بنی گالہ راول لیک میں آلودگی کیس ،سپریم کورٹ کار اول جھیل کی آلودگی ختم کرنے کے لیے شارٹ ٹرم اقدامات فوری اٹھانے کا حکم

عدالت عظمیٰ کی پی اے آر سی کے ریسرچ افسر محمد منیر کو بائیو گیس اور متبادل سستی توانائی پر ریسرچ جاری رکھنے کی ہدایت این جی او کے جاری کردہ منصوبے پر حکومت توجہ دیتی تو آج گیس مہنگی نہ کرنی پڑتی، جسٹس عمر عطاء بندیال

جمعرات 14 فروری 2019 17:51

بنی گالہ راول لیک میں آلودگی کیس ،سپریم کورٹ کار اول جھیل کی آلودگی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے بنی گالہ راول لیک میں آلودگی سے متعلق کیس میںر اول جھیل کی آلودگی ختم کرنے کے لیے شارٹ ٹرم اقدامات فوری اٹھانے کا حکم دیتے ہوئے پی اے آر سی کے ریسرچ افسر محمد منیر کو بائیو گیس اور متبادل سستی توانائی پر ریسرچ جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے ۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں بنی گالہ راول لیک میں آلودگی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔

سماعت کے دور ان ممبر پلاننگ سی ڈی اے نے کہا کہ سی ڈی اے نے بنی گالہ اور راول جھیل کے اطراف سے جمع سالڈ ویسٹ ڈمپ کرنے کے لیے پانچ ایکڑ زمین لکھوال میں دے دی ہے۔عدالت نے مختص کردہ جگہ کو آج ہی سالڈ ویسٹ کمپنی کے حوالے کرنے کا حکم دیدیا ۔

(جاری ہے)

ممبر سی ڈ ی اے نے کہاکہ راول جھیل کو آلودگی سے پاک کرنے کے لیے مری سے راول لیک تک چار مختلف مقامات پر پلانٹس لگانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

عدالت نے منصوبے کی سی ڈی ڈبلیو پی سے منظوری لیکر دس دن میں عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ۔ عدالت نے راول جھیل کی آلودگی ختم کرنے کے لیے شارٹ ٹرم اقدامات فوری اٹھانے کا حکم دیتے ہوئے پی اے آر سی کے ریسرچ افسر محمد منیر کو بائیو گیس اور متبادل سستی توانائی پر ریسرچ جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ این جی او کے جاری کردہ منصوبے پر حکومت توجہ دیتی تو آج گیس مہنگی نہ کرنی پڑتی۔بعد ازاں کیس کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی گئی ۔