شرجیل خان کی جلد قومی ٹیم میں شمولیت سے متعلق صورتحال واضح ہوگئی

شرجیل خان کو ابھی ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے: چئیرمین پی سی بی احسان مانی

muhammad ali محمد علی پیر 11 فروری 2019 22:44

شرجیل خان کی جلد قومی ٹیم میں شمولیت سے متعلق صورتحال واضح ہوگئی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 فروری2019ء) شرجیل خان کی جلد قومی ٹیم میں شمولیت سے متعلق صورتحال واضح ہوگئی، چئیرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ شرجیل خان کو ابھی ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ تفصیلات کے مطابق چیئر مین پی سی بی احسان مانی نے کہا ہے کہ پی سی بی نے شرجیل خان کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجات نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ، شرجیل خان کو ابھی ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔

شرجیل خان کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنی ہے تو ستمبر تک انتظار کریں،ستمبر کے بعد شرجیل خان کو ری ہیب پروگرام پرعمل کرنا ہوگا،ری ہیب پروگرام پورا کرنے شرجیل خان کرکٹ کیلئے دستیاب ہوں گے۔ احسان مانی کا مزید کہنا ہے کہ چیئرمین کا کام بورڈ کو لیڈ کرنا ہوتا ہے،پی سی بی کو پروفیشنل آرگنائزیشن بنانا چاہتا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وسیم خان آسٹریلیااور نیوزی لینڈ میں بھی کھیلے ہوئے ہیں اور پاکستان کیلئے بھی کھیلے ہوئے ہیں، پی سی بی کو ایسا ادارہ بنانا چاہتا ہوں جو دنیا میں کسی ادارے سے کم نہ ہو ، وسیم خان کی لیڈر شپ کا کوئی ثانی نہیں۔

احسان مانی نے کہا کہ وسیم خان کائونٹی کی سربراہی کرنے والے پہلے جنوبی ایشیائی ہیں،انہوں نے بطور چیف ایگزیکٹو کائونٹی کو بھی ہیڈ کیا ہے، وہ پہلے پاکستان نژاد برطانوی ہیں جنہوں نے کائونٹی کرکٹ میں معاہدہ کیا۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ آئین کے جائزے پر کام ہو رہا ہے، ان کے پاس کمرشل ،بزنس تجربہ بھی ہے۔ احسان مانی نے مزید کہا ہے کہ تینوں فارمیٹس کیلئے سرفراز احمد کو کپتان بنانے میں کوئی ہرج نہیں، ورلڈ کپ تک سرفراز احمد کو قیادت سونپی گئی ہے اور ورلڈ کپ کے بعد اٴْن سے مشورہ کریں گے کہ وہ خود کیا چاہتے ہیں۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہمیں ٹیم کے لئے لیڈر بنانے کی ضرورت ہے، ورک لوڈ کی وجہ سے سرفراز احمد کو آرام کی ضرورت تھی، پابندی کے بعد سرفراز احمد کو کچھ آرام مل گیا۔قومی ٹیم کی سلیکشن پر کپتان سرفراز احمد کے کردار پر انہوں نے کہا کہ میں نے براہ راست سرفراز احمد سے پوچھا جس پر انہوں نے کہا کہ مکی آرتھر اور انضمام الحق اٴْن سے سلیکشن پر مشورہ کرتے رہتے ہیں اور ہر سلیکشن میں یہ مشورہ کیا جاتا ہے۔

احسان مانی نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں کسی قسم کی کوئی سیاست نہیں ہے، پوری ٹیم سرفراز احمد کے پیچھے کھڑی ہے اور کوئی کھلاڑی کپتان کو گرانے کے لئے سازش یا لابنگ میں ملوث نہیں ہے اور یہ تاثر درست نہیں کہ ٹیم سیاست کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم اچھا کھیلنے کے بعد جنوبی افریقا میں ہاری اور ہم نے کھلاڑیوں سے یہی کہا ہے کہ شکست سے سیکھنے کی کوشش کریں۔

احسان مانی نے کہا کہ آسٹریلیا کی سیریز میں روٹیشن پالیسی کے تحت سینئر کھلاڑیوں کو آرام دیں گے تاکہ ان کا ورک لوڈ کم ہو، ہمیں اپنے کرکٹرز میں لیڈرز تیار کرنے کی ضرورت ہے، کھلاڑیوں کو اپنے اندر بھی لیڈر شپ کوالٹی لانے کی ضرورت ہے۔احسان مانی نے کہا کہ بھارت کے ساتھ فوری طور پر سیریز شروع نہیں ہوسکتی اس کے لئے بھارتی انتخاب کا انتظار کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کرپشن پر ہماری ٹالرنس زیرو ہے، اینٹی کرپشن یونٹ کو پی سی بی سے الگ کررہے ہیں، شرجیل خان کی پابندی ستمبر میں ختم ہورہی ہے جس کے بعد انہیں ری ہیب پراسس میں جانا ہوگا، شرجیل ری ہیب کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ کھیلیں اگر ان کی پاکستانی ٹیم میں جگہ بنتی ہے تو انہیں ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے۔