حویلیاں طیارہ حادثہ کیس ، طیارہ حادثہ کی انکوائری مکمل نہ ہونے کا انکشاف

عدالت عالیہ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی مزید آٹھ ماہ میں انکوائری مکمل کرنے کی استدعا مسترد کردی ،مارچ کے پہلے ہفتے میں انکوائری رپورٹ جمع کرانے کا حکم

جمعرات 7 فروری 2019 16:38

حویلیاں طیارہ حادثہ کیس ، طیارہ حادثہ کی انکوائری مکمل نہ ہونے کا انکشاف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2019ء) اسلام آباد ہائیکورٹ میں حویلیاں طیارہ حادثہ کیس کے دور ان طیارہ حادثہ کی انکوائری مکمل نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ عدالت عالیہ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی مزید آٹھ ماہ میں انکوائری مکمل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مارچ کے پہلے ہفتے میں انکوائری رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے ۔

جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دور ان انکشاف ہوا کہ چھبیس ماہ گزر گئے لیکن انکوائری رپورٹ مکمل نہ ہوسکی ،حکام کی جانب سے انکوائری مکمل کرنے کیلئے مزید آٹھ ماہ مانگ لئے گئے۔ تاہم عدالت نے کہاکہ طیارہ حادثے کا شکار کیوں ہوا انکوائری منطقی انجام تک نہ پہنچ سکی ، عدالت نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی مزید آٹھ ماہ میں انکوائری مکمل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مارچ کے پہلے ہفتے میں انکوائری رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ۔

(جاری ہے)

حکام نے بتایا کہ جہاز کے کچھ پرزے فرانس اور کچھ امریکی ساختہ تھے، حکام نے بتایا کہ غیر ملکی پرزے ہونے کے باعث انکوائری کو وقت لگ رہا ہے۔حکام سول ایوی ایشن اتھارٹی نے استدعا کی کہ انکوائری تاحال جاری ہے مزید وقت درکار ہوگا بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت مارچ کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی ۔یاد رہے کہ طیارے حادثہ میں شہید ہونے والے پائلٹ کی والدہ شاہدہ منصور نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لیے عدالت سے رجوع کررکھا ہے اور درخواست کی کہ جوڈیشل کمیشن حادثے کی تحقیقات کرے۔طیارہ حادثے میں جنید جمشید سمیت 47 مسافر شہید ہوئے تھے ۔