Live Updates

شہباز شریف کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کاچیئرمین بنانا بہت بڑی غلطی تھی،فواد چوہدری

نیب تحقیقات سے بچنے کیلئے پی اے سی کوڈھال کے طور پر استعمال کررہے ہیں شہباز شریف خود مستعفی ہوجائیں ورنہ ووٹ کے ذریعے ہٹانے کاقانونی راستہ اختیار کریں گے پارلیمان چلانا حکومت اور اپوزیشن دونوں کی مشترکہ ذمہ داری، عدم تعاون پر اپوزیشن کے بغیر بھی پارلیمان چلاسکتے ہیں۔ وزیر اعظم اپوزیشن کے غیر مناسب رویے کے باعث اسمبلی میں نہیں آتے، نجی ٹی وی سے گفتگو

ہفتہ 9 فروری 2019 22:15

شہباز شریف کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کاچیئرمین بنانا بہت بڑی غلطی تھی،فواد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 فروری2019ء) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اعتراف کیا ہے کہ شہباز شریف کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کاچیئرمین بنانا بہت بڑی غلطی تھی وہ نیب تحقیقات سے بچنے کیلئے پی اے سی کوڈھال کے طور پر استعمال کررہے ہیں ۔ شہباز شریف خود مستعفی ہوجائیں ورنہ ووٹ کے ذریعے ہٹانے کاقانونی راستہ اختیار کریں گے ۔

پارلیمان چلانا حکومت اور اپوزیشن دونوں کی مشترکہ ذمہ داری، عدم تعاون پر اپوزیشن کے بغیر بھی پارلیمان چلاسکتے ہیں۔ وزیر اعظم اپوزیشن کے غیر مناسب رویے کے باعث اسمبلی میں نہیں آتے ۔ ہفتہ کے روز نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے میں ہم سے غلطی ہوئی ، اپوزیشن نے سپیکر قومی اسمبلی کے پائوں پکڑ ے کہ شہباز شریف کو چیئرمین بنا دیں تو ہم اچھے بچوں کی طرح پارلیمانی نظام چلنے دیں گے۔

(جاری ہے)

لیکن اب یہ پارلیمان چلنی نہیں دے رہے۔ بہتر ہوگا کہ شہباز شریف خود ہی اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں ورنہ ووٹ کے ذریعے ہٹانے کا قانونی راستہ استعمال کیا جائے گا۔ شہباز شریف پبلک اکائونٹس کمیٹی کو نیب تحقیقات سے بچنے کے لئے ڈھال کے طورپر استعمال کررہے ہیں ۔ انہیں علیم خان اور بابر اعوان کی طرح اعلیٰ اخلاقی اقدار کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے ۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اپوزیشن کے غیر مناسب رویے کے باعث پارلیمان نہیں آتے۔ پارلیمان چلانا اپوزیشن اور حکومت کی مشترکہ ذمہ داری ہے اگر اپوزیشن نے عدم تعاون کی روایت برقرار رکھی توکوئی قانون سازی نہیں ہوسکے گی اور حکومت اپوزیشن کے بغیر ہی پارلیمان کو چلائے گی اور عوام کے سامنے اپوزیشن کا رویہ بے نقاب ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بڑا مفادات کا ٹکرائو کیا ہوگا کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی میں نواز شریف کے سمدی چوہدری منیر کا اسلام آباد ائیر پورٹ کا کیس آیا تو صدارت شہباز شریف نے کی جس پر ہم نے احتجاج کیا۔ انہوںنے کہا کہ گرفتاری سے لے کر اب تک شہباز شریف کے خلاف تفتیش نہیں ہوسکی کیونکہ وہ منسٹر انکلیو میں رہائش پذیر ہیں اور پروٹوکول انجوائے کررہے ہیں ۔ جب بھی نیب ان سے تحقیقات کرنے لگتا ہے وہ نیب کو ہی نوٹس دے کر طلب کرلیتے ہیں ۔ اس سے زیادہ غیر اخلاقی رویہ کیا ہوگا ۔ موجودہ اپوزیشن تاریخ کی سب سے زیادہ بد اخلاق حزب اختلاف ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات