Live Updates

صوبائی وزیر صحت کی صدارت میں نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان کے سنڈیکیٹ کا اجلاس،مختلف امور پر فیصلے

آئندہ ہفتہ سے پنجاب بھر میں خصوصی کمیٹیاں ہسپتالوں کا معائنہ کر کے حاضری، صفائی اور ادویات بارے رپورٹ دیں گی، ڈاکٹر یاسمین راشد

بدھ 13 فروری 2019 21:42

صوبائی وزیر صحت کی صدارت میں نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان کے سنڈیکیٹ ..
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 فروری2019ء) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدکی صدارت میں نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان کے سنڈیکیٹ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مختلف امور زیر بحث لاتے ہوئے ان پر فیصلے کئے گئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے وژن کے مطابق عوام کو علاج معالجہ کی جدید اور بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

ایم ایس اپنی ذمہ داریوں کو دیانت داری سے انجام دیتے ہوئے ہسپتالوں کی صفائی، ڈاکٹرز اور عملہ کی حاضری اور ادویات کی مفت فراہمی یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتہ سے پنجاب بھر میں خصوصی کمیٹیاں ہسپتالوں کا معائنہ کر کے حاضری، صفائی اور ادویات بارے رپورٹ دیں گی۔

(جاری ہے)

اس حوالہ سے غفلت کے مرتکب پائے جانے والے ایم ایس کو فارغ کرنے کے علاوہ اس کے خلاف انضباطی کارروائی بھی کی جائے گی۔

صوبائی وزیر نے نشتر ہسپتال میں صفائی کی ناقص صورت حال ، ادویات کی عدم دستیابی کا نوٹس لیتے ہوئے ایم ایس کی سرزنش کی انہیں تنبیہہ کی کہ وہ ہسپتال کے انتظامی امور کو فوری بہتر بنائیں۔ اجلاس میں نشتر ہسپتال کی ڈائیلاسز مشینوں اور سٹی سکین مشین کی سالانہ دیکھ بھال اور مرمت کے لئے غیر ملکی کمپنی کو 96ہزار ڈالر سالانہ کی بجائے 74ہزار ڈالر سالانہ میں ٹھیکہ دینے کی منظوری دی گئی۔

یونیورسٹی کے لئے لائبریری اور رہائشی بلاکس بنانے کے لئے پی سی ون ہائیر ایجوکیشن کمیشن کوبھجوانے کا فیصلہ کیا گیا۔ نشتر ہسپتال اور نشتر ڈینٹل انسٹی ٹیوٹ کو یونیورسٹی سے منسلک کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس کے دوران ہسپتال کے ہائوس آفیسرز رومز میں رہائش پذیر ڈاکٹرز سے قانون کے مطابق کرایہ اور بجلی کے بل کی وصولی کی منظوری دی گئی۔

بجلی کے بلوں کے لئے سب میٹر بھی لگائے جائیں گے۔ سکیل 5سی16تک بھرتیوں کے لئے ٹیسٹنگ سروس کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ سکیل ایک سے 4تک بھرتیاں وائس چانسلر کمیٹی کے تحت کرسکیں گے۔ بھرتیوں میں شفافیت کے لئے میرٹ پر سختی سے عمل در آمد کیا جائے گا۔جعلی اسناد پر بھرتی ہونے والے ملازمین کو کارروائی کے بعد تعلیم کے مطابق عہدہ پر لوٹانے اور تنخواہ کی واپسی وصولی کے لئے کمیٹی کو طریقہ کار کے مطابق فیصلہ کا اختیار دیا گیا۔

اجلاس کے دوران نشتر ہسپتال آئوٹ ڈور میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب ، توانائی کے متبادل ذریعہ کے لئے سولر سسٹم کی تنصیب اور ویڈیو کانفرنس لنک سسٹم کی تنصیب کے لئے کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی گئی۔صوبائی وزیر نے سابقہ ادائیگیوں کے حوالہ سے ایجنڈا پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے 30۔ارب روپے کے چیک جاری کئے جن کی عدم ادائیگی پی ٹی آئی حکومت کے گلے پڑ گئی،ہم ان ادائیگیوں کو بھی یقینی بنارہے ہیں۔

اجلاس میں نشتر ہسپتال کی طرف سے ایم ایس زمز کمپنی کو تقریباً 13کروڑ 49لاکھ روپے کی عدم ادائیگی بارے عدالتی فیصلہ پر کمیٹی کو تمام امور کا جائزہ لے کر ادائیگی یقینی بنانے کے لئے مروجہ طریقہ کار پر عمل کیا جائے۔ اجلاس میں سنڈیکیٹ کے دو نئے ممبران کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ ایم پی اے مظہر عباس راں کی وفات پر ایم پی اے سلیم اختر لابر کو سنڈیکیٹ ممبر اور رکن سلیکشن بورڈ بنانے جبکہ ایم پی اے سبین گل کو سنڈیکیٹ ممبر بنانے کے منظوری دی گئی۔

سنڈیکیٹ اجلاس میں وائس چانسلر نشتر میڈ یکل یونیو رسٹی پروفیسرڈاکٹر مصطفے کمال پاشا ،وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ڈا کٹر رائو محمد آ صف ،ایم پی اے سلیم اختر لا بر ،ایم پی اے سبین گل ،ایم یس نشتر عاشق ملک ،ایچ ای سی کے نمائند ے ریا ض الحق ودیگر بھی موجود تھے
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات