پنجاب حکومت نے خصوصی میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل سے سروسز ہسپتال منتقل کر دیا

،علاج معالجہ شروع سمز کے پرنسپل ڈاکٹر محمود ایاز کی سربراہی میں ٹیم علاج کریگی ،کسی پیچیدگی کی صورت میں پی آئی سی کی معاونت حاصل کی جا سکے گی‘ ذرائع نواز شریف کے علاج کیلئے مختص وی آئی پی روم کے باہر ،وی آئی پی بلاک اور ہسپتال میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی سابق وزیر اعظم کو ہسپتال منتقل کرنے کی اطلاع پر بڑی تعداد میں کارکن جیل کے باہر اور ہسپتال پہنچ گئے ، حق میںنعرے لگاتے رہے

ہفتہ 2 فروری 2019 18:37

پنجاب حکومت نے خصوصی میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر نواز شریف کو کوٹ لکھپت ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 فروری2019ء) پنجاب حکومت نے خصوصی میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل سے سروسز ہسپتال منتقل کر دیا جس کے بعد ان کا علاج معالجہ بھی شروع کردیا گیا ہے ، سمز کے پرنسپل ڈاکٹر محمود ایاز کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی ٹیم ان کا علاج کرے گی تاہم کسی پیچیدگی کی صورت میں پی آئی سی کے ماہرین امراض قلب کی معاونت بھی حاصل کی جا سکے گی ، نواز شریف کے علاج کیلئے مختص وی آئی پی روم کے باہر ،وی آئی پی بلاک اور ہسپتال میںپولیس کی بھاری نفری کو سکیورٹی پر تعینات کر دیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق خصوصی میڈیکل بورڈ کی سفارشات موصول ہونے پر پنجاب حکومت کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سروسز ہسپتال منتقل کرنے کی منظوری دی گئی ۔

(جاری ہے)

اس سلسلہ میں وزارت داخلہ کی جانب سے جیل خانہ جات اور پنجاب پولیس کو ہدایات جاری کی گئیں۔نواز شریف کی سروسز ہسپتال منتقلی کے احکامات پر پولیس کی جانب سے سروسز ہسپتال میں سکیورٹی انتظامات کئے گئے اور وی آئی پی بلاک کے اطراف قناعتیںلگا د ی گئیں۔

سکیورٹی انتظامات کے سلسلہ میں وی آئی بلاک کے باہر واک تھرو گیٹ بھی نصب کر دئیے گئے جبکہ وی آئی پی بلاک کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کرکے عام افراد کا داخلہ ممنوعہ قرار دیدیا گیا ۔نواز شریف کو جیل سے ہسپتال منتقل کرنے کی اطلاع پر کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کوٹ لکھپت جیل اور سروسز ہسپتال پہنچ گئے جو ان کے حق میں نعرے لگا تے رہے ۔

نواز شریف کے سروسز ہسپتال پہنچتے ہی کارکنوںنے نواز تیرے جانثار بے شمار بے شمار ، ظلم کے ضابطے ہم نہیںمانتے کے نعرے لگاتے رہے تاہم سکیورٹی نے کارکنوںکوآگے بڑھنے سے روکے رکھا ۔نواز شریف کو انتہائی سخت سکیورٹی میں وی آئی پی روم میںمنتقل کیا گیا ۔سمز کے پرنسپل ڈاکٹر محمود ایاز کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی ٹیم نے نواز شریف سے ملاقات کرکے ان کی میڈیکل ہسٹری حاصل کی جبکہ اس موقع پر کوٹ لکھپت جیل میں طبی معائنہ کرنے والے خصوصی میڈیکل بورڈ کی رپورٹس اور سفارشات کا بھی جائزہ لیا گیا ۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر محمود ایاز کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی ٹیم ان کا علاج کرے گی تاہم کسی پیچیدگی کی صورت میں پی آئی سی کے ماہرین امراض قلب کی معاونت بھی حاصل کی جا سکے گی ۔ مزید بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کے بطور قیدی علاج اور سکیورٹی کی وجہ سے صرف علاج کرنے والے ڈاکٹروں کو ان کے کمرے تک رسائی حاصل ہو گی ۔ محکمہ داخلہ کے مطابق نوازشریف کے ٹیسٹ سروسزہسپتال میں ہی ہوں گے اورجب تک ٹیسٹ مکمل نہیں ہوتے وہ ہسپتال میں ہی رہیں گے۔

ذرائع نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ نواز شریف کے کمرے تک جانے والے راستے کی تین جگہ پر چیکنگ ہو گی ،حکومتی تشکیل کردہ ڈاکٹروں کے بورڈ کو کمرے تک رسائی ہو گی ۔ذرائع کے مطابق ایس پی ماڈل ٹائون علی وسیم سکیورٹی کے انچارج ہوں گے ،ایلیٹ فورس اور سادہ لباس میں الگ الگ نفری بھی تعینات ہو گی ۔ ہسپتال میں تین شفٹوں میں اہلکار تعینات کیے جائیں گے ۔