فعال اور متحر ک پارلیمان کے لیے جامع منصوبہ بندی وقت کی اہم ضرورت ہے‘ اسپیکر قومی اسمبلی

سٹراٹیجک پلان کی تشکیل ہم سب کے لیئے انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ آنے والے پانچ سالوں کے لیے قومی اسمبلی جیسے سپریم آئینی ادارے کی سمت کا تعین کرے گا‘اسد قیصر

بدھ 6 فروری 2019 15:34

فعال اور متحر ک پارلیمان کے لیے جامع منصوبہ بندی وقت کی اہم ضرورت ہے‘ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2019ء) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل ایک فعال، متحرک، باخبر اور باعمل پارلیمان سے جٴْڑا ہے اور یہی حقیقی جمہوریت کی اساس ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی سٹریٹیجک پلان اوور سائیٹ کمیٹی کی5سے 7 فروری کو مری میں ہونے والے اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اسپیکر نے تقریب میں سٹریٹیجک پلان 2019۔2023 کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کی شمولیت ہمارے اِس مشترکہ یقین کا مظہر ہے کہ قومی اداروں کے فروغ اور ترویج کے لیئے ہم سب پارٹی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر مکمل اتفاقِ رائے سے قدم سے قدم ملا کر چلنے کو تیار ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاسی سوجھ بوجھ اور مدبرانہ اندازِ فکر کی یہ انتہائی احسن مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ سٹراٹیجک پلان کی تشکیل ہم سب کے لیئے انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ آنے والے پانچ سالوں کے لیے قومی اسمبلی جیسے سپریم آئینی ادارے کی سمت کا تعین کرے گا۔ اِس کے ذریعے ہم بامقصد اور مفید قانون سازی، متحرک اور فعال قائمہ کمیٹیوں، جامع پارلیمانی سفارتکاری، دورِ جدید سے ہم آہنگ تکنیکی صلاحیت اور اعلیٰ تحقیق جیسے مقاصد کے حصول کو ممکن بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے چودھویں قومی اسمبلی کی طرف سے جامع سٹریٹیجک پلان 2014-18وضع کرنے پر اس کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اٴْسی پلان کی کامیابی تھی کہ اسمبلی میں گرین پارلیمنٹ، ایس ڈی جیز سیکرٹریٹ کا قیام، PIPSجیسے ادارے کو مضبوط بنانا، لیجسلیٹو ڈرافٹنگ کونسل کے قیام اوران ہاؤس ٹریننگ کے پروگراموں جیسے کامیاب اقدامات کئے گئے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہسٹریٹیجک پلان کمیٹی2019۔

2023 کے ممبران کی مشترکہ کاوشیں ہمیں قوم کے سامنے سرخرو کریں گی۔اسد قیصر نے کہا کہ بطور اسپیکر اپنے انتخاب کے بعد انہوں نے ویمنز پارلیمنٹری کاکس، ینگ پارلیمنٹرینز فورم اور پارلیمنٹری فرینڈشپ گروپس جیسے فورمز کو از سرِ نو متحرک کرنے پر خصوصی توجہ دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ کاکس کی تنظیمِ نو ہو چکی ہے اور محترمہ منزہ حسن کی قیادت میں یہ تمام پارلیمانی گروپوں کو ساتھ لے کر چل رہا ہے، اب تک چورانوے فرینڈشپ گروپ قائم کر دیئے گئے ہیں اور اِن کی ابتدائی میٹنگز شروع ہو چکی ہیں اور عنقریب ینگ پارلیمنٹیرین فورم کے انتخابات بھی PIPS کے تعاون سے منعقد کیئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے سٹریٹیجک پلان 2019-2023کے ممبران کو یقین دلایا کہ پارلیمنٹ کو مستحکم بنانے کے لئے آپ کی طرف سے متفقہ طور پر جو اقدامات بھی تجویز کیے گئے اٴْنہیں میرا مکمل اعتماد حاصل ہو گا اور اِنہیں پایہ? تکمیل تک پہنچانا قومی اسمبلی سیکرٹیریٹ کی اولین ذمہ داری ہو گی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم کام کرنے کے روایتی اور پرانے انداز سے نکل کر مزید پیشہ ورانہ اور جدید ماحول میں اپنی اسمبلی کوآگے لے کر جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی کو تشکیل دیتے وقت ان کے پیشِ نظر سیاسی یا جماعتی وابستگی نہیں بلکہ آپ سب ارکان کا وسیع تجربہ، علم اور بصیرت تھی لہذا مجھے پورا یقین ہے کہ آپ کی صلاحیتیں ہم سب کے مشترکہ نصب العین کے لیئے بھرپور طریقے سے استعمال ہوں گی۔ اسپیکر نے اس تقریب کے انعقاد میں فراخدلانہ تعاون پر ویسٹ منسٹر فاؤنڈیشن فار ڈیمو کریسی کا بھی شکریہ ادا کیا۔تقریب میں شیر علی ارباب، محترمہ مہناز اکبر عزیز، ریاض فتیانہ، احسن اقبال چودھری، سید نوید قمر، محترمہ عندلیب عباس، محترمہ عائشہ غوث پاشہ، محترمہ منزہ حسن، محترمہ شاہدہ اختر علی اور محترمہ مریم اورنگزیب سمیت قومی اسمبلی کے اعلی افسران نے شرکت کی۔