معروف صحافی رؤف کلاسرا کی مونس الٰہی پر شدید تنقید کی وجہ سامنے آ گئی

رؤف کلاسرا کی مونس الٰہی پر تنقید کی وجہ مبینہ طور پر ذاتی ہے۔ ق لیگ ذرائع کا دعویٰ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 11 فروری 2019 17:56

معروف صحافی رؤف کلاسرا کی مونس الٰہی پر شدید تنقید کی وجہ سامنے آ گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 فروری 2019ء) : معروف صحافی و تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے حال ہی میں مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغامات میں مونس الٰہی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کچھ دستاویزات شئیر کیں اور کہا کہ یہ سپریم کورٹ کا مونس الٰہی کے بارے میں فیصلہ ہے جس کی بنیاد پر انہیں وزارت نہیں ملنی چاہئے۔

قابل غور بات یہ ہے کہ یہ دستاویزات ایف آئی اے کی طرف سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی تھیں، جنہیں رئوف کلاسرا نے سپریم کورٹ کا فیصلہ قرار دیا ہے۔


جبکہ دوسری طرف مسلم لیگ ق کے ذرائع نے رؤف کلاسرا کے ان تمام ٹویٹر پیغامات کو ذاتی رنجش کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔ ق لیگ ذرائع کے مطابق رؤف کلاسرا ذاتی وجوہات کی بنا پر مونس الٰہی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

در حقیقت رؤف کلاسرا کے بھائی خضر کلاسرا نے پیپلز پارٹی کی حکومت میں یوسف رضا گیلانی سے اسلام آباد میں ایک گھر اپنے نام الاٹ کروایا تھا ، لیکن پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد مسلم لیگ ق کے وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ، طارق بشیر چیمہ نے ناجائزقبضے کرنے والے تمام افراد سے گھر خالی کر والیے۔

ان گھروں میں رؤف کلاسرا کے بھائی خضر کلاسرا بھی شامل ہیں۔ ممکنہ طور پر رؤف کلاسرا اسی بات کا غصہ نکال رہے ہیں اور اسی وجہ سے ہی انہوں نے اپنی توپوں کا رُخ مونس الٰہی کی جانب موڑ دیا ہے۔