شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے کے لیے حکومت کے اتحادی اہم قرار

اتحادیوں کی منظوری کے بغیر شہباز شریف کو پی اے سی کی سربراہی سے ہٹانا ممکن نہیں ہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 11 فروری 2019 11:35

شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے کے لیے حکومت کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 فروری 2019ء) : قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن ایسا کرنے کے لیے حکومت کو اتحادیوں کی منظوری بھی لینا ہو گی۔ شہبازشریف کو پی اے سی کی سربراہی سے ہٹانے کے لیے حکومت کے اتحادیوں کی منظوری لینا ضروری ہے۔ کیونکہ اتحادیوں کے بغیر شہباز شریف کو ہٹانا ممکن نہیں ہے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پاکستان تحریک انصاف کے 11ممبر جبکہ 4 اتحادی جماعتوں کے ممبر ہیں اورایک آزاد ممبرموجود ہے ۔ اپوزیشن شہباز شریف کی چیئرمین شپ کے معاملے پر متحد ہے ۔ مسلم لیگ ن نے حکومت کی جانب سے شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صدارت سے ہٹائے جانے پر دیگر تمام کمیٹیوں کے بائیکاٹ کرنے کی حکمت عملی پر غور شروع کر دیا ہے ، اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

حکومتی مطالبے پر بھی اگرشہبازشریف ا ستعفیٰ نہیں دیتے تو انہیں قانونی طریقے سے ہٹایا جا سکتا ہے ۔ کمیٹی میں اس وقت 29 ممبران ہیں۔ حکومت اور اس کے اتحادیوں کے 16جبکہ اپوزیشن اتحاد کے 13 ارکان ہیں۔ پی ٹی آئی11 جبکہ ق لیگ ایم کیو ایم ، بی این پی اور باپ کا ایک ایک ووٹ ہے ۔ایک آزاد رکن علی نواز شاہ حکومت کے حامی ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں میں ن لیگ کے 6،پیپلز پارٹی 5،جے یو آئی اور ایم ایم اے کا ایک ایک ووٹ ہے ۔

پارلیمانی ذرائع کے مطابق اختر مینگل 6 نکاتی فارمولے پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث حکومت سے ناراض ہیں۔ 28 نومبر 2016ء کی اسپیکرقومی اسمبلی کی رولنگ کے مطابق کل ارکان کی اکثریت قرارداد کے ذریعے چیئرمین کمیٹی کو ہٹا سکتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے فخرامام کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم اب اگر شہباز شریف کو اگر ہٹایا جاتا ہے تو انہیں ہی نیا چیئرمین بنا یا جائے گا اسی وجہ سے کشمیر کمیٹی کے قیام کا تاحال نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ۔

واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف کی 3 قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت ختم کردی۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اس ضمن میں باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا۔ شہباز شریف کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف، اطلاعات ونشریات اورامورکشمیرکی قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت ختم کی گئی۔ رکنیت ختم ہونے کے نوٹی فکیشن کے مطابق اسپیکرقومی اسمبلی نے شہبازشریف کی درخواست پران کی رکنیت ختم کی۔