اس ملک میں عوامی مقامات پر سالگرہ کی تقریب منعقد کرنا غیر قانونی ہے

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 13 فروری 2019 23:41

اس ملک میں عوامی مقامات پر سالگرہ کی تقریب منعقد کرنا غیر قانونی ہے

ڈیموکریٹک ری پبلک آف تاجکستان  غالباً دنیا کا واحد ملک ہے جہاں اپنے گھر سے باہر سالگرہ کی تقریب منعقد کرنا غیر قانونی اور بھاری جرمانے کا باعث ہے۔
اس کی حالیہ مثال تاجک پاپ  سٹار فروسا خافیزوا ہیں، جنہوں نے اپنے گھر سے باہر اپنے دوستوں کے ساتھ سالگرہ منائی اور 5000 سومونی  یا 530 ڈالر جرمانہ ادا کیا۔
تاجکستان کے قانون کے مطابق گھر میں خاندان والوں کے سوا باہر کہیں بھی سالگرہ کی تقریبات منعقد کرنے کی  ممانعت ہے۔

تاجک حکام اس پابندی پر سختی سے عمل کرانے کے لیےسوشل میڈیا کا بھی استعمال کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیو یا تصاویر عدالت میں ملزم کے خلاف ثبوت کے طور پر پیش کی جاتی ہیں۔فروسا کے کیس میں بھی حکام نے اُن کےانسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو سے مدد لی۔

(جاری ہے)

اس ویڈیو میں وہ ریسٹورنٹ میں اپنے دوستوں کے ساتھ سالگرہ کی تقریب میں شریک دکھائی دے رہی ہیں۔


بہت سے انٹرنیٹ صارفین تاجکستان کے اس عجیب و غریب قانون پر تنقید کرتے ہوئے اسے لوگوں کی زندگی اور آزادی میں مداخلت قرار دے رہے ہیں۔ تاہم کچھ لوگ اس قانون کےحق میں بھی ہیں۔ اس قانون کے حمایتوں  کا کہنا ہے کہ اس سے لوگ سالگرہ کی تقریبات پر بے جا خرچ کرنے سے بچتے ہیں اور انہیں اپنے گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع ملتا ہے۔
تاجکستان میں یہ قانون 2007 میں بنایا گیا تھا۔

2017 میں اس قانون میں ترمیم کی گئی ہے۔ اب شادی، جنازوں، پارٹیوں اور سالگرہ کی تقریبات میں شرکا اور کھانوں کی تعداد محدود کرنے  کے ساتھ ساتھ تقریبات کے وقت کو بھی متعین کر دیا گیا ہے۔
فروسا خافیزوا جیسے واقعات ماضی میں بھی پیش آتے رہے ہیں۔ 2015ء میں ایک ریسٹورنٹ میں کیک کے ساتھ موجود شخص نے اپنی ایک تصویر فیس بک پر پوسٹ کی تھی ۔ جس پر انہیں 4000 سومونی (اس وقت 630 ڈالر) جرمانہ عائد کر دیا گیا تھا۔
تاجکستان کی سپریم کورٹ کے کاغذات کے مطابق صرف 2018ء میں عوامی مقامات پر سالگرہ  منانے کے جرم میں 648 افراد کو جرمانے کیے گئے۔ ان افراد سے جرمانوں کی مد میں 3 ملین سومونی یا 3 لاکھ 25 ہزار ڈالر وصول کیے گئے۔