عمران فاروق قتل کیس ،انسداد دہشت گردی عدالت نے ایف آئی اے کو ثبوت میں لندن سے جمع کرنے کی اجازت دیدی

گرفتار ملزمان معظم علی، محسن علی اور خالد شمیم کے خلاف شواہد پیش کئے جائیں گے، ایف آئی اے کا بیان

جمعرات 14 فروری 2019 19:17

عمران فاروق قتل کیس ،انسداد دہشت گردی عدالت نے ایف آئی اے کو ثبوت میں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2019ء) انسداد دہشت گردی عدالت نے ایف آئی اے کو عمران فاروق قتل کیس کے ثبوت میں لندن سے جمع کرنے کی اجازت دے دی۔ جمعرات کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی سماعت ہوئی تو ایف آئی اے نے لندن سے ثبوت جمع کرنے کی درخواست کی۔عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے لندن سے مزید شواہد حاصل کرنے کی اجازت دے دی اور 20 مارچ تک ثبوت پیش کرنے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے نے کہا کہ گرفتار ملزمان معظم علی، محسن علی اور خالد شمیم کے خلاف شواہد پیش کئے جائیں گے، اس سلسلے میں برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں اور جلد شواہد ملنے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر2010 کو لندن میں ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔ ان کے قتل کے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر بانی ایم کیو ایم اشتہاری ہیں۔ مقدمے کے چالان کے مطابق عمران فاروق ایم کیو ایم بانی کی سربراہی کے لیے خطرہ تھے جس کی وجہ سے انہیں قتل کیا گیا۔