صنعتی آئٹمز سمیت43سے زائد خام مال کی درآمدی ڈیوٹی میں کمی خوش آئند ہے ‘ پیاف

ایف بی آر کی چھاپوں اور آڈٹ سے ٹیکس نہیں بڑھے گا ، پروموزری نوٹ کے ذریعے ریفنڈ کی ادائیگی کی سہولت زیر و ریٹڈ سمیت دیگر تمام سیکٹرز کو بھی فراہم کی جائے ،ریگولیٹری ڈیوٹی میں2سی10فیصد کمی سے صنعتی خام مال سستا اور پیداواری لاگت میں کمی آئے گی ‘میاں نعمان کبیر

بدھ 13 فروری 2019 20:03

صنعتی آئٹمز سمیت43سے زائد خام مال کی درآمدی ڈیوٹی میں کمی خوش آئند ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2019ء) چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ(پیاف) میاں نعمان کبیرنے صنعتکار برادری کے دیرینہ مطالبہ پر حکومتی ہدایت پر ایف بی آر کی جانب سے ٹیکسٹائل چمڑا،آٹوپارٹس سمیت صنعتوں میں استعمال ہونے والی43سے زائد خام مال کی درآمدی ڈیوٹی میں کمی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریگولیٹری ڈیوٹی میں2سی10فیصد کمی سے صنعتی خام مال سستا اور پیداواری لاگت میں کمی آئے گی ،ملک میں تیار ہونے والی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے بیرون ملک ان کی مانگ میں اضافہ سے برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے ملکی معیشت مستحکم ہوگی اور ملک خوشحالی و ترقی کی راہتوں پر گامزن ہوگا۔

چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیر نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کی درآمدات برآمدات کی مقابلے میں بہت زیادہ ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت کی کوششوں سے 2 ارب ڈالر کی برآمدات کم ہوئی ہے جسے سراہا جانا چاہیے ۔بجلی پیدا کرنے کیلئے فر نیس آئل استعمال کیا جاتا رہاتھا جسکی درآمد بند کردی گئی ہے۔ خوردنی تیل کی درآمد پر تین ارب ڈالر خرچ ہو رہے ہیں اس کا متبادل حل بھی سوچنا چاہیے ۔

پچھلے سال درآمدی و برآمدی تجارت میں خسارہ تہتر ارب ڈالر سے بڑھ گیا تھا گویا ملکی وسائل درآمدات پر خرچ ہو رہے تھے خسارہ کم ہونے سے ملک کی معیشت، مستحکم ہوگی, این جی کی قلت نے کھاد اور بعض دوسری صنعتوں کیلئے بحران پیدا کردیا۔میاں نعمان کبیر نے کہا کہ پاکستان کو کسی نے باہر سے آکر ٹھیک نہیں کرنا' ہم ہی اسے ٹھیک کرینگے گے، ہم بہتر فیصلے کر لیں گے تو معیشت اٹھے گی اور یہ صرف درست پالیسی سے ہو گا۔

میاں نعمان کبیر نے کہاحکومت صنعتی شعبہ کی مشکلات کے پیش نظر صنعتوں میں استعمال ہونے والے خام مال کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی مکمل طور پر ختم کرے صنعت و تجارت کے لیے ڈیوٹی ریٹس یکساں کیے جائیں۔قرضوں پر مارک اپ میں کمی کی جائے پروموزری نوٹ کے ذریعے ریفنڈ کی ادائیگی کی سہولت زیر و ریٹڈ سمیت دیگر تمام سیکٹرز کو بھی فراہم کی جائے تاکہ صنعتی شعبے یکسوئی سے حکومتی برآمدات میں اضافہ کیلئے خدمات سرانجام دے سکیں اور ملکی برآمدات میں اضافہ سے تجارتی خسارہ کو ختم اور حکومتی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے حکومت کو غیر ملکی قرضوں سے نجات مل سکی. انہوں نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی چھاپوں اور آڈٹ سے ٹیکس نہیں بڑھے گا چھوٹے تاجر کے لئے انتہائی آسان سسٹم لائیں جو ایک صفحے کا ہو اور سال میں ایک مرتبہ ٹیکس جمع کرانا پڑے .تمام لوگوں کیلئے ٹیکس فارم میں آسانی ہو۔

انھوں نے مزید کہا کہ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ ہمیں معیشت کی بہتری اور استحکام کیلئے تجارت اور برآمدت کے فروغ سمیت تمام ممکنہ قدامات اتھانے ہیں۔ہماری مشعیت مضبوظ و مستحکم ہو گی تو زرمبادل کے ذخائر بڑھیں گے، ریو نیوں میں اصافہ ہوگا اوربجٹ کے خسارہ میںکمی واقع ہوگی۔ اسی طرح ہماری معیشت میں بھی استحکام آیئگا ۔