مقبوضہ کشمیر‘سرینگر مارچ کو روکنے کے لیے متعدد آزادی پسندرہنما گرفتاراور نظربند

بھارتی پولیس نے پیر کی صبح میرواعظ شمالی کشمیر مولانا پرے حسن فردوسی کے گھر پر چھاپہ مارکر انہیں گرفتارکرلیا‘ انہیں سرینگر کے پارمپورہ پولیس سٹیشن میں نظربند کردیا گیا

پیر 11 فروری 2019 18:02

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2019ء) مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے ممتاز کشمیری رہنما شہید محمد مقبول بٹ کی برسی پر سرینگر مارچ کو روکنے کے لیے متعدد آزادی پسندرہنمائوں کو گرفتارکرلیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مارچ کی کال سید علی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے۔

(جاری ہے)

جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی پولیس نے اتوار کی شام کو پارٹی رہنمائوں مشتاق اجمل اور محمد یاسین بٹ کو گرفتارکرلیاہے جبکہ فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک، شوکت احمد بخشی ، نور محمد کلوال ،محمد سلیم ننھاجی،غلام محمد ڈار، بشیر احمد بویا، گلزار احمد پہلوان، فیاض احمد اوردیگر پہلے ہی پولیس کی حراست میں ہیں۔

قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق اور محمد اشرف صحرائی سمیت متعدد حریت رہنمائوں کو گھروں میں نظربند رکھاہے۔دریں اثناء بھارتی پولیس نے پیر کی صبح میرواعظ شمالی کشمیر مولانا پرے حسن فردوسی کے گھر پر چھاپہ مارکر انہیں گرفتارکرلیا۔ انہیں سرینگر کے پارمپورہ پولیس سٹیشن میں نظربند کردیا گیا ہے۔