ہم کشمیر کو خد سے الگ نہیں کرسکتے،ہماری بنیاد ہی کشمیر ہے،کشمیر کو کبھی نہیں چھوڑیں گے۔

سابق صدر نے کہا کہ پاکستانی قوم کشمیرکو کبھی نہیں بھولے گی،یہ آخری وعدہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم مودی کو سمجھنا چاہیے کشمیر پر حکومت کا موقف نہیں پورے پاکستان کا موقف ہے۔انہوںنے کہاکہ پورے پاکستان کا کشمیر ایک موقف ہے۔ انہوںنے کہاکہ بلاول اور آصفہ بھی مسئلہ کشمیر کو سمجھتے ہیں اس پر آواز بلند کررہے ہیں۔ آصف علی زر داری نے کہا کہ راجیو سے جب بات کی تو اس نے کہا ہم سے تو کسی نے بات نہیں کی، یہ سارا کچھ اس ڈکٹیٹر کے دور میں ہوا۔

انہوںنے کہا کہ ساری مشکلات ڈکٹیٹر نے خود کو بچانے کیلئے کی تھی۔ انہوںنے کہا کہ کشمیری قوم کو ضرور کہوں گا کہ جدوجہد کرنے والوں سے سبق سیکھنا چاہئے، کشمیر ہمارے دل کی دھڑکن ہے۔ انہوںنے کہاکہ اختلافات کے باوجود تمام سیاسی جماعتیں کشمیر کے مسئلے پر اکٹھی ہیں، اللہ نے چاہا تو اپنی زندگی میں ہی اس کو آزاد دیکھوں گا۔سابق صدر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر تمام جماعتوں کا متفقہ پالیسی ہے ،ذوالفقار علی بھٹو نے اندرا گاندھی سے بھی کشمیر ایشو پر بات کی ۔

انہوںنے کہا کہ کشمیری بھائیوں کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ ہمیں سیاست سے بالاتر ہوکر مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ ہماری بنیاد میں کشمیر ہے وہ ہمارے ڈی این اے میں شامل ہے ،ہم کشمیر سے ہیں اور کشمیری ہم سے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ ہر چار فٹ پر ایک بھارتی فوجی بیٹھا ہے۔ سابق صدر ن کہا کہ ہر اس قوم نے فتح پائی ہے جس نے جدوجہد کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں دنیا میں جدوجہد سے کامیابی ملی ہے اس سے سبق سیکھنا ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ اب مودی کو سمجھنا ہوگا کہ یہ صرف اکیلے پاکستان کا نہیں بلکہ عوام کا مسئلہ ہے ۔