دنیا کا سپر پاور کہلانے والے امریکہ کا قرضہ 220کھرب ڈالر سے بھی تجاوز کرگیا

رواں سال کا خسارہ گزشتہ سال کے 779 ارب ڈالر کے مقابلے میں 897 ارب ڈالر ہوگا، امریکی کانگریس نے نئی پیشنگوئی کردی آنے والے برسوں میں قرض میں مزید اضافے کا امکان ہے اور 2022 میں یہ سالانہ 10 کھرب ڈالر بڑھے گا اور 2029 تک 10 کھرب ڈالر سے نیچے نہیں آئے گا، سی بی او

بدھ 13 فروری 2019 21:27

دنیا کا سپر پاور کہلانے والے امریکہ کا قرضہ 220کھرب ڈالر سے بھی تجاوز ..
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 فروری2019ء) دنیا بھر میں سپر پاور کہلانے والے امریکہ کا قرضہ 220کھرب ڈالر سے بھی تجاوز کرگیا ۔ امریکی محکمہ خزانہ کے جاری بیان میں بات سامنے آئی کہ مجموعی عوامی قرض 220 کھرب 10 ارب ڈالر ہے۔واضح رہے کہ 20 جنوری 2017 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دفتر سنبھالنے کے موقع پر یہ قرض 199 کھرب 50 ارب ڈالر تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دسمبر 2017 میں 15 کھرب ڈالر کی ٹیکس کٹوتی اور گزشتہ برس کانگریس کی جانب سے مقامی اور عسکری پروگرامز پر اخراجات میں اضافے کے اقدام سے قرض میں اضافہ ہوا۔تاہم یہاں یہ بات واضح رہے کہ امریکی حکومتی قرض دہائیوں کے لیے بڑھتا ہے، 1989 میں یہ 31 کھرب ڈالر، 1999 میں یہ 56 کھرب ڈالر اور 2009 میں 119 کھرب ڈالر تھا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے اوہائیو کے سابق گورنر ریپبلکن جوہن کاشچ نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ایک قرض گھڑی کے سامنے موجود اپنی تصویر دکھائی۔

انہوں نے لکھا کہ یہ تصویر 3 فروری 2016 کو نیو ہمپشائیر میں مہمات کے دوران لی گئی تھی اور اس عرصے میں ہمارا قومی قرض 220 کھرب ڈالر تک پہنچ گیا ہے، یہ 3 برسوں میں 30 کھرب ڈالر زیادہ ہے اور یہ کنٹرول سے باہر ہے‘۔دوسری جانب کانگریس کے بجٹ آفس (سی بی او) نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں سال کا خسارہ گزشتہ سال کے 779 ارب ڈالر کے مقابلے میں 897 ارب ڈالر ہوگا۔

سی بی او نے کہا کہ آنے والے برسوں میں قرض میں مزید اضافے کا امکان ہے اور 2022 میں یہ سالانہ 10 کھرب ڈالر بڑھے گا اور 2029 تک 10 کھرب ڈالر سے نیچے نہیں آئے گا۔اس کے ساتھ ساتھ بیبی بومرز کی بڑی نسل ریٹائرمنٹ کی طرف داخل ہوگی اور سوشل سیکیورٹی اور طبی فنڈ سے اخراجات میں اضافہ ہوگا۔واضح رہے کہ بے بی بومر ایک اصطلاح ہے جو 1946 سے 1964 کے درمیان پیدا ہونے والے افراد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

بے بی بومر دنیا کی آبادی خاص طور پر ترقی یافتہ ممالک میں آبادی کا ایک خاص حصہ رکھتی ہیں جبکہ امریکی عوام میں یہ تقریباً 20 فیصد نمائندگی کرتی ہے۔وفاقی قرض کی سطح میں اضافے کے باوجود متعدد معاشی ماہرین کہتے ہیں کہ خطرات معمولی رہیں گے اور موجودہ شرح سود تاریخی معیار کے مطابق غیر معمولی طور پر کم ہے۔