سعودی ولی عہد کے دورے کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے 6رکنی سعودی وفد پاکستان پہنچ گیا

شہزادہ سلمان کی آمد اور روانگی کے وقت پاکستان کی فضائی حدود ایئرٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند رہے گی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 14 فروری 2019 12:04

سعودی ولی عہد کے دورے کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے 6رکنی سعودی وفد ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 فروری۔2019ء) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے سلسلے میں سعودی حکومت کا 6 رکنی وفد نور خان ایئر بیس پہنچ گیا ہے. یہ وفد ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور سے خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچا ہے جو سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد سے قبل انتظامات کا جائزہ لے گا‘ شہزادہ محمد سلمان کی پاکستان آمد کی تیاریوں حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہیں اور حفاظتی منصوبہ تشکیل دے دیا گیا ہے.

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد کا جہاز جیسے ہی پاکستانی حدود میں داخل ہوگا پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے اسے اپنے حصار میں لے لیں گے اور نورخان ایئربیس پر اترنے تک وہ پاکستانی طیاروں کے حصار میں رہے گا. شاہی مہمان کا طیارہ پاکستان میں داخل ہوتے ہی پورے ملک میں کمرشل پروازیں معطل کردی جائیں گی اور پاکستان کی فضائی حدود ایئرٹریفک کے لیے بندکردی جائے گی حفاظتی نقطہ نظر سے بے نظیر ائیرپورٹ اور نور خان ائیربیس کی پارکنگ سے تمام نجی طیارے آج شام تک ہٹا دیئے جائیں گے.

ولی عہد کو براستہ سڑک وزیراعظم ہاو¿س تک انتہائی سخت سیکورٹی میں لے جایا جائے گا اور شاہی مہمانوں کی سیکورٹی پر تعینات سیکورٹی اہلکاروں کو خصوصی پاسز جاری ہوں گے جن کے بغیر کسی بھی سیکورٹی اہلکار کو روٹ پر تعینات نہیں ہونے دیا جائے گا. واضح رہے کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے مختصر دورہ پاکستان کے موقع پر بھی نہ صرف پورا اسلام آباد سیل کیا گیا تھا بلکہ پاکستانی فضائی حدود اور ایئرٹریفک کنٹرول کی نگرانی بھی براہ راست امریکی اہلکاروں نے کی تھی اور صدر کلنٹن کے طیارہ جب تک پاکستان کی فضائی حدود میں رہا اس وقت تک پاکستان کے کسی بھی ایئرپورٹ سے کسی بھی قسم کے جہاز کو پرواز کی اجازت نہیں دی گئی تھی.

صدر کلنٹن کی اہلیہ ہیلری کلنٹن نے اوبامہ کے پہلے دور صدارت میں وزیرخارجہ کی حیثیت سے پاکستان کا دورہ کیا تھا تو ان کی سیکورٹی کے لیے انتظامات کی نگرانی بھی امریکی حکام نے براہ راست کی تھی. دوسری جانب سعودی ولی عہد پاکستان کے دورے کے بعد بھارت جائیں گے تو بھارت میں بھی سیکورٹی کے وہی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جو پاکستان میں کیئے گئے ہیں .