الٹرا ساؤنڈ میں بیٹی ظاہر ہونے پر شوہر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا

پولیس نے نمرہ کے مبینہ قاتل شوہر کو بھی گرفتار کر لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 11 فروری 2019 15:35

الٹرا ساؤنڈ میں بیٹی ظاہر ہونے پر شوہر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 فروری 2019ء) : لاہور میں الٹرا ساؤنڈ میں بیٹی ظاہر ہونے پر شوہر نے اپنی 8 ماہ کی حاملہ بیوی کو قتل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس نے مقتولہ کے بھائیوں کی شکایت پر شوہر کو گرفتار کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور کی رہائشی نمرہ حاملہ تھی اور الٹراساؤنڈ کے مطابق نمرہ کو بیٹی پیدا ہونا تھی، الٹرا ساؤنڈ میں بیٹی پیدا ہونے پر نمرہ پر اسقاط حمل کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔

نمرہ کی لاش چار دن قبل فیصل ٹاؤن میں موجود نمرہ کے گھر کے کمرے سے برآمد کی گئی تھی۔ نمرہ کی لاش پھندا ڈالے پنکھے سے لٹک رہی تھی۔ مقتولہ کے بھائی پولیس کو بتایا کہ نمرہ 8 ماہ کی حاملہ تھی اور دو تین ماہ قبل جب اس کے شوہر میاں فیصل نے اس کا الٹراساؤنڈ کروایا تو ڈاکٹر نے بیٹی پیدا ہونے کی نوید سنائی۔

(جاری ہے)

نمرہ کے بھائی نے بتایا کہ الٹرا ساؤنڈ کے بعد بیٹی کی نوید سنتے ہی نمرہ کے شوہر نے اسقاط حمل کے لیے اسے میکے بھیج دیا تھا لیکن نمرہ کے والدین نے منع کیا ، نمرہ کے بھائی نے بتایا کہ میرے والد نے نمرہ سے کہا کہ یہ قتل ہو گا ہم یہ گناہ نہیں کر سکتے، والد نے یہاں تک کہا کہ اگر بیٹی نہیں چاہئیے تو ہمیں دے دو ۔

والدین کے انکار پر میاں فیصل نے نمرہ کو واپس بُلوا لیا اور میرے والدین نے بھی نمرہ کو سمجھا بُجھا کر اور تھوڑے پیسے دے کر واپس سسرال روانہ کر دیا۔ اسی رنجش کے تحت نمرہ کے بھائی نے الزام عائد کیا کہ نمرہ کے شوہر میاں فیصل نے ہی ان کی بہن کو قتل کیا لیکن اس کی موت کو خود کُشی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی اور اُس کی لاش کو پنکھے کے ساتھ لٹکا دیا گیا ۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کا مقدمہ نمرہ کے بھائی احمد علی کی مدعیت میں درج کر کے نمرہ کے شوہر میاں فیصل کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ واقعہ خود کُشی ہے یا قتل ، اس سے متعلق تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ نمرہ کی پوسٹمارٹم اور فرانزک رپورٹ کا بھی اتنظار کیا جا رہا ہے جس کے بعد اس واقعہ سے متعلق کئی سوالوں کے جواب ملنے کا امکان ہے۔

پولیس کے مطابق موصول ہونے والے ابتدائی شواہد کو دیکھتے ہوئے یہ واقعہ قتل معلوم ہوتا ہے لیکن اس کی وجوہات جاننے کے لیے نمرہ کے شوہر سے بھی تفتیش کی جائے گی۔ نمرہ کے اہل خانہ کے مطابق نمرہ کی شادی میاں فیصل سے تین سال قبل ہوئی۔ میاں فیصل پیشے کے اعتبار سے وکیل ہے، ان کا ایک ڈھائی سال کا بیٹا بھی ہے جو اس وقت نمرہ کی والدہ کے پاس قصور میں ہے۔ نمرہ کے اہل خانہ نے پولیس سے التجا کی ہے کہ واقعہ کی شفاف تحقیقات کر کے ان کو انصاف دلوایا جائے۔ ڈی ایس پی کا کہنا ہے کہ نمرہ کے شوہر کو گرفتار کر لیا گیا ہے ، ہم نے مدعی کے تمام الزامات سنے ہیں لیکن تاحال مدعی کے کسی الزام کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ ہمیں پوسٹمارٹم اور فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے۔