نوشہرہ کینٹ،جمعیت علماء اسلام کی مرکزی مجلس شوریٰ اور جنرل کونسل کا اجلاس

مولانا حامد الحق حقانی کو متفقہ طور پر جمعیت کی دستوری مدت کے لئے امیر منتخب کیا عظیم سیاسی قوت کے طورپر اسلام اورپاکستان کے دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے،فغانستان میں طالبان کی فتح نے ثابت کردیا ہے کہ آزادی کی تحریکوں کو جنگ ،تشدد اور قوت سے دبایا نہیں جاسکتا، نو منتخب امیر کا اجلاس سے خطاب

اتوار 10 فروری 2019 22:20

نوشہرہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 فروری2019ء) جمعیت علماء اسلام کی مرکزی مجلس شوریٰ اور جنرل کونسل کا اجلاس دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں منعقد ہوا، ملک کے تمام صوبوں اور اضلاع سے جمعیت کے عہدیداروں اور کارکنوں نے شرکت کی اور مولانا حامد الحق حقانی کو متفقہ طور پر جمعیت کی دستوری مدت کے لئے امیر منتخب کیا،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا حامد الحق حقانی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جمعیت کو ہر سطح پر منظم کیا جائے گا اور ایک عظیم سیاسی قوت کے طورپر اسلام اورپاکستان کے دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، اور ہرسازش کو ناکام بنائیں گے، افغانستان میں طالبان کی فتح نے ثابت کردیا ہے کہ آزادی کی تحریکوں کو جنگ ،تشدد اور قوت سے دبایا نہیں جاسکتا، طالبان ،مولانا سمیع الحق کی سیاسی پالیسی پر عمل پیرا ہوکر امریکہ اور نیٹو افواج کو شکست دے کر ثابت کردیا ہے کہ کشمیر اور فلسطین میں بھی مسلط قوتیں شکست سے دو چار ہونے والی ہیں، جمعیت علماء اسلام سمجھتی ہے کہ آزادی کی تحریکیں جہاد کے ذریعہ ہی کامیاب ہوسکتی ہیں، اور جمعیت ان تحریکوں کی سیاسی حمایت جاری رکھے گی، مولانا حامد الحق نے طالبان او رامریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات کی مکمل تائید کرتے ہوئے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرنے کی بجائے افغانستان سے امریکی فوجوں کے انخلاء کا شیڈول دے، اور افغان زمین اس کے باشندوں کے حوالہ کرے تاکہ خطہ میں جاری خونریزی اور جبری تسلط کا خاتمہ ہو، انہوں نے کشمیر ،فلسطین ،افغانستان میں جاری آزادی کی تحریکوں کے سیاسی و اخلاقی حمایت کا اعلان بھی کیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا کہ پورے ملک میں شہید ناموس رسالتؐ مولانا سمیع الحق کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے اور ان کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم پر اجتماعات اور سیمینارز منعقد کئے جائیں۔اجلاس کے دوران جمعیت کی شوری اور جنرل کونسل کے اراکین نے دارالحدیث میں دارالعلوم حقانیہ کے مہتمم شیخ الحدیث حضرت مولانا انوار الحق صاحب سے ان کے چھوٹے بھائی الحاج اظہار الحق صاحب کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ،اس موقع پر حضرت مولانا انوار الحق صاحب نے تعزیتی کرنے پر جمعیت کے اراکین کا شکریہ ادا کیا اور مولانا حامد الحق کو جمعیت علمائے اسلام کا مرکزی امیر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی، اوران کے لئے اللہ تعالیٰ سے تقویت اور استقامت کی دعا کی، اور اپنی اور دارالعلوم ،اور حقانی خاندان کی طر ف سے اپنی تائید کا یقین دلاتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ مولانا حا مد الحق اور جمعیت کے تمام کارکن حضرت مولانا سمیع الحق شہید کے مشن کو جاری رکھیں گے ۔

مولانا حامد الحق حقانی نے کہاکہ ملک اس وقت کئی طرح کے بحرانوں کا شکار ہے ،حکومت ابھی تک بحرانوں سے نمٹنے کی کوئی واضح پالیسی طے نہیں کرپائی،وقت کی ضرورت ہے کہ ملک سے بحرانوں سے نکالنے کیلئے قومی کانفرنس منعقد کی جائے، انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام نے نفاذ شریعت کے لئے ہمیشہ جدوجہد کی ہے آج ثابت ہوچکا ہے کہ موجودہ نظام ملک کے عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکا ہے، اوراسلامی نظام کے علاوہ مسائل کے حل کا کوئی نظام موجود نہیں ،انہوں نے اپیل کی ،لہٰذا تمام دینی ،سیاسی قوتیں نفاذ شریعت کی جدوجہد میں جمعیت علماء اسلام کا ساتھ دیں، مولانا حامد الحق حقانی نے ناموس رسالت کی حفاظت کے سلسلہ میں عدالت عالیہ کے فیصلے اور آسیہ ملعونہ کو رہا کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا حکومت کی حج پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے واضح کیا کہ حج پر سبسڈی ختم کرنااور تعلیمی اداروں میں غیرمسلم اساتذہ کی تعیناتی کا فیصلہ کرنا حکومت کے سیاہ ترین فیصلے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے فیصلے واپس لے، اور پہلے سے طے شدہ امور کو تبدیل نہ کرے، انہوں نے کہاکہ مولانا سمیع الحق کو ناموس رسالتؐ اور عقیدہ ختم نبوت ،دستور پاکستان میں موجود اسلامی دفعات کا تحفظ کرنے ،اور طالبان و مجاہدین کی مسلسل حمایت،اور استعماری قوتوں کی مخالفت اور خصوصاً ’’دفاع پاکستان کونسل ‘‘کے پلیٹ فارم سے پاکستان دشمنوں کو للکارنے پر ملک دشمن و اسلام دشمن بیرونی کفری ممالک نے شہید کیا گیا ، ہم عہد کرتے ہیں کہ ان کے تحفظ کے لئے تمام دینی سیاسی اور محب وطن قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پرجمع کرکے جمہوری تحریک مہیا کریں گے،مولانا حامد الحق نے مولانا سمیع الحق کی شہادت اور قاتلوں کو تلاش کرنے اورانہیں کیفر کردار تک پہونچانے پر زور دیا، حکومت اور پولیس سے کہ وہ تفتیش کا دائرہ کار مزید موثر کرا کر مولانا سمیع الحق شہید کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہونچائے، اجلاس میں الحاج اظہار الحق مرحوم ،مولانا غلام مصطفی فاروقی،مولانا سیف الرحمن کی والدہ، مولانا حمد اللہ جان ڈاگئی ،مولانا شیخ امان اللہ، حاجی عبدالوہاب،مولانا محمد جمیل، مولانا علی اصغر،مولانا محمود اشرف کی وفات پر تعزیتی قرارداد پیش کی اور مرحومین کے لئے فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت کی گئی۔