دُبئی : خود کو نیوکلیئر انجینئر ظاہر کرنے والا پاکستانی ویٹر پکڑا گیا

ملزم نے کریڈٹ کارڈحاصل کرنے کے لیے یہ انوکھی حرکت کی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 14 فروری 2019 14:45

دُبئی : خود کو نیوکلیئر انجینئر ظاہر کرنے والا پاکستانی ویٹر پکڑا گیا
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14فروری 2019ء ) پولیس نے ایک ایسے پاکستانی ویٹر کو کو گرفتار کیا ہے جس نے کریڈٹ کارڈ کی حد 25 ہزار اماراتی درہم تک بڑھانے کے لیے خود کو نیوکلیئر انجینئر ظاہر کر ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق 32 سالہ پاکستانی ویٹر نے بینک سے بھاری قرضہ لینے کی خاطر خود کو ایمریٹس نیوکلیئر انرجی کارپوریشن میں نیوکلیئر انجینئر ظاہر کیا۔

تاہم اُس کا اتنا بڑا جھوٹ کامیاب نہ ہو سکا اور اُسے بینک کے ساتھ غلط بیانی اور دھوکا دہی کا مرتکب ہونے کے الزام میں دھر لیا گیا۔ استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے بینک قرضے کے خاطراپنی تنخواہ بہت زیادہ ظاہر کرنے کے لیے تنخواہ کے جعلی سرٹیفکیٹس تیار کیے اس کے علاوہ اپنے رہائشی ویزہ میں بھی رد و بدل کر کے اس میں خود کو نیوکلیئر انجینئر ظاہر کیا اور قرضے کے حصول کی درخواست لے کر بینک پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

بینک کے ایک سیلز افسر نے عدالت کو بتایا کہ یہ واقعہ گزشتہ سال ستمبر میں پیش آیا۔ جب ملزم اُس کے پاس آیا اور بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ کھُلوانے کی درخواست کی جہاں اُس کی تنخواہ ٹرانسفر ہو سکے اور ساتھ ہی اس میں پچیس ہزار اماراتی ریال کی لِمٹ والے کریڈٹ کارڈ کے حصول کے لیے بھی ایک درخواست دی۔ تاہم جب اُس نے ملزم کے کاغذات چیک کیے تو اسے ان کے جعلی ہونے کا شُبہ ہوا۔

پاکستانی نے بینک کو دھوکا دینے کی خاطر ایمریٹس نیوکلیئر انرجی کارپوریشن کا ملازمت کارڈ بھی اپنی فائل میں لگا رکھا تھا۔ جب کارپوریشن سے رابطہ کیا گیا تو اُن کی جانب سے بتایا گیا کہ اس نام کا کوئی شخص اُن کے پاس ملازم نہیں ہے۔ جس پر ملزم کے خلاف جبلِ علی تھانے میں دھوکا دہی کا مقدمہ درج کروا دیا گیا۔ پولیس نے اس مقدمے میں دیگر دو پاکستانیوں کو بھی اعانتِ جُرم کے تحت ملوث کر دیا۔ اس مقدمے میں اگلی سماعت 26 فروری 2019ء کو ہو گی۔