نوجوان نسل میں بیروزگاری کے باعث سٹریٹ کرائم میں اضافہ ایسا معاشرتی المیہ ہے،امجد جاوید سلیمی

ہماری پنجاب پولیس پر بھارتی پنجاب کی پولیس کی نسبت آدھے سے بھی کم ا خراجات کئے جاتے ہیں ،نحہ ساہیوال میں جس سے بھی زیادتی ہوئی اس کو سزا ملے گی،مولانا سمیع الحق کیس کی تفتیش میں اہم پیش رفت ہوئی ہے،انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کا پاسنگ آئوٹ تقریب سے خطاب

منگل 12 فروری 2019 20:43

نوجوان نسل میں بیروزگاری کے باعث سٹریٹ کرائم میں اضافہ ایسا معاشرتی ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 فروری2019ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب امجد جاوید سلیمی نے کہا ہے کہ راولپنڈی سمیت پنجاب میں بڑھتے جرائم اور سٹریٹ کرائم کی بنیادی وجہ بے روزگاری اورپولیس کی خراب کارکردگی میں سب سے بڑی رکاوٹ وسائل کی کمی ہے نوجوان نسل میں بیروزگاری کے باعث سٹریٹ کرائم میں اضافہ ایسا معاشرتی المیہ ہے جس کے خاتمے کیلئے کثیر الجہتی اقدامات کی ضرورت ہے جبکہ ہماری پنجاب پولیس پر بھارتی پنجاب کی پولیس کی نسبت آدھے سے بھی کم ا خراجات کئے جاتے ہیں پولیس کے مسائل سے حکومت کو آگاہ کر دیا ہے سانحہ ساہیوال میں جس سے بھی زیادتی ہوئی اس کو سزا ملے گی اور اگر کسی سے سختی ہوئی ہے تو اس کا ازالہ کیا جائیگا مولانا سمیع الحق کیس کی تفتیش میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مزید فرانزک ٹیسٹ ابھی جاری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روزپولیس ٹریننگ سکول روات میں پنجاب کے چار اضلاع کے 1018کانسٹیبلوں کی پاسنگ آئوٹ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا تقریب میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس ٹریننگ اینڈ ریکروٹمنٹ پنجاب طارق مسعود یاسین، پرنسپل پولیس ٹریننگ سکول ایس پی ابرار حسین، کمانڈنٹ پولیس ٹریننگ کالج سہالہ محمد احسان طفیل کے علاوہ تربیت حاصل کرنے والے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ اور پولیس شہدا کے لواحقین نے بھی شرکت کی جبکہ انہوں نے پولیس کی پریڈ کا بھی معائنہ کیامیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے کہاکہ پنجاب کے 716تھانوں میں تعینات ایس ایچ اوز کو پابند کیا گیا ہے کہ روزانہ2گھنٹے 3 بجے سے شام 5 بجے تک تھانوں میں عوام کے مسائل سنیں اور ان کی تھانوں میں موجودگی کو سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ مانیٹر بھی کیا جا ئیگاانہوں نے کہاکہ سٹریٹ کرائم کی بڑی وجہ نوجوان نسل میں بیروزگاری ہے اور کئی نوجوان 500 اور600 روپے کی خاطر سٹریٹ کرائم کرتے ہیں لہٰذا یہ معاشرتی المیہ ہے اور اس کے خاتمہ کیلئے کثیر الجہتی اقدامات کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ پولیس کی کارکردگی میں سب سے بڑی رکاوٹ وسائل کی کمی ہے ہماری پنجاب پولیس پر بھارتی پنجاب کی پولیس کی نسبت آدھے سے بھی کم ا خراجات کئے جاتے ہیں اور یہ صورت حال حکومت وقت کے سامنے پیش کی گئی ہے تاکہ اس ضمن اہم اقداما ت کئے جا سکیںانہوں نے کہاکہ پنجاب پولیس پر سالانہ 6سی8 ڈالر فی کس خرچ کئے جاتے ہیں جبکہ بھارتی پنجاب میں پولیس پر 17ڈالر فی کس خرچ کئے جاتے ہیں جبکہ ترکی میں پولیس پر فی کس 150سی200ڈالرز سالانہ خرچ کئے جاتے ہیں آئی جی نے کہاکہ پولیس کو جدید اسلحہ اور بہتری تربیت کی فراہمی، اور عوام دوست بنانا ترجیحات میں شامل ہے او ر پولیس اہلکاروں اور افسران کی تربیت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اوران کے تربیتی کورس میں اعلیٰ اخلاقیات اور پیشہ وارانہ رویوں میں تبدیلی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور ان تاریخی اقدامات کے دورس نتائج برآمد ہونگے انہوں نے کہاکوششیں کی جا رہی ہیں کہ پولیس عوام کے معیار پر پوری اترے اور اس مقصد کے حصول کیلئے سخت محنت درکار ہے جس کے لئے تمام وسائل بروکار لائے جا رہے ہیںانہوں نے کہاکہ ساہیوال واقعہ میں جس سے بھی زیادتی ہوئی اس کو سزا ملے گی اور اگر کسی سے سختی ہوئی ہے تو اس کا ازالہ کیا جائیگا مولانا سمیع الحق کیس کی تفتیش میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مزید فرانزک ٹیسٹ ابھی جاری ہے انہوں نے کہاکہ تما م ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں میڈیکو لیگل رپورٹ کیلئے پولیس کے فرنٹ ڈیسک قائم کئے گئے ہیںاور ان کا دائرہ کار تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں تک بھی بڑھا جارہا ہے اور میڈیکو لیگل کا عمل 20منٹ میں مکمل کر دیا جاتا ہے قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی امجد جاوید سلیمی نے کہا کہ فارغ التحصیل پولیس اہلکار اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے پیشہ وارانہ مہارت کے ساتھ اپنے فرائض منصبی سرانجام دیں اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیںانہوں نے کہاکہ شہریوں کی عزت نفس کی پاسداری بھی ہر پولیس آفیسر اور اہلکارکی بنیادی ذمہ داری ہے اور اس ضمن میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائی گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس کی استعدار کار میں بہتری لانے اور جدید اسلحہ سے لیس کرنے کے ساتھ ساتھ عوام میں پولیس کے تاثر کو مذید بہتر کریں گے اس موقع پر انہوں نے مختلف شعبو ں میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران اہلکار وں کو انعامی شیلڈیں بھی دیں تربیت حاصل کرنے والے پولیس اہلکاروں کا تعلق لاہور، گجرات، منڈی بہائو ا لدین اور حافظ آبادکے اضلاع سے ہے ان میں 5 ماسٹر ڈگری ہولڈرز،77گریجوایٹ، 12خفاظ اور 11پولیس شہداکے بیٹے شامل ہیں