مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامیالیوں کو جانچنے کیلئے آزادتحقیقاتی کمیشن تشکیل دیاجانا ضروری ہے ، وزیر خارجہ

بھارتی ظلم وبربریت کا کوئی ہتھکنڈا بہادر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں کرسکا،انسانیت سوز مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی سے مظلوم اور نہتے کشمیریوں کا کیا پیغام جارہا ہے، مہذب دنیا کو سوچنا ہوگا، شاہ محمود قریشی کا خطاب

بدھ 6 فروری 2019 14:01

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامیالیوں کو جانچنے کیلئے آزادتحقیقاتی ..
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامیالیوں کو جانچنے کیلئے آزادتحقیقاتی کمیشن تشکیل دیاجانا ضروری ہے،بھارتی ظلم وبربریت کا کوئی ہتھکنڈا بہادر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں کرسکا،انسانیت سوز مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی سے مظلوم اور نہتے کشمیریوں کا کیا پیغام جارہا ہے، مہذب دنیا کو سوچنا ہوگا۔

گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق لندن میں منعقدہ نمائش سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم سب یہاں مقبوضہ جموں وکشمیر کے جرات مند اور بہادر کشمیریوں کے حوصلوں کو سلام پیش کرنے جمع ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ شہداء کشمیر کی قربانیوں کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ شہداء کے خاندانوں، بچوں اور ورثاء کے غم میں شریک ہیں اور ان کے پیاروں کے لئے انصاف کے حصول کے مطالبے میں ہماری آواز بھی شامل ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستانی سینٹ کے ارکان بھی آج کشمیریوں سے یک جہتی کے لئے یہاں موجود ہیں۔شاہ محمود قریشین نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں نہتے اور بے گناہ عوام قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں بدترین مظالم کا نشانہ بن رہے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ تصاویر بھارتی مظالم اور بربریت کے منہ بولتے ثبوت ہیں۔شاہ محمود قریشیننے کہاکہ مقبوضہ وادی میں پیلٹ گنز استعمال کرکے کشمیریوں کو بصارت سے محروم کیاجارہا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہزاروں افراد کے شہید ہونے کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ نابینا اور معذور ہوئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارتی فوجی پیلٹ گنز کو مہلک ہتھیار نہیں سمجھتے اور بے دریغ نہتے عوام کے خلاف استعمال کررہے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کٹھوعہ کی آٹھ سالہ معصوم آصفہ بانوں کو کون بھول سکتا ہے جسے اغوا کرکے اجتماعی بے حرمتی کا نشانہ بنایا گیا اور بے رحمی سے قتل کردیا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ یہ بھارتی بے رحمی اور سفاکی کی محض ایک مثال ہے جس کے پس پردہ سنگین جرائم کا پورا سمندر چھپا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارتی فوج کو سیاہ قوانین کے ذریعے کشمیریوں کے قتل عام کا لائسنس دیا گیا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارت نے کسی ایک اہلکار کو جنگی جرائم اور انسانیت سوز مظالم پر سزا نہیں دی۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامیالیوں کو جانچنے کیلئے آزادتحقیقاتی کمیشن تشکیل دیاجانا ضروری ہے۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان مطالبہ کرتا آرہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرائی جائے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ یو این انسانی حقوق کے لئے ہائی کمشنر کی رپورٹ نے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تصدیق کی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ انسانی حقوق کے لئے یواین ہائی کمشنر کی رپورٹ نے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لئے تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ استصواب رائے کا حق دلانے کا وعدہ کشمیریوں سے خود اقوام متحدہ نے اپنی قرار دادوں کے زریعے کررکھا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینے کا وعدہ کیا تھا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت اپنے روئیے سے ثابت کرچکا ہے کہ وہ یہ عالمی ذمہ داری اور وعدہ پورا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے کارروائی نہ ہونے سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا بازار گرم کیا اور اسے فولادی پردے میں چھپا رکھا ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس فولادی پردے کے پیچھے بھارت کے انسانیت کے خلاف جرائم چھپے ہوئے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے نزدیک حق آزادی کی بات کرنے والا ہر کشمیری دہشت گردی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی جان، عزت وآبرو اپنے معنی واہمیت کھوچکی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گھر گھرتلاشیوں اور چھاپوں کے نام پر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیاجارہا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارتی ظلم وبربریت کا کوئی ہتھکنڈا بہادر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں کرسکا۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ تین دہائیوں میں ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو بھارتی قابض افواج شہید کرچکی ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تئیس ہزار سے زائد کشمیری خواتین بیوہ بنادی گئیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیری میں خواتین کی بے حرمتی کے گیارہ ہزار سے زائد واقعات ہوئے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں ایک لاکھ آٹھ ہزار بچے یتیم ہوئے، ایک لاکھ نو ہزار سے زائد گھر مسمار اور نذرآتش ہوئے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں ایسی خواتین کی بھی بڑی تعداد موجود ہے جن کے نوبیاہتا شوہروں کوبھارتی افواج نے لاپتہ کردیا اور اب تک ان کا کچھ پتہ نہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنسی تشدد کو بھارتی افواج ظلم کے ہتھکنڈے کے طورپر تحریک آزادی کو کچلنے کیلئے استعمال کررہی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کونان اور پوش پورہ کے دیہات میں تئیس فروری1991کی سرد رات جو ظلم ہوا، کشمیری عوام آج تک نہیں بھلا سکے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ محاصرے کے نام پر سو خواتین کو بے آبرو کرنے کا قابل مذمت اقدام ہوا۔

شاہ محمودقریشی نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں نسل درنسل خوف کے سائے اورتشدد کے ماحول میں پل کر جوان ہورہی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نومبر 2018ء میں شوپیاں کے علاقے میں بیس ماہ کی موصومہ حبا کو پیلٹ گن سے نشانہ بنایاگیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آپریشن کے باوجود یہ ننھی پری حبا اپنی دائیں آنکھ کا نور کھو چکی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ انسانیت سوز مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی سے مظلوم اور نہتے کشمیریوں کا کیا پیغام جارہا ہے، مہذب دنیا کو سوچنا ہوگا۔