Live Updates

اگلے جمعہ تک رہا ہوجاﺅں گا. نوازشریف نے بڑا دعوی کردیا

سعودی امدادی پیکیج ولی عہد نے میرے ساتھ طے کیا تھا‘ سابق وزیراعظم

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 14 فروری 2019 11:19

اگلے جمعہ تک رہا ہوجاﺅں گا. نوازشریف نے بڑا دعوی کردیا
 لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 فروری۔2019ء) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ انشااللہ اگلے جمعہ تک رہائی مل جائے گی‘نوازشریف نے کوٹ لکھپت جیل میں (ن) لیگ کے اراکین سے ملاقات کے دوران کہا کہ مجھے وہ ٹی وی دیا ہے جس پرکوئی خبر نامہ نہیں آتا، پی ٹی وی میں کوئی خبر نہیں آتی عدالتی کارروائی دیکھنے سے محروم ہوں.

سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ سعودی امدادی پیکیج ولی عہد نے میرے ساتھ طے کیا تھا‘انہوں نے پارٹی راہنماﺅں کو بتایا کہ سعودی عرب کی سرمایہ کاری کی بات چیت ان کے دورمیں فائنل ہوئی تھی. انہوں نے مزید کہا کہ سعودی امدادی پیکج ولی عہد نے میرے ساتھ طے کیا تھا، بین الاقوامی معاملات طے ہونے میں وقت تو لگتا ہے.

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہاکہ موجودہ حکومت ہمارے منصوبے ری لانچ کر رہی ہے، نون لیگ کے ہیلتھ کارڈ میں کریڈٹ بھی تحریک انصاف والے لے رہے ہیں.

انہوں نے مزید کہا کہ نیب نے شہباز شریف پر جو مقدمات بنائے اس پر نیب کو شرمندگی اٹھانا پڑی، پنجاب میں نیب نے ترقیاتی کاموں پر کیس بنائے، کے پی کے والوں کے خلاف کچھ نہیں کیا. سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم اقتدار میں ہوتے تو آج لوگ اورنج لائن ٹرین میں سفر کر رہے ہوتے، ہم لاہور ملتان موٹر وے تیار چھوڑ کر آئے مگر ان سے وہ مکمل نہیں ہو پا رہا.

انہوں نے کہا کہ لاہور ملتان موٹروے کا ان سے لاہور میں انٹرچینج نہیں بن پا رہا، ہمارے منصوبوں کا کریڈٹ ضرور لیں لیکن عوام کے لیے انہیں کھول تو دیں. نواز شریف نے کہا کہ ہمارے دور میں بلوچستان ہائی ویز کا جال بچھ گیا تھا، شہباز شریف نے متعدد پاور منصوبے بنائے، مگر کے پی کے والوں سے ایک منصوبہ نہیں بن سکا. انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ ہم نے شروع کی، میں پاکستان کرکٹ کی ترقی کےلیے دعاگو ہوں‘نواز شریف سے صحافی نے سوال کیا کہ جیل سے گھر جانا چاہیں گے یا ہسپتال؟نواز شریف نے جواب دیا کہ ہسپتال کون جانا چاہتا ہے، صبح موسم دیکھا تو جی چاہا جیل کی بجائے مالم جبہ میں ہونا چاہیے.

انہوں نے کہا کہ حکومت نے میری صحت سے متعلق چار بورڈ بنائے،ان سب بورڈز نے میرے دل کی تکلیف ظاہر کی ہے. نوازشریف نے یہ بھی کہا کہ پرویز مشرف نے نیب کا قانون مجھے فوکس کر کے بنایا، ابتدا میں ہمیں اندازہ ہی نہیں تھا کہ نیب کا قانون اتنا خطرناک ہوگا. انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت ہمارے منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگا رہی ہے، ہیلتھ کارڈ پی ٹی آئی کا نہیں ن لیگ کا منصوبہ ہے ان لوگوں کے پاس کرنے کو کچھ نہیں.

نواز شریف سے جب اراکین نے پوچھا کہ اگر رہائی ملی تو آپ بتائیں کہ آپ ہسپتال، جیل یا گھر جانا پسند کریں گے جس پر انہوں نے کہا کہ اگررہائی ملی تو رائے ونڈ جاتی عمرہ جاونگا اور انشااللہ اگلے جمعہ تک رہائی مل جائے گی. نواز شریف نے کہا کہ صبح سات بجے سیل کھلا تو بارش کے سہانے موسم سے خوب لطف اندوز ہوا، اگر جیل سے باہر ہوتا تو برف باری کو انجوائے کرتا.

نواز شریف نے سہانے موسم میں دل کی بات بتاتے ہوئے کہا کہ صبح ہوتی ہے شام ہوتی زندگی یوں ہی تمام ہوتی ہے. بتایا گیا ہے کہ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کو بخار کی شکایت ہوئی ہے. جیل افسران نے نواز شریف کے ذاتی معالج کو بتایا کہ جیل کے ڈاکٹر نے نواز شریف کا معائنہ کر لیا ہے،میڈیکل بورڈ کی سفارش کے باوجود نواز شریف کا مناسب علاج نہ کرانے پر ان کے اہل خانہ کو تشویش ہے.

ادھر نواز شریف سے ملاقات کے لیے مسلم لیگ نون کے رہنما اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کوٹ لکھپت جیل پہنچیں‘جیل کے باہرشیڈ نہ ہونے کی وجہ سے نون لیگی کارکنوں اور راہنماﺅں کو بارش میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا. یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے میاں نواز شریف کا معائنہ کرنے والے خصوصی میڈیکل بورڈ نے سفارش کی تھی کہ سابق وزیراعظم عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، انہیں ہمہ وقت ماہرامراض قلب کی ضرورت ہے.

واضح رہے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سات سال قید اور ساڑھے تین ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے، انہیں ان کی درخواست پر اڈیالہ کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا جہاں انہیں اہل ِ خانہ سے ملاقات اور گھر کے کھانے کی سہولت میسر ہے. لاہور میں بارش اورسردی کے باعث اب تک کوئی رہنما یا کارکن ملاقات کے لیے نہیں پہنچا.

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے میاں نواز شریف کا معائنہ کرنے والے خصوصی میڈیکل بورڈ نے سفارش کی تھی کہ سابق وزیراعظم عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، انہیں ہمہ وقت ماہرامراض قلب کی ضرورت ہے. واضح رہے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سات سال قید اور ساڑھے تین ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے، انہیں ان کی درخواست پر اڈیالہ کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا جہاں انہیں اہل ِ خانہ سے ملاقات اور گھر کے کھانے کی سہولت میسر ہے.
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات