Live Updates

بھارتی میڈیا کا نوجوت سنگھ سدھو سے پلوامہ دھماکے میں پاکستان کا نام لینے پر اصرار

جو بھی اس حملے کا ذمہ دار ہے اسے ضرور سزا ملنی چاہئیے۔، سابق بھارتی کرکٹر اور وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگانے سے گریز کیا تو بھارتی میڈیا ان پر چڑھ دوڑا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 15 فروری 2019 12:37

بھارتی میڈیا کا نوجوت سنگھ سدھو سے پلوامہ دھماکے میں پاکستان کا نام ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 فروری 2019ء) : سابق کرکٹر اور بھارتی پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگانے سے گریز کیا تو بھارتی میڈیا ان پر چڑھ دوڑا،نوجوت سنگھ سدھو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی اس حملے کا ذمہ دار ہے اسے ضرور سزا ملنی چاہئیے۔نوجوت سنگھ سدھو نے پلوامہ حملے کی سخت مذمت بھی کی۔

بھارتی میڈیا نے پاکستان کا نام لینے پر اصرار کیا تو سدھو نے جواب دیا کہ اس سے آگے کچھ کہنا ضروری ہے کیا؟بھارتی میڈیا نے سدھو کو وزیراعظم عمران خان کا دوست قرار دے کر سخت تنقید بھی کی۔اس سے قبل بھی کئی پر بھارتی میڈیا کی طرف سے نوجوت سنگھ سدھو پر تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ وہ پاکستان کے حق میں بیان دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ بھارت میں انتہا پسند تنظیم نےپاکستان کی تعریف کرنے پر اپنے ہی وزیر نوجوت سنگھ سدھو کے سر کی قیمت مقرر کر دی تھی۔

(جاری ہے)

جب کہ ایک بار پھر نوجوت سنگھ سدھو سے اصرار کیا گیا کہ وہ پلوامہ دھماکے میں پاکستان کا نام لیں جس سے انہوں نے گریز کیا۔جب کہ سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیرفاروق عبد اللہ نے گذشتہ روز ہونے والے خود کُش حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کےبھارتی الزام کو یکسر مسترد کر دیا۔بق مقبوضہ کشمیر میں خود کُش دھماکے اور اس کے نتیجےمیں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر فاروق عبداﷲ نے اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ ہوا اور ہمارے جوان شہید ہوئے مگر یہ آج کی بات نہیں ،وہاں روز ایسا کوئی نہ کوئی واقعہ ہوجاتا ہے ۔

البتہ اس مرتبہ کی تعداد کچھ زیادہ ہے ۔ شاید کوئی دن ہوجب کچھ نہ ہوتا ہو۔انہوں نے کہا فوج اور جنگجوؤں میں روز جنگ ہوتی ہے اوریہ جنگ ختم نہیں ہوگی، جب تک آگے بڑھنے کا کوئی راستہ نہیں ڈھونڈا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوج سے بندوق سے مسئلہ حل نہیں ہوگا،صرف بات چیت سے حل ہوگا،آپ کوجموں وکشمیر کے عوام سے بات کرنا پڑے گی،جسٹس صغیر سمیت جتنی بھی رپورٹس آئی ہیں،آپ اپنے ہی لوگوں سے بات نہیں کریں گے تو کس سے بات کریں گے؟ پاکستان کے ملوث ہونے کے سوال پر فاروق عبداﷲ نے کہا اس میں پاکستان کو الزام نہ دیں، اس میں پاکستان ملوث نہیں،اس میں مقامی لوگ شامل ہورہے ہیں،ہمیں ان سے بات چیت کرنی چاہئیے،نوجوان لڑکے لڑرہے ہیں اورہم ان سے بات نہیں کررہے ،تو پھر ان سے کیا توقع رکھیں گے ؟ پاکستان کی سپانسرڈ دہشتگردی کے سوال پر فاروق عبداﷲ نے صحافی کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا میں نہیں کہتا آپ کہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات