مارشل لاء کی تمام صورتیں نا قابل قبول، بے نامی جبر حق کا راستہ نہیں روک سکتا‘مذہبی قائدین

جمہوری ریاست میںجبر کاکوئی عمل دخل نہیں،ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی کیلئے ریاست کو جمہوری روایت کے مطابق چلایاجائے‘راغب نعیمی مدارس اور مساجد کی رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنایا جائے،جلد سنی مدارس کے ناظمین کا گرینڈ اجلاس بلا کر مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا‘مقررین

اتوار 10 فروری 2019 18:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2019ء) ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ علامہ ڈاکٹرمفتی راغب حسین نعیمی نے کہا کہ جبروخوف سے حق کی آواز کودبایانہیںجاسکتا۔جمہوری ریاست میںجبر کاکوئی عمل دخل نہیں،مارشل لاء کی تمام صورتیں نا قابل قبول، بے نامی جبر حق کا راستہ نہیں روک سکتا ۔ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی کیلئے ریاست کو جمہوری روایت کے مطابق چلایاجائے۔

جمہوری ریاست میں ہرشہری کو آزاد ی اظہار رائے کاحق ملناچاہیے۔ آمریت کی صورت میں جمہوری مارشل لاء قوم کا کسی صورت ترجمان نہیں ہو سکتا۔بے گناہ علما کو گرفتاریاں، اہل قلم پر بے جا پابندیاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں۔ہر شہری کو آئین و قانون کی روشنی میںآزاد زندگی گزارنے کے تمام مواقع فراہم کئے جائیں۔

(جاری ہے)

معیشت کی ڈگمگاتی غیر یقینی صورتحال نے لوگوں میں خوف پیدا کر دیا ہے۔

ہر لمحہ بڑھتی مہنگائی نے شہریوں کی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا ہے۔ ہمیں اصولوں کی بنیاد پر ذاتی مفادات کو بالاطاق رکھتے ہوئے اسلام کی سربلندی اور ملک و قوم کی ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تحفظ ناموس رسالت اور ملکی استحکا م کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ہماری زندگیاں عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت اور دین کی اشاعت کیلئے وقف ہیں۔

دنیا کی کوئی طاقت ہمیں دین کی تبلیغ کے مشن سے ہٹا نہیں سکتی۔مدارس کی رجسٹریشن اور نصاب کی تشکیل کے حوالے سے حکومت سے ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہیں لیکن مدارس اور مساجد کی رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنایا جائے،حکومت اتحاد مدارس دینیہ کے ساتھ معاملات کو جلد حل کرے،آئندہ دو ہفتوں کے دوران لاہور کے سنی مدارس کے ناظمین کا گرینڈ اجلاس بلا کر مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحفظ ناموس رسالت محاذ اور جامعہ نعیمیہ کے زیر اہتمام شہیدپاکستان ڈاکٹرسرفرازنعیمی شہید ؒ کی یادمیں تحفظ ناموس رسالت ؐ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار کا انعقاد چودہ فروری 2016 کو ڈاکٹر سرفراز نعیمی کی قیادت میں لاہور میں نکالے گئے تاریخ ساز تحفظ ناموس رسالت مارچ کی یاد کو تازہ کرنے کیلئے کیا گیا۔

علاوہ ازیںتحفظ ناموس رسالت سیمینار میں پیش کی گئی دو قراردادوں کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا جس میں پہلی قرار داد کے مطابق ’’قومی اور صوبائی حکومتیں اور ملکی ایجنسیاں پر امن محب وطن اہلسنت علما و مشائخ کے خلاف نارروا اور ظالمانہ کارروائیاں فورا بند کریں اور انہیں دیوار کے ساتھ نہ لگایا جائے وگرنہ سواد اعظم اہلسنت کسی بڑے راست اقدام پر مجبور ہوں گے، جبکہ دوسری قرار داد کے مطابق ختم نبوت اور نامور رسالت سے متعلق ملکی قوانین میں کسی قسم کی ترمیم یا انہیں غیر موثر بنانے کیلئے چھیڑ چھاڑ قطعا قبول نہیں کی جائے گی،اگر ایسا کیا گیا تو ہم جان و مال اور سب کچھ قربان کر کے اس کا تحفظ یقینی بنائیں گے‘‘ گزشتہ روز جامعہ نعیمیہ میں ہونے والے سیمینار سے تحفظ ناموس رسالت محاذ کے سربراہ صاحبزادہ رضائے مصطفی نقشبندی، پیر ذوالفقار مصطفی ہاشمی،ڈاکٹر محمد حسیب قادری،مولانا طاہر تبسم،مولانا محمد علی نقشبندی، علامہ محمد قاسم علوی، مولانا نعیم جاوید نوری، شریف الدین قذافی، پیر معاذ المصطفیٰ و دیگر نامور علما و مشائخ نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ سیمینار میں علامہ امداد اللہ نعیمی،پروفیسر لیاقت علی صدیقی،مفتی انوار القادری، مولانا غلام نصیر الدین چشتی، مرکزی صدر نعیمین ایسو سی ایشن پروفیسر ظفر اقبال نعیمی،مفتی لیاقت علی صدیقی، علامہ عبداللہ ثاقب، مفتی امان اللہ شاکر فریدی،حافظ سلیم ربانی،مولانا نذر فرید القادری،سینئر صحافی نواز کھرل،حنیف خان،مفتی ندیم قمر، حافظ اسرار ، ذیشان صابری،پیر سید شہباز احمد شاہ، مفتی نعیم احمد صابری، مفتی بلال فاروق نعیمی، ڈاکٹر کریم خان، مفتی اکمل قادری، مولانا شفقت علی یوسفی،صاحبزادہ عبدالمصطفیٰ چشتی،سید ارشد حسین گردیزی،پیر معاذ المصطفیٰ، پیر اقبال نورانی،علامہ ممتاز احمد ربانی، پیر ارشد نعیمی، پیر اظہر حفیظ،مفتی قیصر شہزاد نعیمی،نعیم طاہر رضوی، تحریک منہاج القران،سنی اتحاد کونسل، جمیعت علما پاکستان، سنی تحریک،بزم نعیمیہ،ادارہ پیام امن، انجمن اشاعت اسلام، افکار صوفیا انٹرنیشنل، ورلڈ امن کونسل،جامعہ یوسفیہ،المرکز اسلامی، جامعہ حنفیہ غوثیہ،جامعہ رضویہ کرم علی شاہ، جامعہ عطا القران، جامعہ علمیہ، سنی تنظیم القراء پاکستان، مرکزی جماعت اہلسنت، ڈاکٹر سرفراز نعیمی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، جامعہ ام اشرف جمال، جامعہ شہابیہ و دیگر مذہبی جماعتوں کے قائدین ، مدارس کے سربراہان، مدرسین، علما و مشائخ اور ہزاروں طلبا نے شرکت کی۔

سیمینار کا انعقاد دو نشستوں میں کیا گیا۔پہلی نشست صبح نو بجے سے لے کر ساڑھے دس بجے تک جاری رہی جبکہ دوسری نشست ایک بجے تک جاری رہی جس میں ڈاکٹر سرفراز نعیمی علیہ رحمہ کی دینی، ملی، تعلیمی اور سماجی خدمات کو مقررین نے اپنے اپنے انداز میں خراج عقیدت پیش کیا۔ سیمینار کے اختتام پر صاحبزادہ رضائے مصطفی نے ملک و قوم کی سلامتی کے لئے خصوصی دعا کرائی۔