پاکستان نے پلوامہ حملے سے متعلق بھارتی الزام کو مسترد کر دیا

حملے پر سخت تشویش ہے، ہم ہمیشہ وادی میں تشدد کی سخت کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 15 فروری 2019 15:00

پاکستان نے پلوامہ حملے سے متعلق بھارتی الزام کو مسترد کر دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 فروری 2019ء) : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے قافلے پر ہونے والے حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا بھارت الزام ترجمان دفتر خارجہ نے مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے حملہ سخت تشویش کا معاملہ ہے۔

ہم ہمیشہ وادی میں تشدد کی سخت کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد فیصل کا مزید کہنا تھا کہ ہم بھارتی حکومت اور ذرائع ابلاغ کے حلقوں کی جانب سے بغیر کسی تحقیقات کے اس حملے کے عناصر کو ریاست پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز بھارتی سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے 2547 اہلکاروں پر مشتمل قافلہ 78 بسوں میں جموں سے سرینگر جارہا تھا، سری نگر جموں شاہراہ پر پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی ایک بس سے ٹکرا دی، قریبی گاڑیاں بھی دھماکہ کی زد میں آگئیں۔

(جاری ہے)

حملے میں 44 اہلکار ہلاک، 20 زخمی ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق حملے کیلئے 300 کلو بارود استعمال کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر پولیس کے ترجمان نے کہا تھا کہ دھماکہ دیسی ساختہ بم کا تھا، بم ایک بس میں نصب تھا۔بھارتی میڈیا کے مطابق جیش محمد تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔ حملے کے بعد بھارت نے بغیر سوچے سمجھے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرنا شروع کر دیا اور تاثر دینے کی کوشش کی کہ یہ حملہ پاکستان نے کروایا ہے، جبکہ دوسری جانب مودی سرکار نے الیکشن جیتنے کے لیے ایک بار پھر اپنا پرانا ڈرامہ شروع کرتے ہوئے اپنے اہلکار مار کر الزام پاکستان پر عائد کر دیا۔ تاہم اب پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے عائد کیے جانے والے تمام الزامات مسترد کر دئے ہیں۔