پاک سر زمین پارٹی نے عوامی رابطہ مہم کے عمل تیز کر دیا

تنظیم میں نوجوانوں کو زیادہ نمائندگی دی جائیگی تاکہ وہ دور جدید کے تقاضوں کے مطابق پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں، مصطفی کمال

پیر 11 فروری 2019 18:49

پاک سر زمین پارٹی نے عوامی رابطہ مہم کے عمل تیز کر دیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2019ء) پاک سر زمین پارٹی نے اپنی عوامی رابطہ مہم کے عمل کو مزید تیز کردیا۔ تنظیم میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے غیر سیاسی نوجوانوں کو زیادہ نمائندگی دی جائے گی تاکہ وہ عملی سیاست میں آکر روایتی طور طریقوں سے ہٹ کر دور جدید کے تقاضوں کے مطابق پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال سمیت پارٹی کے مرکزی رہنماں نے تنظیم سازی کے سلسلے کا آغاز کراچی کے علاقے نیو کراچی سے کر دیا ہے جہاں عوام بالخصوص نوجوانوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مختلف مقامات پر عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے سید مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی کو بحال کرنے کے لیے اسے مسمار کرنے کے بجائے یہاں کے دیرینہ تعطل کا شکار S3، K4، کراچی سرکلر ریلوے اور گرین لائن جیسے اہم منصوبوں کو نیک نیتی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

32 سالوں میں 11 الیکشن جتوا کر بھی دیکھنے کی ضرورت ہے کہ آج مہاجر کامیاب ہوئے ہیں یا ناکام ہوگئے۔ ہم پچھلے تین سالوں سے کراچی والوں کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں اور یہاں پر بسنے والوں کیلئے صاف پینے کے پانی کا مطالبہ کر رہے ہیں، پی ایس پی نے عوام کے لیے کراچی پریس کلب کے باہر بلا تعطل 18 روز تک پینے کے صاف پانی کے حصول کے لیے دھرنا دیا، لاٹھی چارج اور شیلنگ برداشت تک برداشت کی، اگر حکمران ہماری بات مان لیتے تو کراچی سمیت سندھ بھر میں آج یہ جان لیوا ٹائیفائیڈ نہ پھیلتا جس کا علاج دستیاب ادویات سے ممکن نہیں رہا اور جس کے نتیجے میں اب تک کئی قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو گئیں۔

آج کراچی سمیت سندھ بھر کے والدین بچوں کو زہریلا پانی پلانے پر مجبور ہیں، والدین کو سوچنا پڑتا ہے کہ بچوں کو صاف پانی پلائیں یا دودھ کیونکہ غریب لوگ منرل واٹر خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔ ان خیالات اظہار سید مصطفی کمال نے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں نیو کراچی 5E کے علاقے کی عوام سے ڈور ٹو ڈور جاکر ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

مصطفی کمال نے مزید کہا کہ کراچی والوں کو خود بیدار ہونا ہوگا آپ کے مسائل حل کرنے آسمان سے فرشتے نہیں آئینگے۔ جس جماعت کا وزیراعظم ہے اور اس شہر سے میں 40 سے زائد منتخب نمائندے وہ پریس کانفرنس کر کے مسائل حل کرنے کے بجائے لوگوں کو شہر کے مسائل بتا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کب تک ہم دوسروں کے آسرے پر اپنے بچوں کو دفناتے رہیں گے ظلم و جبر کے آگے سر جھکانا ظالموں کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔

پی ایس پی کی شکل میں لوگوں کے پاس ایک ایسا پلیٹ فورم موجود ہے جہاں پر پاکستان کی تمام اکائیاں ایک ساتھ جمع ہو کر اپنے حقوقِ کے لئے آواز حق بلند کر سکتی ہیں اور ہمارے پاس موجودہ مسائل کے حل کے لیے لائحہ عمل بھی موجود ہے۔ پی ایس پی کے پیش کردہ 16 نکات پر نیک نیتی سے عمل کر کے کراچی سے کشمیر تک کے مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈھائی کروڑ کی آبادی میں صرف ایک لاکھ لوگ احتجاج کے لیے پر امن طریقے سے چلنا شروع کریں تمام مسئلے بغیر ایک پتھر مارے حل ہو جائینگے۔

اس موقع پر سید مصطفی کمال نے نیو کراچی کی مسجد نبوی و مرکزی امام بارگاہ حسینی سیکٹر 5۔E کے صدر اور انتظامیہ سے بھی ملاقات کی۔دریں اثنا انہوں نے حضرت الحاج سید نوبت شاہ ولی قادری چشتی کی درگاہ پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی جہاں سجادہ نشین سید سلطان شاہ میاں قادری چشتی سے ملاقات اور سالانہ عرس کے موقع پر محفل سماع میں بھی شرکت کی۔