پنجاب کے چار اضلاع کے 1018کانسٹیبلوں کی پاسنگ آئوٹ تقریب

فارغ التحصیل پولیس اہلکار اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے پیشہ وارانہ مہارت کے ساتھ اپنے فرائض منصبی سرانجام دیں ،امجد جاوید سلیمی شہریوں کی عزت نفس کی پاسداری بھی ہر پولیس آفیسر اور اہلکارکی بنیادی ذمہ داری ہے ، اس ضمن میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائی گی، آئی جی پنجاب کا خطاب

منگل 12 فروری 2019 18:59

پنجاب کے چار اضلاع کے 1018کانسٹیبلوں کی پاسنگ آئوٹ تقریب
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 فروری2019ء) پنجاب کے چار اضلاع کے 1018کانسٹیبلوں کی پاسنگ آئوٹ تقریب پولیس ٹریننگ سکول راولپنڈی، روات میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب امجد جاوید سلیمی تھے جبکہ تقریب میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس ٹریننگ اینڈ ریکروٹمنٹ پنجاب طارق مسعود یاسین، پرنسپل پولیس ٹریننگ سکول ایس پی ابرار حسین، کمانڈنٹ سہالہ پولیس ٹریننگ کالج محمد احسان طفیل، تربیت حاصل کرنے والے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ اور پولیس شہداء کے لواحقین بھی شریک ہوئے۔

تربیت حاصل کرنے والے پولیس اہلکاروں کا تعلق لاہور، گجرات، منڈی بہائو ا لدین اور حافظ آبادکے اضلاع سے ہے۔ ان میں پانچ ماسٹر ڈگری ہولڈرز،77گریجوایٹ، 12خفاظ اور 11پولیس شہداء کے بیٹے شامل ہیں پاسنگ آئوٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے کہا کہ فارغ التحصیل پولیس اہلکار اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے پیشہ وارانہ مہارت کے ساتھ اپنے فرائض منصبی سرانجام دیں اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ شہریوں کی عزت نفس کی پاسداری بھی ہر پولیس آفیسر اور اہلکارکی بنیادی ذمہ داری ہے اور اس ضمن میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائی گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی استعدار کار میں بہتری لانے اور جدید اسلحہ سے لیس کرنے کے ساتھ ساتھ عوام میں پولیس کے تاثر کو مذید بہتر کریں گے ۔بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے، آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے کہاکہ پنجاب کے 716تھانوں میں تعینات ایس ایچ اوصاحبان کو پابند کیا گیا ہے کہ روزانہ دو گھنٹے تین سے شام پانچ بجے تک تھانوں میں عوام کے مسائل سنیں اور ان کی تھانوں میں موجودگی کو سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ مانیٹر بھی کیا جا ئیگا۔

انہوں نے کہاکہ سٹریٹ کرائم کی بڑی وجہ نوجوان نسل میں بیروزگاری ہے اور کئی نوجوان پانچ سو اور چھ سو روپے کی خاطر سٹریٹ کرائم کرتے ہیں لہذا یہ معاشرتی المیہ ہے اور اس کے خاتمہ کیلئے کثیر الجہتی اقدامات کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کی کارکردگی میں سب سے بڑی رکاوٹ وسائل کی کمی ہے ، ہماری پنجاب پولیس پر بھارتی پنجاب کی پولیس کی نسبت آدھے سے بھی کم ا خراجات کئے جاتے ہیں اور یہ صورت حال حکومت وقت کے سامنے پیش کی گئی ہے تاکہ اس ضمن اہم اقداما ت کئے جا سکیں۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب پولیس پر سالانہ چھ سے آٹھ ڈالر فی کس خرچ کئے جاتے ہیں جبکہ بھارتی پنجاب میں پولیس پر 17ڈالر فی کس خرچ کئے جاتے ہیں جبکہ ترکی میں پولیس پر فی کس 150سی200ڈالرز سالانہ خرچ کئے جاتے ہیں۔ آئی جی پنجاب امحد جاوید سلیمی نے کہاکہ پولیس کو جدید اسلحہ اور بہتری تربیت کی فراہمی، اور عوام دوست بنانا ترجیحات میں شامل ہے او ر پولیس اہلکاروں اور افسران کی تربیت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اوران کے تربیتی کورس میں اعلیٰ اخلاقیات اور پیشہ وارانہ رویوں میں تبدیلی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور ان تاریخی اقدامات کے دورس نتائج برآمد ہونگے۔

انہوں نے کہاکوششیں کی جا رہی ہیں کہ پولیس عوام کے معیار پر پوری اترے اور اس مقصد کے حصول کیلئے سخت محنت درکار ہے جس کے لئے تمام وسائل بروکار لائے جا رہے ہیں۔آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے کہاکہ ساہیوال واقعہ میں جس سے بھی زیادتی ہوئی اس کو سزا ملے گی ، اور اگر کسی سے سختی ہوئی ہے تو اس کا ازالہ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ مولانا سمیع الحق کیس کی تفتیش میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مذید فرانزک ٹیسٹ ابھی جاری ہے ۔

انہوں نے کہاکہ تما م ڈی ایچ کیو ہپسپتالوں میں میڈیکو لیگل رپورٹ کیلئے پولیس کے فرنٹ ڈیسک قائم کے گے ہیںاور ان کا دائرہ کار ٹی ایچ کیوز تک بھی بڑھا جارہا ہے اور میڈیکو لیگل کا عمل 20منٹ میں مکمل کر دیا جاتا ہے۔اس موقع پر انہوں نے مختلف شعبو ں میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران اہلکار وں کو انعامی شیلڈیں بھی دیں۔ انہوں نے پولیس کی پریڈ کا بھی معائنہ کیا۔