اسکول وین اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی سلنڈر ز سے حادثات

عدالت نے گاڑیوں کو سیفٹی سرٹیفکیٹ فراہم کرنے والے ادارے ایچ ڈی آئی پی کے ڈائریکٹر کو طلب کرلیا

جمعرات 14 فروری 2019 17:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2019ء) سندھ ہائی کورٹ میں اسکول وین اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی سلینڈر ز سے حادثات کا معاملہ ،عدالت نے گاڑیوں کو سیفٹی سرٹیفکیٹ فراہم کرنے والے ادارے ایچ ڈی آئی پی کے ڈائریکٹر کو طلب کرلیا ۔جمعرات کو اسکول وین میں گیس سلنڈر کی تنصیب کے خلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی جہاں عدالت کا کہنا تھا کہ بتایا جائے سیفٹی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا کیا مکینزم ہے عدالت نے غیر معیاری سلینڈرز والے گاڑیوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر اوگرا سے بھی جواب طلب کرلیا عدالت نے پولیس کو غیر معیاری سیلنڈرز والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی جبکہ فریقین کو 14 مارچ تک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا عدالت کا کہنا تھا کہ اوگرا اور دیگرر ادارے اپنی ذمہ داری کیوں ادا نہیں کررہے بچوں کی زندگیوں کا حساس معاملہ ہے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ، سیکریٹری ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ غیر معیاری سی این جی اور ایل پی جی سلینڈرز حادثات کا سبب بن رہے ہیں،گاڑیوں کو سیفٹی سرٹیفکیٹ دینے والا ادارہ ایچ ڈی آئی پی مکینزم بتانے کو تیار نہیں، لاکھوں گاڑیوں کیلئے ایچ ڈی آئی پی کے پاس کراچی میں آرف 25 افراد ہیں، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت 7 مئی 2014 کو حکومت اسکولز وین میں حفاظتی انتظامات کا نوٹیفکیشن جاری کر چکی,متعدد بار نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے باوجود عملی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔

(جاری ہے)

سماعت کے بعد سیکریٹری ٹرانسپورٹ اختر غوری ے غیررسمی بات چیت میں کہاکہ اوگرا کا ذیلی ادارہ ایچ ڈی آئی پی سندھ میں گاڑیوں کی فٹنس کے معاملات دیکھتا ہے،ایچ ڈی آئی پی گاڑیوں کی فٹنس اور سی این جی سلنڈر چیک کرنے کے بعد سرٹیفیکیٹ جاری کرتا ہے،ایچ ڈی آئی پی ایک اسٹیکر جاری کرتا ہے جو گاڑی کی وینڈ سکرین پر لگانا ہوتا ہے،سی این جی سٹیشن اسٹیکر دیکھنے کے بعد سی این جی دینے کا مجاز ہے،ان معاملات پر عمل درآمد نہیں ہو رہا جس سے میں نے عدالت کو بھی آگاہ کردیا ہے،عدالت نے میری رپورٹ پر اوگرا ایچ ڈی آئی پی اور وفاقی حکومت کو طلب کر لیا جبکہ ایس ایس پی ٹریفک ویسٹ ڈاکٹر نجیب کا کہنا تھا کہ اسکول وین اور پبلک ٹرانسپورٹ میں غیر معیاری سلینڈرز کے خلاف کاروائی جاری ہے۔

عدالت میں غیر معیاری سلینڈر والی گاڑیوں کی رپورٹ پیش کی ہے اسکول وین اور پرائویٹ گاڑیوں کے چالان کیے ہیں اور سلینڈر سیز کردیے گئے ہیں،اسکول وین کے 2018 میں 4493 چالان کیے گئے،2019 میں دس جنوری تک انکی تعداد 1204 ہے،سلینڈر 2018 میں 120 سیز کیے گئے اور اب انکی تعداد 739 ہو گئی ہے