Live Updates

پاک سعودی عرب اقتصادی یادداشتوں پر عملی اقدامات کیلئے سعودی ولی عہد کی سربراہی میں کو آرڈنیشن کونسل تشکیل ،

وزیراعظم عمران خان نگرانی کرینگے محمد بن سلمان کی پاکستان آمد پر 8معاہدوں پر دستخط ہونگے ،پاکستان کو یمن کی جنگ میں جھونکنے کی سازش نہیں ہورہی ، تاریخ میں پہلی بار اتنا بڑا سعودی وفد آرہا ہے ، شاہ محمود قریشی سعودی عرب کیساتھ تعلقات نئے دورمیں داخل ہورہے ہیں، وزیراعظم عمران خان کی ذاتی کاوشوں سیدوطرفہ تعلقات میں خوشگوارتبدیل آئی، وزیر خارجہ ْ جب حکومت میں آئے تو سعودی عرب سے تعلقات سرد مہری کا شکار تھے ، پاک سعودی کے مابین رشتے میں معیاری تبدیلی دیکھیں گے تاہم یہ رویہ صر ف ایک ملک کے ساتھ نہیں دیگر ممالک کے ساتھ نظر آئے گا، جرمنی کے اہم دورے پر بھی جارہا ہوں ، افغان صدر اشرف غنی سے بھی ملاقات ہوگی، ایران خود مختار ملک ہے اس سے خوشگوار تعلقات ہیں ،، وزارت خارجہ میں پریس کانفرنس مشرق وسطیٰ میں جس قدر اہم کردار ادا کررہا ہے اس کی مثال ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں ملتی ہے،، پہلے دوسالوںکے دوران 7ارب ڈالر کی سرمایہ ہوگئی جس میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سندھ اور بلوچستان میں ہوگی ، فواد چوہدری / عبدالرزاق دائود

بدھ 13 فروری 2019 22:58

پاک سعودی عرب اقتصادی یادداشتوں پر عملی اقدامات کیلئے سعودی ولی عہد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 فروری2019ء) پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اقتصادی اوریاداشتوں پر عملی اقدامات کیلئے سعودی ولی عہد محمدبن سلمان کی سربرا ہی میں کوارڈینیشن کونسل تشکیل دی گئی ہے ، جبکہ وزیر اعظم عمران خان اس کونسل کی نگرانی کرینگے۔ پاکستان کو یمن کی جنگ میں جھونکنے کی سازش نہیں کی جارہی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں پریس کانفر نس کے دوران کہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان آمد کے دوران دونوں ممالک کے مابین 8معاہدوں پردستخط ہوں گے ، دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعاون اور یادداشتوں پر عملی اقدامات کے لیے ’کوآرڈینشین کونسل‘ تشکیل دی جائے گی۔

اس کونسل کی سربراہی خود ولی عہد محمد بن سلمان کریں گے اور وزیر اعظم عمران خان کونسل کو ’اور سی‘ کرینگے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سعودی عرب کی جانب سے اتنا بڑا وفد پہنچ رہا ہے جس میں وزارتوں کے حکام سمیت سعودی کمپنیوں کے سربراہان بھی شامل ہوں گے، سعودی وفد کے دورے کے دوران پاکستانی تاریخ کی کسی بھی ایک ملک کی جانب سے سب سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کیساتھ تعلقات نئے دورمیں داخل ہورہے ہیں اور وزیراعظم عمران خان کی ذاتی کاوشوں سیدوطرفہ تعلقات میں خوشگوارتبدیل آئی۔شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا کہ خوشگوارتبدیلی کاعملی مظاہرہ 16اور17فروری کودکھائی دیگا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے مشکل وقت میں پاکستان کی کھل کرمدد کی اور 30سال بعد ریاض نے وزیراعظم عمران خان کواسٹیٹ وزٹ دیا۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ سعودی عرب نے تین سال کے لیے تیل موخر ادائیگی میں دینے کا وعدہ کیا جبکہ پاکستان میں تیل کی سالانہ درآمدات 3.2 ارب ڈالر ہے، اس طرح مجموعی طور پر 9.6 ارب ڈالر بنتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان تحریک انصاف حکومت میں آئی تو سعودی عرب کے ساتھ تعلقات سرد مہری کا شکار تھے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن کے لیے 3 ارب ڈالر کی خطیر رقم دی۔

انہوں نے عندیہ دیا کہ پاک سعودی کے مابین رشتے میں معیاری تبدیلی دیکھیں گے تاہم یہ رویہ صر ف ایک ملک کے ساتھ نہیں دیگر ممالک کے ساتھ نظر آئے گا۔شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ’وہ جرمنی کے دورے پر جارہے ہیں جو اپنی نوعیت کے اعتبار سے انتہائی اہم ہے۔ جرمنی کے دورے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ’وہ میونخ میں افغانستان کے صدر اشرف غنی سے بھی ملاقات کریں گے اور دونوں رہنما ایک پینل کی سربراہی بھی کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پینل کو خطے اور افغانستان میں موجودہ ابھرتی ہوئی سیاسی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا جائے گا اور ہم دونوں اپنے اپنے ممالک کا نقطہ نظر پیش کریں گے۔اس ضمن میں وزیر خارجہ نے کہا کہ روسی وزیر خارجہ اور امریکی سینیٹرز پر مشتمل وفد سے بھی ملاقات متوقع ہے۔اس موقع پر وزیر وفاقی اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جس قدر اہم کردار ادا کررہا ہے اس کی مثال ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں ملتی ہے۔

عبدالرزاق دوئود نے کہا کہ پہلے دوسالوںکے دوران 7ارب ڈالر کی سرمایہ ہوگئی جس میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سندھ اور بلوچستان میں ہوگی ، انہوںنے کہا کہ سعودی عرب رنیوایبل انرجی، فوڈ ، زراعت ، کان کنی اور فوڈ پراسسنگ کے شعبوںمیں سرمایہ کی جائیگی۔ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سی پیک کے تحت جاری اکنامک زون میں سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں، مسلم اتحادی افواج میں ایران کی شمولیت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ ایران خودمختارملک ہے ، دونوں ممالک کے مابین خوشگوار تعلقات ہیں، موجودہ حکومت کے قیام کے دوران ایران کے وزیر خارجہ نے 2 دورے کیلئے جبکہ شاہ محمود قریشی نے بھی تہران کا دورہ کیا۔

انہوںنے پاکستان افواج کو یمن جنگ میں جھونکنے کی کوئی سازش نہیں ہورہی، سعودی سرمایہ کاری بغیر کسی شرائط کے ہوگی۔۔۔۔۔ شمیم محمود
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات