پاکستان مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھائے، عبد الرشید ترابی

ایک لاکھ سے زائدکشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں ، تحریک ختم نہیں ہو سکتی، مسئلہ کشمیر کے حل میں شملہ معاہد ہ رکاوٹ ہے تو دستبرداری کا اعلان کیا جائے، قانون ساز اسمبلی میں خطاب

منگل 5 فروری 2019 16:51

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 فروری2019ء) سابق امیر جماعت اسلامی ممبر اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھائے، ایک لاکھ سے زائدکشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں ، تحریک ختم نہیں ہو سکتی، مسئلہ کشمیر کے حل میں شملہ معاہد ہ رکاوٹ ہے تو دستبرداری کا اعلان کیا جائے۔

منگل کو یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے اسمبلی کے منعقدہ اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط کے خلاف اوراپنے حق خودارادیت کے لیے جاری تحریک ایک ناقابل تسخیر لہر کی شکل اختیار کر چکے ہے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھائے۔ عبدالرشید ترابی نے صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان اور ان کے ہمراہ آنے والے وزرائے کا خیر مقدم کرتے ہوئے تشریف آوری پر شکریہ ادا کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد (مرحوم ) کی اپیل پر یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا جس کی اس وقت کی وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو شہید اور لیڈر آف دی اپوزیشن محمد نواز شریف نے توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی دلیرانہ جدو جہد کے سامنے بے بس ہو چکا ہے۔ یشونت سہنا کہ چکے ہیں کہ کشمیر پر بھارت کا صرف فوجی قبضہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ سے زائدکشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں یہ تحریک ختم نہیں ہو سکتی انہوں نے کہا کشمیریوں کی تحریک میں جو تسلسل ہے اس کے پیچھے پاکستان کی عوام و حکومتوں کی بے پناہ حمایت کا عمل دخل ہے اسی تحریک کی وجہ سے مسئلہ کشمیر ایک فلش پوائنٹ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹ ایک بہت اہم دستاویز ہے۔

سفارتی محاذ پر جس طرح حکومت پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی ہے اور بھارتی حکومت سرد مہری دکھا رہی ہے اس معاملہ کو عالمی برادری کی طر ف ریفر کیا جانا چاہیے۔ مسئلہ کشمیر کے حل میں اگر شملہ معاہد ہ رکاوٹ ہے تو اس سے دستبرداری کا اعلان کیا جائے اور مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کے ایجنڈے کا حصہ بنایا جائے اور وہاں یہ معاملہ اٹھایا جائے۔

انہوں نے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ مسلم کانفرنس کے پارلیمانی لیڈر ملک محمد نواز نے اپنے خطاب میں کہا کہ 1990سے یوم یکجہتی کشمیر تسلسل سے منایا جا رہا ہے۔ جس کا کریڈیٹ تمام حکومتوں ، مسلح افواج او رسول سوسائٹی کو جاتا ہے۔ انہوں نے مظفرآباد آمد پر صدر پاکستان اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا بھی شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر پر کشمیریوں کا وکیل ہے اور ہمارا ترجمان ہے۔ اس نے اپنی بساط کے مطابق کام کیا ہے مگر میں گذارش کروں گا کہ وہ مزید کام کرے۔ حکومت پاکستان کو پوری قوت کے ساتھ کشمیریوں کا مقدمہ لڑنا چاہیے۔ مقبوضہ کشمیر میں جو نوجوان بندوق اٹھا کر لڑ رہے ہیں وہ پاکستان کا جھنڈا لے کر لڑ رہے ہیں۔کشمیر آزادہو کر پاکستان ہی بنے گا۔

جموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے ممبر اسمبلی سردار حسن ابراہیم نے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی جاری ہے یہ اس قرارداد کا تسلسل ہے جو 19جولائی 1947کو سری نگر میں غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کے گھر پر منظور ہوئی تھی ۔انہوں نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں اور آپ کے ساتھ رہیں گے۔پاکستان پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے ممبر اسمبلی و سابق وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر منانے کی ابتداء سابق وزیر اعظم پاکستان شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے کی۔

آج یہاں تشریف لانے پر صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان اور ان کے وزراء کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک مضبوط ،خوشحال پاکستان چاہتے ہیں۔پاکستان کی حیثیت ہمارے لیے کعبہ کی سی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی اور نواز شریف نے اسے ایٹمی قوت بنایا ۔ پاکستان کے بھٹو خاندان نے جانوں تک کی قربانی دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مطلب کیا لا الہ اللہ ہے ۔ہماری منزل پاکستان ہے انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی حقوق دے۔