مقبوضہ کشمیرمیں حریت پسندوں کا بڑا حملہ: بھارتی فوج کے ہلاک شدگان کی تعداد 50سے تجاوز کرگئی
کئی زخمیوں کی حالت انتہائی نازک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے . رپورٹ
میاں محمد ندیم جمعہ 15 فروری 2019 10:42
(جاری ہے)
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کانوائے میں موجود بسوں میں بھارتی فوج کے2500اہلکار سوار تھے اور حملے میں 10سے زیادہ بسیں تباہ ہوئیں جبکہ ایک سنیئرپولیس افسراور بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ صرف ایک بس تباہ ہوئی جس میں 44اہلکار سوار تھے بھارت کے اس جھوٹ کا پول خود بھارتی ذرائع ابلاغ نے کھول دیا ہے . سرکاری طور پر قابض بھارتی فوج نے قافلے میں70گاڑیوں اور 2500اہلکاروں کی موجودگی کا اعتراف کرکے اپنے لیے خود مسائل کھڑے کیئے ہیں کیونکہ کشمیرمیڈیا سروس سمیت دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ قافلے کے وسط میں کیا گیا جس سے درجن بھر گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی اور گاڑیوں میں موجود گولہ بارود پھٹنے لگا جس سے کافی کو مجموعی طور پر بھاری جانی ومالی نقصان پہنچا. بھارتی میڈیا نے فوجی ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ جس گاڑی سے خودکش حملہ کیا گیا اس میں 300کلو گرام دھماکہ خیزمواد موجود تھے جبکہ بھارتی فوج کا کانوائے بھی بہت بھاری مقدار میں گولہ بارود سری نگر منتقل کرنے کے لیے لے جارہا تھا. 1989 سے لے کر اب تک مقبوضہ کشمیر میں کم ازکم دس خود کش حملے ہو چکے ہیں تاہم کار کے ذریعے کیا جانے والا یہ دوسرا حملہ ہے اس سے پہلے 2002 میں جموں کے قریب کالوکچھ کے علاقے بھارتی فوج کے ٹھکانے پر حملہ کیا گیا تھا جس میں 31 اہلکار ہلاک ہوئے تھے‘2016 میں اوری میں فوج کے اڈے پر حملہ ہوا جس میں 19 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے تاہم بھارت ہلاک ہونے والے فوجیوں کو تعداد کو ہمیشہ چھپاتا رہا ہے. قابض بھارتی فوجی نے2018میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کیں اور مقبوضہ کشمیر میں 500سے زائد کشمیری بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہوئے جوکہ گذشتہ دہائی میں ہونے والی سب سے زیادہ اموات تھیں. گزشتہ روز ہونے والے حملے کو اڑی کے بعد سے سب سے بڑا حملہ قرار دیا جارہا ہے جس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا ہے . مقبوضہ کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں 18 ستمبر 2016 کو بھارتی فوج کے کیمپ پر حملہ ہوا تھا جس میں 19 سپاہی ہلاک ہوئے تھے‘ اس حملے کو دو دہائیوں میں اب تک ہونے والا سب سے بڑا حملہ قرار دیا گیا تھا. پٹھان کوٹ میں 2016 میں دو جنوری کو بھارتی فوج کے فضائی اڈے پر حملہ ہوا تھا جس میں7 اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ 20 زخمی ہوئے تھے. گرداس پور کے علاقے دینا پور میں سات جولائی 2015 میں صبح کے وقت بس پر حملہ ہوا اس کے بعد پولیس سٹیشن کو نشانہ بنایا گیا تھا‘ ان حملوں میں 7اہلکار مارے گئے تھے.
مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.