بیوی نے شوہر کے خلاف نازیبا پیغام بھیجنے کی شکایت درج کروا دی

لاہور ہائی کورٹ نے بیوی کو نازیبا میسج بھیجنے والے شوہر کی درخواست ضمانت مسترد کر دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 8 فروری 2019 11:39

بیوی نے شوہر کے خلاف نازیبا پیغام بھیجنے کی شکایت درج کروا دی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-08 فروری 2018ء) : ہائی کورٹ نے بیوی کو نازیبا میسج بھیجنے والے شوہر کی درخواست ضمانت مسترد کر دی اور جیل واپس بھیجنے کا حکم دے دیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں ملزم قمر کی درخواست ضمانت پر جسٹس وحید احمد خان نے سماعت کی۔ملزم کی بیوی شاہدہ بی بی کی جانب سے ایڈوکیٹ الطاف حسین عدالت میں ہیش ہوئے۔

شاہدہ بی بی نے شوہر کے خلاف تھانے پاکپتن میں مقدمہ درج کروایا تھا۔جس میں شکایت کی گئی تھی کہ میرا شوہر قمر موبائل پر نازیبا پیغام بھیجتا تھا،استغاثہ نے عدالت میں موقف اپنایا کہ سیشن عدالت بھی ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر چکی ہے اور قبل ازیں ہائیکورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست بھی مسترد ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

عدالت نے جمعہ کے روز بیوی کو نازیبا میسج بھیجنے والے شوہر کی درخواست ضمانت خارج کر دی ہے۔

جب کہ دوسری جانب سائبر کرائم کے وکیل ذیشان ریاض کا کہنا تھا کہ کسی سے بات کے دوران اگر سامنے والا میسج کرنے سے منع کر دے اور پھر بھی میسج کیا جائے تو یہ ہراسمنٹ کے زمرے میں آتا ہے جس کی سزا تین سال قید ہے۔ جب کہ جعلی پروفائل سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب فیک پروفائلز بنانا لوگوں کا مشغلہ بن چکا ہے لیکن اس پر کاروائیاں کی جا رہی ہیں۔

کسی کی تصویر استعمال کرنا یا فیک اکاؤنٹ بنانے پر بھی تین سال قید کی سزا دی جاتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکشن کی جانب سے سائبر جرائم کی روک تھام کے لیے شکایات درج کروانے کے لیے سائبر ویجیلنس ڈویژن کا شعبہ قائم کر دیا گیا ہے۔ تمام افراد ہراسمنٹ کے حوالے سے اپنی شکایات درج کروا سکتے ہیں۔ذیشان ریاض کا مزید کہنا تھا کہ سب سے خطرناک ہراسمنٹ یہ ہے کہ کوئی آپ کی تصویر یا ویڈیو کو فوٹو شاپ کر کے وائرل کر دے۔اس کیس میں آپ کو یہ پتہ ہی نہیں ہوتا ایسا کرنے والا کون ہے۔اس طرح کے کیسز کی وجہ سے طلاق کے بھی کئی کیسز سامنے آئے ہیں۔