نائیجیریا : انتخابی ریلی میں بھگدڑ سے 26افراد جاں بحق ‘درجنوں زخمی

متعددزخمیوں کی حالت تشویشناک ہے‘ہلاکتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے‘ مقامی پولیس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 14 فروری 2019 10:30

نائیجیریا : انتخابی ریلی میں بھگدڑ سے 26افراد جاں بحق ‘درجنوں زخمی
نائیجیریا (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 فروری۔2019ء) نائیجیریا کے جنوبی علاقے میں صدر محمد بوہاری کی انتخابی ریلی میں بھگدڑ مچنے سے 12 خواتین سمیت 26افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے. غیرملکی نشریاتی ادارے کے مطابق 16 فروری کو ہونے والے انتخابات کے حوالے سے صدر بوہاری کی جانب سے انتخابی ریلی نکالی گئی تھی جہاں ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد جاری انتخابی مہم کے دوران ہونے والی ہلاکتوں میں اضافہ ہوگیا ہے.

(جاری ہے)

نائیجیریا کے صدر محمد بوہاری اپنی صدارت کو مزید چارسال طول دینے اور دوسری مدت کے لیے امیدوار ہیں‘پورٹ ہیرکورٹ ٹیچنگ ہسپتال یونیورسٹی کے ترجمان کیم ڈینئل الیبیگا کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں22 لاشیں لائی گئی تھیں جبکہ درجنوں زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے. مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے مختلف واقعات میں اب تک 26افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ درجنوں شدید زخمی ہے انہوں نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے.

عینی شاہدین اور مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریلی میں بھگدڑ اس وقت مچی جب اڈوکیے امیسیکاما اسٹیڈیم میں جلسہ ختم ہوتے ہی شہریوں نے واپسی کے لیے اس راستے کو چنا جو بند تھا. پولیس کے مطابق جو افراد پچھلے صفوں میں تھے ان کی جانب سے دھکے دے گئے جس کا دباﺅ اگلی صفوں میں کھڑے لوگوں پر پڑا جس کے نتیجے میں لوگ گر گئے اور انہیں روند دیا گیا‘حادثے کے بعد اسٹیڈیم میں ہر طرف خون اور خون آلود کپڑے اور دیگر اشیا بکھری پڑی تھی.پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجوہات کے تعین کے لیے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے اور ‘ہم اس طرح کے اجتماعات میں ہجوم کو قابو کرنے کے لیے بہتر اقدامات کررہے ہیں.

قبل ازیں گزشتہ ہفتے ریاست طرابہ میں صدر محمد بوہاری کی انتخابی ریلی میں2 افراد جاں بحق ہوئے تھے‘صدر محمد بوہاری کی جماعت آل پروگریسو کانگریس کی جانب سے ہی 21 جنوری کو شہر میدوگوری میں ایک جلسہ کیا جارہا جہاں بوہاری بھی دورے پر تھی تو اسٹیج گرنے کے باعث کئی افراد زخمی ہوگئے تھے. خیال رہے نائیجیریا میں 16 فروری کو حکمراں جماعت آل پروگریسیو کانگریس اور اپوزیشن کی مرکزی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے درمیان اصل مقابلہ ہوگا جبکہ دونوں جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان کشیدگی بھی پائی جاتی ہے.